• Mon, 29 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

خود کے بارے میں کیا خیال ہے؟: اقلیتوں کے تحفظ پر ہندوستانی بیان پر بنگلہ دیش

Updated: December 29, 2025, 5:06 PM IST | Dhaka

بنگلہ دیش نے ہندوستان کی جانب سے اقلیتوں پر حملوں سے متعلق د یئے گئے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی روایت کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ڈھاکہ نے اس کے ساتھ ہی ہندوستان میں بھی اقلیتوں، بالخصوص کرسمس سے متعلق واقعات کو نشانہ بنائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

A scene from a protest in Bangladesh. Photo: INN
بنگلہ دیش میں احتجاج کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این

ڈھاکہ نے اتوار کو نئی دہلی کے اُن تبصروں کا جواب دیا جو بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملوں سے متعلق تھے، اور اس کے ساتھ ہی ہندوستان میں بھی اقلیتوں کو نشانہ بنائے جانے کی خبروں کی نشاندہی کی، جن میں کرسمس سے متعلق واقعات بھی شامل ہیں۔ بنگلہ دیش سنگباد سنگستھا (بی ایس ایس) جو ملک کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ہے، کے مطابق، وزارتِ خارجہ کے ترجمان ایس ایم محبوب العالم نے جمعہ کو اپنے ہندوستانی ہم منصب رندھیر جیسوال کی جانب سے بنگلہ دیش میں اقلیتوں کو درپیش ’’مسلسل دشمنی‘‘ سے متعلق دیئے گئے بیانات کو مسترد کر دیا۔ العالم نے ایک میڈیا بریفنگ میں کہا:’’حکومتِ بنگلہ دیش کسی بھی ایسے غلط، مبالغہ آمیز یا محرک پر مبنی بیانیے کو قطعی طور پر مسترد کرتی ہے جو بنگلہ دیش کی دیرینہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی روایت کو غلط طور پر پیش کرے۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ جیسوال کے بیانات حقائق کی عکاسی نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھا:’’ہم بعض حلقوں میں ایک منتخب اور غیر منصفانہ تعصب کا مشاہدہ کرتے ہیں، جہاں الگ تھلگ واقعات کو بڑھا چڑھا کر، غلط انداز میں پیش کیا جاتا ہے اور انہیں اس طرح پھیلایا جاتا ہے کہ عام ہندوستانی عوام کو بنگلہ دیش، اس کے سفارتی مشنز اور ہندوستان میں موجود دیگر اداروں کے خلاف اُکسایا جا سکے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: اسٹاک ہوم میں اسرائیل کے ذریعے غزہ پر جاری حملوں کے خلاف مظاہرہ

العالم نے ہندوستان میں سبھی سے اپیل کی کہ وہ گمراہ کن بیانیے پھیلانے سے گریز کریں جو اچھے ہمسایہ تعلقات اور باہمی اعتماد کی روح کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ بی ایس ایس کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیش ہندوستان میں مسلمانوں، عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف ہونے والی سفاکانہ ہلاکتوں، ہجوم کے تشدد، انتخابات میں رکاوٹ اور مذہبی تقریبات میں خلل ڈالنے کے واقعات پر گہری تشویش رکھتا ہے۔ ہندوستان کے مختلف حصوں میں کرسمس سے متعلق واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے العالم نے کہا: ’’ان واقعات کو نفرت پر مبنی جرائم اور ہدفی تشدد کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ ہندوستان میں متعلقہ حکام ان واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کریں گے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: گلوکار جیمس کا کنسرٹ ہنگامہ آرائی کے باعث منسوخ، ۳۰؍افراد زخمی

دوسری جانب، رندھیر جیسوال نے جمعہ کو بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملوں سے متعلق رپورٹس پر سوالات کے جواب میں کہا تھا:’’بنگلہ دیش میں انتہاپسندوں کے ہاتھوں ہندوؤں، عیسائیوں اور بدھ مت کے پیروکاروں سمیت اقلیتوں کے خلاف جاری مسلسل دشمنی ایک نہایت سنگین تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا’’ہم میمن سنگھ میں ایک ہندو نوجوان کے حالیہ سفاکانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ اس جرم کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ عبوری حکومت کے دور میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کے۲؍ ہزار ۹۰۰؍ سے زائد واقعات جن میں قتل، آتش زنی اور زمین پر قبضے کے کیسز شامل ہیں ۔ آزاد ذرائع کے ذریعے دستاویزی شکل میں سامنے آئے ہیں۔ ان واقعات کو محض میڈیا کی مبالغہ آرائی کہہ کر نظر انداز یا سیاسی تشدد قرار دے کر مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK