Inquilab Logo

عمرہ کیلئے عالمی پروازوں پرپابندی سب سے بڑی رکاوٹ

Updated: October 14, 2021, 8:14 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

۱۸؍ماہ بعد بھی سعودی وزارت الحج کی جانب سے ہندوستانی معتمرین کے تئیں مکمل خاموشی ۔ربیع الاول میںبڑی تعداد میںعمرہ کے خواہشمندوں کومایوسی

Indian pilgrims are awaiting permission from the Saudi Arabian government. (File photo)
ہندوستانی معتمرین کو سعودی عرب حکومت کی جانب سے اجازت کا انتظار ہے۔(فائل فوٹو)

 : عمرہ کے لئے ۱۸؍ماہ بعد بھی ہندوستانی معتمرین کےلئے سعودی وزارت الحج کی جانب سے کسی قسم کی گائیڈ لائن جاری کیا جاناتو دور کوئی اشارہ بھی نہیںدیا گیا ہے ۔اسی کیساتھ عمرہ کے سفر میںسب سے بڑی رکاوٹ راست عالمی پروازوںپرجاری پابندی ہے۔ حالانکہ اب کورونا کے کیسز میں نمایاںکمی آئی ہے اور حالات کافی بہتر ہوگئے ہیں اس کے باوجود حکومتوں کی جانب سے مکمل خاموشی ہے۔
 ربیع الاول وہ مہینہ ہے جس میںادھر چند برسوں میںرمضان المبارک کے بعد سب سے زیادہ معتمرین پہنچتے تھے اوربیشتر کی ترتیب یہ ہوتی تھی کہ وہ ۱۲؍ ربیع الاول کومدینہ طیبہ میںہوتے تھے لیکن اس دفعہ ان کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،کوشش اور خواہش کے باوجود وہ دیارِ حبیب ؐ میں حاضری سے مجبور ہیں۔ معتمرین  ٹور آپریٹرزسے وقفے وقفے سے سوال کرتے رہتے ہیں کہ آخر عمرہ کب سے شروع ہوگا ، کیا کوئی اشارہ دیا گیا ہے یا سعودی حکومت کی جانب سے کوئی تاریخ بتائی گئی ہے؟ لیکن ٹور آپریٹرزاس پوزیشن میں نہیںہیںکہ وہ عمرہ کے خواہشمندوں کوکوئی معقول اوراطمینان بخش جواب دے سکیں۔ اس کی وجہ یہ ہےکہ خود ٹوروالوں کو بھی یہ علم نہیںہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے کیا فیصلہ کیاجائے گا۔لہٰذا ٹورآپریٹرز بھی سعودی حکومت کے منتظر ہیں اوران کی خواہش ہے کہ سعودی حکومت ، ہندوستانی حکومت سے رابطے کےبعد گائیڈ لائن جاری کرےتاکہ عمرہ کرنے والوںکی روانگی کا سلسلہ شروع ہوسکے اورپہلے کی طرح لوگ بلا روک ٹوک حرمین شریفین میںحاضری دے سکیں۔
 واضح ہوکہ ۲۴؍جولائی ۲۰۲۰ءکوعمرہ کیلئے جانے والو ںکا آخری جہازروانہ کیا گیا تھا اس کےبعدسے ہندوستان سے اب تک عمرہ کرنےوالو ں کی روانگی ممکن نہیںہوسکی ہے اوراسی وقت سے پابندی برقرار ہے۔ دوسرے ذمہ دار ٹورآپریٹرز کی جانب سے بار بار یہ صلاح دی گئی ہے کہ وہ حالات میں بہتری آنے اور سعودی حکومت کی جانب سے باضابطہ اعلان کے بعد ہی عمرہ وغیرہ کی بکنگ کےلئے لین دیں کریں کیونکہ ایسے میںان کے ساتھ دھوکہ ہوسکتا ہے۔ ا بھی محض چند دن قبل بھیونڈی میں اسی طرح ایک ٹورآپریٹرزکے ذریعے معتمرین کے ساتھ ٹھگی کی خبر عام ہوئی تھی۔ 
ڈیڑھ سال بعد کچھ بھی نہیں بتایا گیا ہے 
 آل انڈیا حج عمرہ ٹور آرگنائزرس اسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری عمران علوی نے بتایاکہ ’’ ۱۸؍ماہ سےمکمل سناٹا ہے اوراب بھی ہندوستانی معتمرین کے لئے غیر یقینی حالات ہیں ۔ جب تک سعودی وزارت الحج کی جانب سے کوئی گائیڈ لائن جاری نہیںکی جائے گی اور ڈائریکٹ فلائٹ نہیں شروع ہوں گی ،اس وقت تک یہی حالات رہیںگے۔ حالانکہ اب تو کورونا کےکیسز بہت کم ہوگئے ہیں اور تمام شعبوںمیںحکومت نے رعایت بھی دے دی ہے،عبادت گاہیں بھی کھل گئی ہیں اس لئے اس جانب بھی توجہ دیتے ہوئے سعودی حکومت سے بات چیت کرنی چاہئے۔‘‘انہوںنے یہ بھی کہا کہ ’’یہ سچ ہے کہ ادھر چند برسوں میںربیع الاول میںعمرہ کےلئے جانے والوں کی تعدادکافی ہوا کرتی تھی اورلوگ پہلے سےہی گروپ میں بکنگ کروالیا کرتے تھے۔یہی وجہ تھی کہ خاص طور پر ربیع الاول میں ہوائی جہاز کے ٹکٹوں کے دام میںبھی اضافہ ہوجاتا تھا۔ ‘‘
 حج عمرہ سینٹر ل کمیٹی کے رکن اور حاجی پیر حج عمرہ ٹورکے ذمہ دار محمدصدیق نے بتایاکہ ’’ لوگ بے قرار ہیں کہ انہیںکب عمرہ کی اجازت ملے اوروہ خانۂ کعبہ اور دیارِرسول ؐکی حاضری کےلئے رختِ سفر باندھ سکیں لیکن اب تک کوئی واضح صورت سامنے نہیں آئی ہے۔‘‘ محمدصدیق نے یہ بھی بتایاکہ ’’ یہ بالکل صحیح ہے کہ ۲۰۱۶ء سے ۲۰۱۹ء کے درمیان ربیع الاول میںعمرہ کرنے والوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا ہےاوربڑی تعداد میںلوگ ربیع الاول میں عمرہ کےلئے پیشگی بکنگ کرواتے تھے اوروہاں اپنے طور پرمیلاد شریف کرتے تھے لیکن اب کورونا کے سبب حالات بالکل مختلف اور غیر یقینی ہیں۔اس لئے عمرہ شروع ہونے کے لئے یقین کے ساتھ کچھ نہیںکہا جاسکتا ۔‘‘

umrah Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK