Inquilab Logo

ووٹ دینے کی ترغیب

Updated: April 26, 2024, 1:59 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

اب تک یہ خبر عام تھی کہ جمعہ کو کئی مساجد کے باہر ٹیبل لگائے گئے تاکہ جن لوگوں کا انتخابی فہرست میں نام نہیں ہے، اُن کے عریضے آن لائن جمع کرائے جائیں ۔ اس سلسلے میں جتنی بھی تنظیموں اور نوجوانوں نے اپنا وقت، وسائل اور توانائی صرف کی وہ عند اللہ ماجور ہوں گے مگر قوم کو بھی اُن کی حوصلہ افزائی اور خاطرخواہ پزیرائی کرنی چاہئے۔

Photo: INN
تصویر:آئی این این

 اب تک یہ خبر عام تھی کہ جمعہ کو کئی مساجد کے باہر ٹیبل لگائے گئے تاکہ جن لوگوں  کا انتخابی فہرست میں  نام نہیں  ہے، اُن کے عریضے آن لائن جمع کرائے جائیں ۔ اس سلسلے میں  جتنی بھی تنظیموں  اور نوجوانوں  نے اپنا وقت، وسائل اور توانائی صرف کی وہ عند اللہ ماجور ہوں  گے مگر قوم کو بھی اُن کی حوصلہ افزائی اور خاطرخواہ پزیرائی کرنی چاہئے۔
  اب یہ خبر گرم ہے جس کا خیرمقدم کیا جانا چاہئے کہ جمعہ کے خطبے سے قبل یا اس کے بعد ائمہ کرام ووٹ دینے کی اہمیت اور ضرورت پر روشنی ڈال رہے ہیں ۔ یہ بیداری لانے، ملت کو خواب غفلت سے جگانے اور اپنی جمہوری و شہری ذمہ داری کے تئیں  فعالیت کا مظاہرہ کرنے کی عظیم دعوت ہے اور یہ بھی قابل ستائش و قابل پزیرائی ہے۔ اس کیلئے مساجد کے ائمہ اور انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی جانی چاہئے۔
 اس سے بیداری تو آرہی ہے مگر اِسے مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ کالجوں  میں  جہاں  ۱۸؍ سال کی عمر کے طلبہ ہوں ، اس کے علاوہ ملت کے جتنے بھی اجتماعات ہوتے ہیں  مثلاً سماجی و تعلیمی تقریبات، سوسائٹیوں  کی میٹنگیں ، سمینار، مشاعرے، نشستیں  حتیٰ کہ تقریباتِ شادی میں  بھی ضروری ہے کہ لوگ جب ایک دوسرے سے ملتے ملاتے ہوں  تب اس جانب توجہ دلائی جائے کہ اُنہیں  ووٹ دینا ہے اور اپنی تمام مصروفیتوں  کو بالائے طاق رکھ کر دینا ہے۔ ملت نے بیداری کی اب تک جس قدر کوشش کی ہے وہ رُکنی نہیں  چاہئے بلکہ اس میں  مزید جوش و خروش پیدا ہونا چاہئے تاکہ لوگ باگ ایک دوسرے کو ووٹ کی ذمہ داری سے واقف اور اس جانب متوجہ ہی نہ کرائیں  بلکہ ووٹنگ والے دن سے پہلے ایک دوسرے کو تلقین کریں  کہ ہم سب کو اپنے جمہوری حق کا لازماً استعمال کرنا ہے، اس کیلئے سفر کو ملتوی کرنا چاہئے، کسی اہم ملاقات (اپائنٹمنٹ) کو مؤخر کرنا چاہئے اور کسی ضروری کام کو اگلی کسی تاریخ پر ٹالنا چاہئے یا پہلی فرصت میں  ووٹ دینے کے بعد اُس کام کی تکمیل کیلئے نکلنا چاہئے۔ 
 اس کیلئے ابھی سے شعوری طور پر خود کو پابند کرلیا جائے تو ووٹنگ والے دن ہمارا اولین مقصد ووٹ دینا ہی ہوگا، بقیہ تمام مصروفیات کی طرف، جو سال بھر جاری رہتی ہیں ، چند گھنٹوں  کے بعد بھی متوجہ ہوا جاسکتا ہے۔ یاد رہے کہ اس کی شرعی اہمیت بھی ہے اور اسے محض دُنیوی کام سمجھ کر ٹالنا نہیں  چاہئے۔ 
 اب سوال یہ ہے کہ پولنگ والے دِن ووٹ دینے کی تیاری کیسے کی جائے۔ اس کیلئے اُس طالب علم کی مثال بہتر معلوم ہوتی ہے جو امتحان کے دور میں  ہے اور پرچہ دینے کیلئے پڑھائی ہی نہیں  کررہا ہے بلکہ یہ بھی دیکھ رہا ہے کہ اُس کا ہال ٹکٹ درست ہے یا نہیں  اور اُس نے ہال ٹکٹ کے ساتھ قلم اور دیگر متعلقہ اشیاء ٹھیک سے رکھ لی ہیں  یا نہیں ۔ تمام رائے دہندگان کو یہ اطمینان کر لینا چاہئے کہ اُن کے پاس ووٹر آئی ڈی کارڈ ہے، ووٹنگ لسٹ میں  اُن کا نام ہے، اُنہیں  علم ہے کہ اُن کا پولنگ بوتھ کہاں  ہے، اُن کے پاس دیگر شناختی دستاویزات ہیں  مثلاً آدھار کارڈ۔ ہر وہ دستاویز جو شناخت ظاہر کرنے کیلئے کافی ہو، ساتھ لے جانے میں  کوئی تردد نہیں  ہونا چاہئے تاکہ آپ ووٹ دے کر ہی واپس آئیں ، کسی وجہ سے آپ کو واپس نہ کردیا جائے۔
 ہمیںخوشی ہے کہ خود الیکشن کمیشن ووٹنگ کو یقینی بنانے کیلئے کمربستہ ہے۔ اس نے کئی تشہیری ذرائع سے اس کی رغبت دلائی ہے۔ ایک دوسرے کو ووٹنگ کیلئے راغب کرکے ہم ایک اہم جمہوری فرض ادا کررہے ہوں  گے جس سے ملک کی جمہوریت مستحکم ہوگی اور اطمینان رہے گا کہ اس کارِ خیر میں   ہم بھی شامل رہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK