انہیں خرابی صحت کی بنیاد پر ضمانت دی گئی لیکن واضح کیا گیا کہ اس فیصلے کا اطلاق دیگر ملزمین کے کیس پر نہیں ہو گا
EPAPER
Updated: August 11, 2022, 9:40 AM IST | new Delhi
انہیں خرابی صحت کی بنیاد پر ضمانت دی گئی لیکن واضح کیا گیا کہ اس فیصلے کا اطلاق دیگر ملزمین کے کیس پر نہیں ہو گا
سپریم کورٹ نے بھیما کوریگاؤں کے یلغار پریشد کیس کےملزمین میں شامل ۸۲؍ سالہ تیلگو شاعر اور سماجی کارکن ورورا راؤ کو خرابی صحت کی بنیاد پر مشروط ضمانت دے دی۔جسٹس ادے امیش (یویو) للت کی سربراہی والی تین رکنی بنچ نے درخواست گزار راؤ کے وکیل آنند گروور اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو کے دلائل سننے کے بعد کے درخواست ضمانت کی عرضی منظور کر لی۔بنچ نے بامبے کو رٹ کے تین ماہ کی ضمانت کے حکم میں ترمیم کرتے ہوئے واضح کیا کہ ورورا رائو کو ضمانت صرف طبی بنیادوں پر دی جا رہی ہے۔ یہ حکم دیگر ملزمین یا اپیل کنندگان کے کیس کو متاثر نہیں کرے گا۔ رائو پر حکومت کے خلاف سازش رچنے کا سنگین الزام ہے۔
سپریم کورٹ نے راؤ پر یہ شرط عائد کی کہ وہ کسی بھی مرحلے پر ضمانت کا غلط استعمال نہیں کریں گے۔ عدالت کی اجازت کے بغیر ممبئی سے باہر کہیں نہ جائیں گے یا کسی گواہ سے رابطہ کرکے تفتیش کو متاثر نہیں کریں گے۔ضمانت کی درخواست پر دلائل کے دوران دفاعی وکیل گروور نے بنچ کو راؤ کی سنگین بیماری سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ قید کی مدت ان کی موت کی گھنٹی بجا دے گی۔این آئی اے کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے راؤ کی ضمانت کی مخالفت کی اور کہا کہ سنگین الزامات کے پیش نظر انہیں ضمانت نہیں دی جانی چاہئے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے راؤ کو بامبے ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی عبوری ضمانت میں ۱۰؍اگست تک توسیع کا حکم دیا تھا۔ضمانت کی مدت میں اس سے پہلے بھی توسیع کی گئی تھی۔ بہر حال اب ورورا رائو کو ضمانت مل گئی ہے اور وہ ممبئی میں ہی اپنا علاج کرواسکتے ہیں ۔