طویل عرصے سے بیمار تھیں، ۲؍ مرتبہ بنگلہ دیش کی باگ ڈور سنبھالی، وزیر اعظم مودی اور دیگر لیڈروں کا اظہار تعزیت
EPAPER
Updated: December 31, 2025, 12:05 AM IST | Dhaka
طویل عرصے سے بیمار تھیں، ۲؍ مرتبہ بنگلہ دیش کی باگ ڈور سنبھالی، وزیر اعظم مودی اور دیگر لیڈروں کا اظہار تعزیت
بنگلہ دیش کی پہلی خاتون وزیراعظم خالدہ ضیاء طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) نے منگل کو اس خبر کی تصدیق کی۔ روئٹرس کی رپورٹ کے مطابق۸۰؍سالہ خالدہ ضیا جگر کی خرابی میں مبتلا تھیں۔ ساتھ ہی انہیں گٹھیا اور ذیابیطس کا بھی مرض تھا ۔ یاد رہے کہ خالدہ ضیاء دو مرتبہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم رہیں۔ انہوں نے۱۹۹۱ء سے ۱۹۹۶ء اور پھر ۲۰۰۱ءسے ۲۰۰۶ء تک ملک کی قیادت کی۔ وہ سابق صدر اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے بانی ضیاء الرحمان کی اہلیہ تھیں۔ ان کے بڑے بیٹے طارق رحمان، جو بی این پی کےقائم مقام صدر ہیں،۲۰۰۸ء سے لندن میں مقیم تھے اورچند روز قبل ہی بنگلہ دیش واپس آئے ہیں۔ بنگلہ دیش میں خالدہ ضیاء کی موت پر تین روزہ سرکاری سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔بدھ کو ان کی تدفین عمل میں آئے گی، اس دن یکروزہ تعطیل کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر آخری رسومات میں شرکت کیلئےڈھاکہ جائیں گے۔
سیاسی بحران کے درمیان، خالدہ ضیاء کو ۶؍ اگست۲۰۲۴ء کو جیل سے رہا کیا گیا، اس کے بعد وہ بہتر علاج کے لیے لندن چلی گئی تھیں، جہاں چار ماہ علاج کے بعد وہ مئی میں بنگلہ دیش واپس آئی تھیں۔ کئی دہائیوں تک بنگلہ دیش کی سیاست دو خاتون رہنماؤں کے گرد گھومتی رہی، عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ اورخالدہ ضیا۔ میڈیا نے اس سیاسی دشمنی کو ’’بیگموں کی لڑائی‘‘ کا نام دیا تھا۔۱۹۹۰ء کے بعد تقریباً ہر انتخاب میں اقتدار شیخ حسینہ یا خالدہ ضیاء کے پاس رہا۔ دونوں لیڈروں نے۸۰ء کی دہائی میں فوجی حکمرانی کے خلاف مشترکہ مہم چلائی تھی لیکن۱۹۹۱ء میں جمہوریت کی بحالی اور خالدہ ضیاءکی وزیر اعظم کے طور پر تقرری کے بعد دونوں کا سیاسی تنازع مزید گہرا ہو گیا۔بنگلہ دیش کےعبوری لیڈرمحمد یونس خالدہ ضیا کو سمجھوتہ نہ کرنے والی والی لیڈر قرار دیا۔ ان کے انتقال پر وزیر اعظم مودی سمیت اہم لیڈران نے اظہار تعزیت کیا ہے ۔