Inquilab Logo

پونے: بھیماندی سے۵؍ دنوں میں۴؍ لاشیں برآمد،پولیس نےتفتیش شروع کی

Updated: January 25, 2023, 1:11 PM IST | pune

یہ لاشیں ۱۸؍ سے۲۲؍ جنوری کے درمیان ملیں ، چاروں متوفی افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہونے کی قیاس آرائی ، مزید لاشیں برآمد ہونے کاخدشہ

The NDRF team conducted a search operation in the river till late night
این ڈی آر ایف کی ٹیم نے دیر رات تک ندی میں تلاشی مہم انجام دی تھی

: مہاراشٹر کے پونے ضلع کی دونڈ تحصیل کے پارگاؤں علاقے میں چار لاشیں ملنے کے بعد ہلچل مچ گئی ہے۔ یہ چاروں لاشیں بھیما ندی سے ملی ہیں۔ گزشتہ پانچ دنوں میں ملنے والی ان چار لاشوں میں سے دو مردوں اور دو خواتین کی ہیں۔یہ چاروں لاشیں۱۸؍ جنوری سے۲۲؍ جنوری  کے درمیان برآمد ہوئیں۔ یہ تمام لاشیں۳۸؍ سے۴۵؍ سال کی عمر کے ا فراد کی ہیں۔قیاس کیا جا رہا ہے کہ  چاروں لاشیں ایک ہی خاندان کی ہیں۔ ان چار لاشوں کے علاوہ مزید لاشیں برآمد ہونے کا خدشہ ہے۔
 اس معاملے میں این ڈی آر ایف کی ٹیم نے دیر رات تک تلاشی مہم جاری رکھی۔ پولیس کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق  بدھ (۱۸؍ جنور ی) کو کچھ مقامی ماہی گیر دونڈ تحصیل کے پارگاؤں علاقے سے گزرنے والی بھیما ندی میں مچھلیاں پکڑنے گئے تھے۔ پھر انہوں نے ایک عورت کی لاش دیکھی۔اس کے بعد جمعہ کو ایک شخص کی لاش سامنے آئی۔۲۱؍ تاریخ کو پھر خاتون کی لاش اور۲۲؍  تاریخ کو دوبارہ مردوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔اس طرح ۵؍ دنوں میں۴؍ لاشیں برآمد ہوئیں۔
 پولیس اب یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے  کہ آیا یہ خودکشی کا معاملہ ہے ، حادثہ ہے یا قتل  ہے؟ قیاس کیا جا رہا ہے کہ یہ لاشیں میاں بیوی کے جوڑے کی ہیں۔ پولیس ندی میں مزید تلاشی کی کارروائی انجام دےرہی ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ مرنے والوں میں ان دونوں جوڑوں کے بچے بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ لاشوں کے ساتھ ایک چابی بھی برآمد ہوئی ہے۔ ایک  خاتون کی لاش کے ساتھ موبائل فون اور سونا خریدنے کی رسید بھی برآمد کر کی گئی ہے۔ان لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔ پونے دیہی پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ آس پاس کے علاقوں میں لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور لاشوں  کے لواحقین  کا بھی پتہ  لگایا جارہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK