• Sat, 21 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اُتراکھنڈ میں بھرتی گھوٹالہ اور مظاہرین پر لاٹھی چارج کیخلاف بند

Updated: February 11, 2023, 2:16 PM IST | Dehradun

بیروزگار نوجوانوں  کے بند کا اثر کئی علاقوں میں نظر آیا، دہرادون میں مظاہرین کلکٹر آفس میں گھس گئے ، بی جےپی حکومت فکر مند، کانگریس پر نوجوانوں کو اُکسانے کا الزام عائد کیا

Uttarakhand police raining sticks on youths protesting against recruitment scam. (PTI)
اتراکھنڈ پولیس بھرتی گھوٹالہ کے خلاف احتجاج کرنے والے نوجوانوں پر لاٹھیاں برساتے ہوئے۔ ( پی ٹی آئی)

دہرادون(ایجنسی): اتراکھنڈ میں بی جے پی کی پشکر سنگھ دھامی حکومت  بیروزگار نوجوانوں   کے سڑکوں پر اتر آنے سے فکرمند ہے۔  ریاست میں بھرتی گھوٹالہ کے خلاف بیروزگار سنگھ  کے احتجاج   کے دوران پولیس کالاٹھی چارج   اس کیلئے  پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔مذکورہ لاٹھی چارج  کے خلاف  بیروزگار سنگھ نے جمعہ کو ریاست گیر بند کا نعرہ دیا جس کا متعدد علاقوں میں خاطر خواہ اثر نظر آیا۔  کانگریس بھی  اس احتجاج میں شامل ہوگئی ہے جس کے بعد وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اس پر نوجوانوں کو اُکسا نے کا الزام عائد کردیا ہے۔ 
 مظاہرین کلکٹر آفس میں گھس گئے
  بیروزگار نوجوانوں پر لاٹھی چارج کے خلاف  جمعہ کو بند کے دوران پورے اتراکھنڈ  میں  مظاہرے  ہوئے۔مظاہروں کا آغاز صبح ۸؍ بجے گیتا کے پاٹھ  سے کیاگیا۔  اتراکاشی سمیت مختلف علاقوں میں جہاں نوجوانوں  نے زبردستی دکانیں بند کروانے کی کوشش کی وہیں دہرادون میں   مظاہرین کلکٹر آفس میں گھس گئے۔ نوجوانوں  کی برہمی کو دیکھتے ہوئے ضلع کلکٹر ان سے بات چیت کیلئے پہنچیں مگر کافی دیر کی گفت وشنید کے باوجود  بات نہیں بنی اور نتیجہ یہ ہوا کہ نوجوان کلکٹر آفس کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئےا ور حکومت مخالف نعرہ بازی شروع کردی۔ 
مظاہروں کو روکنے کیلئے دفعہ ۱۴۴؍نافذ
  بیروزگار نوجوانوں  کے مظاہرے کو روکنے کیلئے پولیس نے دہرادون  کے پریڈ گراؤنڈ اور اس کے اطراف ۳۰۰؍ میٹر کے احاطے میں  دفعہ ۱۴۴؍ نافذ کردی ہے۔ پولیس کی اس سختی کی وجہ سے مظاہروں کا اثر ویسا نظر نہیں آیا جیسی امید تھی۔  اس کے باوجود کئی علاقوں میں  بند خاطر خواہ کامیاب  ہوتا ہوا نظر آیا۔ اتراکاشی میں مظاہرین کا خاصا اثر نظر آیا۔ یہاں نوجوانوں نے بازار بند کروائے جبکہ انتظامیہ نے احتیاطاً کلکٹریٹ کے صدر دروازہ کو بند کردیاتاکہ مظاہرین اندر نہ گھس سکیں۔ 
کانگریس بھی احتجاج میں شامل
  اتراکھنڈ میں بھرتی گھوٹالہ کے خلاف احتجاج   کے دوران بے روزگار نوجوانوں  پر لاٹھیاں  برسانے  کے خلاف احتجاج میں جمعہ کو کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی بھی شامل ہوگئی۔ ا نہوں نے کوٹ دوار میں  حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہر کیا۔ یہاں تحصیل  میں این ایس یو آئی کے کارکن وزیراعلیٰ کا پتلا نذر آتش کرناکی کوشش کررہے تھے  جنہیں منتشر کرنے کیلئے پولیس نے طاقت کا استعمال کیا۔ اُدھر نئی ٹہری میں بھی کانگریس کارکنوں  نے حکومت کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی۔اس کے علاوہ جنک پور،  الموڑا اور دیگر علاقوں میں بھی مظاہرے ہوئے جبکہ  رانی باغ کے چتر شیلا گھاٹ میں ریاستی حکومت ، اتراکھنڈ لوک سیوا آیوگ  اور ریاستی پولیس کی علامتی ارتھی نکالی گئی۔ 
 وزیراعلیٰ کا کانگریس پر الزام
  وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے مظاہروں کیلئے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ جو سیاسی طاقتیں پورے ملک میں اپنی زمین کھوچکی ہیں وہ ریاست میں اپنے فائدہ کیلئے نوجوانوں کو اکسارہی ہیں۔ انہوں نےجمعرات کے پولیس کے لاٹھی چارج کیلئے بھی کانگریس کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ ’’بیرونی عناصر‘‘ کے مظاہرہ میں  شامل ہونے کی وجہ سے مظاہرہ پُر تشدد ہوگیا۔ 

dehradun Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK