• Sat, 15 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

چار اسپنرس کے نئے تجربے کے ساتھ ٹیم انڈیا کا بڑا فیصلہ

Updated: November 15, 2025, 7:04 PM IST | kolkata

جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے ایک دن قبل شبھ من گل نے ہندوستانی کرکٹ مداحوں کو اس وقت حیران کر دیا جب انہوں نے کہا کہ آخری جگہ ایک اسپیشلسٹ اسپنر اور ایک آل راؤنڈر کے درمیان طے ہوگی۔

Shubman GillPhoto: INN
شبھ من گل۔ تصویر: آئی این این

جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے ایک دن قبل شبھ من گل نے ہندوستانی کرکٹ مداحوں کو اس وقت حیران کر دیا جب انہوں نے کہا کہ آخری جگہ ایک اسپیشلسٹ اسپنر اور ایک آل راؤنڈر کے درمیان طے ہوگی۔ یہ لمحہ ایسا تھا جیسے پھر وہی پرانی کہانی۔ کیا واقعی وہ کلدیپ یادو کی جگہ پر بات کر رہے تھے؟
یسٹ کی صبح جب پچ کا منظر سامنے آیا تو واضح ہوا کہ تیسرے تیز گیندباز کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ یعنی خدشہ حقیقت کا روپ لیتا دکھائی دینے لگا۔ ہندوستان کے پاس نمبر۸؍ تک بلے باز موجود ہونے کے باوجود کلدیپ کی جگہ خطرے میں پڑتی محسوس ہو رہی تھی۔ لیکن ٹاس کے وقت گل نے بتایا کہ ٹیم اب کلدیپ یا اسپن بولنگ آل راؤنڈر کی بحث سے آگے بڑھ کر کلدیپ اور اسپن بولنگ آل راؤنڈرکے کمبینیشن پر پہنچ چکی ہے، تو سبھی نے جیسے ایک بڑی راحت کی سانس لی۔ ہندوستان ایک نئے اہم تجربے کی طرف بڑھ چکا تھا - واشنگٹن سندر کو ٹاپ آرڈر بلے باز کے طور پر آزمانے کے لیے، تاکہ ایک چوتھے اسپنر اکشر کو الیون میں جگہ دی جا سکے جبکہ رویندر جڈیجا تو ہمیشہ کی طرح موجود تھے ہی۔

یہ بھی پڑھئے: بمراہ کی خطرناک گیندبازی سے جنوبی افریقہ کی ٹیم ۱۵۹؍ رن پر سمٹ گئی

جو کھلاڑی باہر بیٹھے ہیں، وہ خود بھی ایک طرح کا تجربہ ہی رہے ہیں۔ بی سائی سدرشن ۱۹۸۰ء کی دہائی کے آخر میں ڈبلیو وی رمن کے بعد پہلے ایسے ماہر بلے باز ہیں جنہوں نے ۴۰؍ سے کم فرسٹ کلاس اوسط کے ساتھ ہندوستان کے لیے ٹیسٹ کھیلا ہے۔ انہوں نے انگلینڈ میں آغاز کیا تھا، ایک ٹیسٹ کے بعد باہر ہوئے، لیکن اس کے بعد کھیلے گئے ۷؍ میں سے ۵؍ٹیسٹ میں شامل رہے۔ اس دوران ان کا اوسط۳۳ء۳۰؍رہا، جو اس مدت میں کھیلنے والے ہندوستانی ماہر بلے بازوں میں سب سے کم ہے۔ چوٹ کے امکان کو تقریباً مسترد کیا جا سکتا ہے کیونکہ ہندوستان نے سائی سدرشن کی جگہ کسی دوسرے ماہر بلے باز جیسے دیو دت پڈیکّل کو شامل نہیں کیا۔ ان کی جگہ آل راؤنڈر لائے جانے کا مطلب ہے کہ ہندوستان ایک ایسا تجربہ شروع کر رہا ہے جو نیا ضرور ہے مگر غیر عملی نہیں۔ ماہرین پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ واشنگٹن میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ اوپر کے آرڈر میں بلے بازی کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش نے آئرلینڈ کو اننگز اور۴۷؍ رن سے شکست دی

ہندوستان نے طے کیا ہے کہ اسے آزمانے کا یہی درست وقت ہے، کیونکہ ان حالات میں اگر یہ تجربہ ناکام بھی ہو جائے تو بھی کمی پوری کرنے کے لیے کھلاڑی موجود ہیں۔ اکشر، جن کا بیٹنگ اوسط ۸۸ء۳۵؍ ہے، نمبر۸؍ پر ایک مضبوط انتخاب ہیں۔ لیکن اگر واشنگٹن ٹاپ آرڈر بلے باز کے طور پر خود کو ثابت کر دیتے ہیں، تو اس کا فائدہ بے حد بڑا ہوگا۔ ٹیم کمبینیشن کے معاملے میں ہندوستان کے لیے یہ لچک غیر معمولی ثابت ہو سکتی ہے۔سائی سدرشن، جنہوں نے پچھلی اننگز میں ۸۷؍رنز بنائے تھے، کے لیے یہ فیصلہ شاید کچھ سخت محسوس ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر اس لیے کہ انہیں انگلینڈ میں نمبر۳؍ کے طور پر تیار کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK