Inquilab Logo

راجستھا ن میں ’بھارت جوڑو یاترا‘کی شاندار پزیرائی، قافلے پر پھولوں کی بارش

Updated: December 07, 2022, 9:11 AM IST | Jaipur

راہل گاندھی کل کوٹہ پہنچیں گے جہاں اُن کے استقبال کی مثالی تیاریاں کی جارہی ہیں،شہر کو دُلہن کی طرح سجایا گیا ہے، کشور ساگر تالاب کے کنارے ۱۱؍ہزار چراغ روشن کئے جانے کا بھی اعلان

Along with Rahul Gandhi, Sachin Pilot and Ashok Gehlot are also walking step by step
راہل گاندھی کے ساتھ سچن پائلٹ اور اشوک گہلوت بھی قدم سے قدم ملاکر چل رہے ہیں

منگل کو راجستھان میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا دوسرا دن تھا۔ یہاں پر راہل گاندھی کی قیادت  میں چلنے والی کانگریس کی اس یاترا کا شاندار استقبال کیا گیا۔ جس راستے سے وہ قافلہ گزرتا تھا، عمارتوں کے اوپر سے ا س پر پھولوں کی بارش کی گئی۔ ریاست میں کانگریس کارکنان کے جوش و خروش کے ساتھ ہی یاترا میں شامل کارکنان بھی پرجوش ہوگئے ہیں، جس کی وجہ سے منگل کو ایک دن میں ۲۲؍ کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کیا۔ راہل گاندھی نے کوٹہ شہر سے ۴۲؍ کلومیٹر دور ’مورو کلاں‘ میں رات کاقیام کیا۔ بدھ کو دن بھر چلنے کے بعد کوٹہ کی سرحد پر یہ قافلہ قیام کرے گا جہاں سے جمعرات کی صبح کوٹہ شہر میں داخل ہوگا جہاں ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے خیر مقدم کیلئے مثالی تیاریاں ہورہی ہیں۔اسی طرح 
 منگل کی صبح تقریباً ساڑھے ۶؍ بجے’بھارت جوڑو یاترا‘ جھالا واڑ کے اسپورٹس کمپلیکس سے شروع ہوئی۔اس یاترا  میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ، ریاستی کانگریس صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا، کان کنی  کے وزیر پرمود جین بھیا سمیت کئی کانگریسی لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ چل رہے ہیں۔منگل کولوک فنکاروں نے بھی یاترا میں شرکت کی اور اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے ساتھ چلے۔ اس دوران ایک کٹھ پتلی فن کار نے جب اپنے کرتب کا مظاہرہ کیا تو راہل گاندھی نے بھی کٹھ پتلی کی ڈور کا جائزہ لیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کٹھ پتلی  کے فنکار کس طرح اپنی انگلیوں  سے کرتب دکھاتے ہیں۔
 یاترا میں نوجوانوں اور خواتین سمیت بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو ر ہے ہیں۔یاترا کے دوسرے دن بھی راجستھان میں لوگوں کی طرف سے زبردست پزیرائی مل رہی ہے۔
 کنیا کماری سے اپنی ’بھارت جوڑو یاترا‘ پر نکلے راہل گاندھی کے استقبال کیلئے کوٹہ شہر کو دلہن کی طرح سجایا گیا ہے۔
کوٹہ  شہر کے تاریخی کشور ساگر تالاب کے کنارے راہل گاندھی کے استقبال کیلئے ۱۱؍ ہزارچراغ روشن کئے جانے کا بھی اعلان کیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ جگ پورہ سے شہر میں داخل ہونے کے بعد جن سڑکوں سے راہل گاندھی  کے گزرنے کا پروگرام ہے، ان تمام راستوں کو سنوارا گیا ہے اور مختلف جگہوں پر سجاوٹ کی گئی ہے۔پوری سڑک راہل گاندھی کے استقبال کیلئے بینروں اورہورڈنگز سے ڈھکی ہوئی ہے، جس میں ان کی تصویر نمایاں طور پر رکھی گئی ہے۔ذرائع  کے مطابق کوٹہ شہر میں داخل ہونے کے بعد ریاست کے وزیر شانتی دھاریوال کی یہ کوشش ہے کہ ان تمام راستوں پر شہر کے ترقیاتی کاموں کی پوری جھلک نظر آجائے۔نیا پورہ علاقے میں واقع تاریخی عمارت امید کلب،  جہاں گاندھی اور کچھ خاص مہمانوں کیلئے دوپہر کے کھانے  کا پروگرام  ہے، اس کو شاندار طریقے سے سجایا گیا ہے۔ حالانکہ راہل گاندھی اس دن دوپہر ہی  میں وہاں پہنچ جائیں گے لیکن ان کے دورے کے پیش نظر اس عمارت میں شاندار روشنی کا انتظام کیا گیا ہے۔ گزشتہ کچھ  دنوں سے وہ عمارت  رنگ برنگی  روشنیوں جگمگا  رہی ہے۔
  کوٹہ کی طرح ہی الور میں بھی ’یاترا‘ کاانتظار کیا جارہا ہے اور اس کے وہاں پہنچنے پر شاندار استقبال کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ شیڈول کے مطابق یہاں پر راہل گاندھی کی  قیادت میں یہ قافلہ ۱۷؍ دسمبر کو پہنچے گا۔ ۶؍ دسمبر کو ضلع کانگریس کمیٹی  کے دفتر میں منعقدہ ایک میٹنگ میں اس کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اسے حتمی شکل دی گئی۔ سابق مرکزی وزیر جتیندر سنگھ، کابینی وزیر تکارام جولی اور کانگریس ضلع صدر یوگیش مشرا سمیت سینئر لیڈروں نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔ ضلع کانگریس کمیٹی نے میٹنگ میں یاترا کے حوالے سے۲۰؍ کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ ان کمیٹیوں کے اراکین کا اعلان جلد ہی کیا جائے گا۔ الور میں ہونے والی تیاریوں کے بارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیرجتیندر سنگھ نے کہا کہ منگل کو ’سرو سماج‘ کی میٹنگ ہوئی جہاں یہ بات سامنے آئی کہ تمام سماج کے لوگ اس یاترا میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الور کے لوگ اپنے عزائم کی وجہ سےکافی پرجوش ہیں کہ الور کی روایت کے مطابق راہل گاندھی اور بھارت جوڑو یاترا کا شاندار استقبال کیا جائے۔
 انہوں نے بتایا کہ الور کی ریلی ایک تاریخی ریلی ہوگی اور الور ضلع کا چیلنج یہ ہے کہ مدھیہ پردیش، کرناٹک، آندھرا پردیش، کیرالا سے بھی بڑی ریلی الور میں منعقد کی جائے۔
 اس ریلی کا بنیادی مقصد بیروزگاری، مہنگائی، ڈیزل پٹرول کی قیمتوں اور ہندوستان کے اتحاد و سالمیت کو برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ  بی جے پی سماج کو تقسیم کرنے کا کام کرتی ہے جبکہ کانگریس متحد کرنے کا کام کرتی ہے۔
 اطلاعات کے مطابق  راجستھان میں راہل گاندھی کا یہ قافلہ ۱۸؍ دنوں تک دورہ کرے گا  اور پھر وہاں سے ہریانہ کیلئے روانہ ہوجائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK