Inquilab Logo

بھیما کورےگاؤں تشدد کے اصل ملزمین کی گرفتاری کامطالبہ

Updated: August 04, 2022, 9:20 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

بھارت مکتی مورچہ کے زیراہتمام گوونڈی سمراٹ بودھ ویہار سےچمبور اسٹیشن تک احتجاجی ریلی نکالی گئی

Protests were made against the irregularities in the Bhima Korigai issue
بھیما کوریگائوں معاملےمیں ہونے والی بے ضابطگیوں کے خلاف احتجاج کیا گیا

بھیما کورے گاؤں تشدد میں سنبھاجی بھڈے اورملند ایکبوٹے کو کلیدی ملزم قراردیتے ہوئے بھارت مکتی مورچہ کی جانب سےبدھ کی سہ پہر گوونڈی کے سمراٹ بودھ وہار سے امبیڈکر گارڈن (چمبور اسٹیشن) تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اس سلسلے میںبھارت مکتی مورچہ کی جانب سےمسلسل صدائے احتجاج بلند کی جارہی ہے۔یہ احتجاج الگ الگ طریقے سے ۸؍اگست تک جاری رہے گا۔
 اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ جس وقت یہ تشدد ہوا تھافرنویس حکومت نےاصل ملزمین کو بچایاتھا اور ان کی پشت پناہی کی تھی اوربے قصور لوگوں کے خلاف کاررائی کی گئی۔ اس وقت جب کہ باغی شیوسینااوربی جے پی کی مہاراشٹر میں حکومت ہے، ایک دفعہ پھرمن مانے طریقے سے رپورٹ اورسی سی ٹی وی فوٹیج سے چھیڑچھاڑ کی کوشش کی جارہی ہے۔اس احتجاج میںپیش پیش رہنے والے الہاس سوناؤنے نے کہاکہ ’’تشدد کے موقع پر یس بینک کے سی سی ٹی وی فوٹیج میںتمام مناظر قیدہوئے تھے،دوسری جانب پولیس وائرلیس پر رپورٹ کو بھی تاخیر سے دکھایا گیا ہےجبکہ اس پر ہر منٹ کی ریکارڈنگ ہوتی ہے لیکن حیرت کی بات ہےکہ تشدد کے وقت نصف گھنٹے تک کی تفصیلات موجود نہیںہیں۔ ‘‘انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ ایک مرتبہ پھرفرنویس چونکہ حکومت میںہیں،وہ سابقہ حکومت کی تفتیش کوبدل کرمن مانے انداز میںکام شروع کررہےہیں اورجواصل ملزم ہیںان کو بچانے کی پھر کوشش کی جارہی ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ ملزم ملزم ہوتا ہے لیکن بی جے پی کے یہاںایسا نہیںہےبلکہ اس کےاراکین، عہدیدار اور کارکنان پاک صاف سمجھے جاتے ہیںخواہ کتنا ہی سنگین جرم کیوں نہ کیا ہوجبکہ دیگرلوگوں کا معمولی قصوربھی بی جے پی کے لئے سنگین جرم بن جاتا ہے۔یہی سب کچھ بھیماکور ے گاؤں معاملے میںکیا گیا ہے ورنہ ایکبوٹے اوربھڈےکب کا سلاخوںکے پیچھے ہوتے ۔‘‘
 روی شیجول نےکہاکہ ’’ ہم سب اس لئے آوازبلندکررہے ہیںکیونکہ اب تک حقیقی ملزمین پولیس کی گرفت سے باہر ہیں اورجن کوگرفتار کیا گیا ہےان کودراصل پھنسایا گیا ہے۔ریاست کی نئی حکومت کےذریعے اب مزیدگڑبڑاورمن مانی کا اندیشہ ہے۔اس لئے کہ نائب وزیراعلیٰ فرنویس ہیں۔اس لئے ہم سب کامطالبہ ہےکہ حقیقی ملزمین کوگرفتار کیا جائے اوربے قصوروں کورہا کیا جائے ۔‘‘ششی کانت چکھلکرنے کہاکہ ’’ ریاست میںکھلے طورکارروائی کے تئیں دوپیمانہ نظرآرہا ہے۔ بھیما کورے گاؤں تشدد کے تعلق سے تمام باتیںواضح ہیںلیکن اصل ملزمین اس لئے جیل کی سلاخوں کے پیچھے نہیںڈالے گئے کیونکہ فرنویس حکومت نے ان کی پشت پناہی کی تھی ا وراب دوبارہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے چھیڑچھاڑ کی جارہی ہے جو صحیح تفتیش کی بنیاد ہے۔‘‘آنند ہنکارے نے کہاکہ ’’ مہا وکاس آگھاڑی حکومت کےدور میں سچائی اورحقیقت کو تلاش کیا گیا تھا اوراسی حساب سے رپورٹ تیار کی گئی تھی لیکن اب نئی حکومت نے پھرپرانے ڈھرے پراپنی مرضی کے مطابق کام شروع کیا ہے جس سے رپورٹ بدل جائے گی ۔ اس لئے آئین اورتحفظ میں یقین رکھنے والے اور گاندھی و بابا صاحب امبیڈکر کے نظریات کے حامل متحد ہوکرآواز بلند کریں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK