Inquilab Logo

دہلی کے میئر کے الیکشن میں جوتم پیزار

Updated: January 07, 2023, 11:13 AM IST | new Delhi

زبردست ہنگامہ آرائی کے درمیان لات ،گھونسے،جوتے سب چلائے گئے ،ووٹنگ ملتوی،بی جے پی کی دھاندلی ، آپ برہم

The commotion in the Delhi Municipal Corporation can be estimated from this picture. (PTI)
دہلی میونسپل کارپوریشن میں ہونے والے ہنگامہ کا اندازہ اس تصویر سے لگایا جاسکتا ہے۔(پی ٹی آئی )

ہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر کے انتخاب سے قبل میونسپل کونسلروں کی حلف برداری کی تقریب میں  زبردست ہنگامہ ہوا بلکہ حالات جوتم پیزار تک پہنچ گئےجس کی وجہ سے ووٹنگ نہیں ہو سکی اور ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔ ایوان میں عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے کونسلروں میں زبردست ہاتھاپائی ہوئی۔ یہاں تک کہ ایک دوسرے کو کرسیاں پھینک کر  ماری گئیں۔دراصل،  عام آدمی پارٹی کے کونسلرس نامزد اراکین کو پہلے حلف دلانے کی مخالفت کر رہے تھے۔  اسی بات پر آپ  اور بی جے پی کے کونسلروں نے پریزائیڈنگ افسر کو گھیر لیا اور ہاتھا پائی کے درمیان مائیک تک توڑ دیا۔ اس کے ساتھ ہی خواتین کونسلرس سےبھی  ہاتھا پائی ہوئی۔ یہ حالات دیکھتے ہوئے  اراکین کی حلف برداری اور میئر کا انتخاب ملتوی کر دیا گیا۔ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی دونوں نے ایک دوسرے پر دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔ 
 قبل ازیں، آپ کے اراکین نے میئر کے انتخاب کے لئے بی جے پی کی کونسلر ستیہ شرما کو پریزائیڈنگ آفیسر مقرر کرنے پر بھی اعتراض کیا جس پر بی جے پی کے اراکین مشتعل ہو گئے اور انہوں نے ہنگامہ شروع کردیا۔ اس کے جواب  میں عام آدمی پارٹی کے اراکین بھی میدان میں اتر گئے۔ پھر کیا تھا دونوں طرف سے لات ، گھونسے ، تھپڑاور جوتے چلائے گئے۔ اس دوران دونوں طرف کے اراکین اسپیکر کی میز پر چڑھ گئے اور وہاں سے ایک دوسرے کو گرانے کی کوشش کرنے لگے ۔بی جے پی کے کچھ اراکین نے کرسیاں اکھاڑ کر پھینکنی شروع کردیں۔ اس کے جواب میں ان پر بھی کئی کرسیاں پھینکی گئیں۔کارپوریشن میں جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، پریذائیڈنگ آفیسر ستیہ شرما نے لیفٹیننٹ گورنر کے نامزد کونسلروں کو حلف دلانے کے  لئے سب سے پہلے ایک رکن کا نام پکارا، جس کے بعد عام آدمی پارٹی کے سب سے سینئر کونسلر مکیش گوئل نے کہا کہ یہ عمل غلط ہے۔ گوئل نے کہا کہ سب سے پہلے منتخب کونسلروں کو حلف دلایا جائے، اس کے بعد ایوان میں زبردست ہنگامہ شروع ہو گیا۔بی جے پی اور آپ کے کونسلروں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ ایوان کی کارروائی کے بعد بھی دونوں پارٹیوں کی ہنگامہ کافی دیر تک جاری رہی۔واضح ر ہے کہ کارپوریشن  الیکشن میں عام آدمی پارٹی نے ۱۳۴؍ سیٹیں جیت کر بی جے پی کو بے دخل کردیا ہے۔  
  اس واقعے پر دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے  ٹویٹ کیا کہ ایم سی ڈی میں اپنی بداعمالیوں کو چھپانے کے  لئے کتنا نیچے گروگے بی جے پی والو! الیکشن ملتوی کر دیا، پریزائیڈنگ آفیسر کی غیر قانونی تقرری، نامزد کونسلرز کی غیر قانونی تقرری اور اب عوامی منتخب کونسلرز کو حلف نہ دلوانا... اگر عوام کے فیصلے کا احترام نہیں کر سکتےتو پھر الیکشن کروائے ہی کس لئے تھے ؟ادھر، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری نے اس کے جواب میں ٹویٹ کیا کہ آپ  کے کونسلروں نے ۴۹؍ سے ۱۳۴؍ ہوتے ہی غنڈہ گردی شروع کر دی ہے۔ دھکے مارنا، لڑنا جھگڑنا، قانون پر عمل نہ کرنا یہی سچائی ہے اس غنڈہ پارٹی کی۔ کیجریوال خود اپنے گھر بلا کر افسر اور لیڈران کو دھمکاتے اور پٹواتے ہیں تو ان کے چیلوں سے اور کیا اُمید کر سکتے ہیں۔‘‘ آپ  کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے الزام لگایا کہ ہمارے کونسلرس کے کپڑے پھاڑے گئے ، ایک کا ہاتھ شیشے سے کاٹا گیا ہے، خون بہایا گیا ہے، یہ بی جے پی کی غنڈہ گردی ہے ہم برداشت نہیں کریں گے۔ عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی  سوربھ بھاردواج نے بھی واقعہ کے لئے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی غنڈہ گردی شروع ہو گئی ہے، ہمارے کونسلروں کو دھکے د ئیے گئے، مارا پیٹا گیا، وہ ہر معاملے میں من مانی کر رہے ہیں، آئینی طریقہ کار پر عمل نہیں کیا جا رہا ۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے آپ  کے کونسلروں کو اس سب کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا۔  اگر عام آدمی پارٹی  لیڈران پہلے ہی دن اس طرح کی حرکت کرتے ہیں تو وہ عوام کے  لئے کیا کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK