یہاں فرنچائزی طرز پر بجلی سپلائی کرنے والی ٹورینٹ پاور کمپنی نے بجلی صارفین کو اضافی سیکوریٹی ڈپازٹ کے نوٹس جاری کئے ہیں۔ نوٹس کے سبب کاروباری اور گھریلو صارفین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔
EPAPER
Updated: May 17, 2025, 10:23 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
یہاں فرنچائزی طرز پر بجلی سپلائی کرنے والی ٹورینٹ پاور کمپنی نے بجلی صارفین کو اضافی سیکوریٹی ڈپازٹ کے نوٹس جاری کئے ہیں۔ نوٹس کے سبب کاروباری اور گھریلو صارفین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔
یہاں فرنچائزی طرز پر بجلی سپلائی کرنے والی ٹورینٹ پاور کمپنی نے بجلی صارفین کو اضافی سیکوریٹی ڈپازٹ کے نوٹس جاری کئے ہیں۔ نوٹس کے سبب کاروباری اور گھریلو صارفین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرسٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (ایم ایس ای ڈی سی ایل ) کی پالیسی اور مہاراشٹر الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن (ایم ای آر سی ) کے سپلائی کوڈ ۲۰۲۱ءکے تحت کی جا رہی ہے۔
واضح ہوکہ ٹورینٹ پاور کمپنی کی جانب سے اپریل اور مئی میں اضافی سیکوریٹی ڈپازٹ جمع کرنے کے نوٹس جاری کئے گئے ہیں جس کو سے صارفین میں تشویش کا ماحول ہے۔ صارفین اسے موجودہ معاشی حالات میں ایک اضافی بوجھ قرار دے رہے ہیں۔ درگاہ روڈ پر رہائش پذیر پاور لوم مالک، غلام مصطفی نے انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا’’مجھے ایک لاکھ ۲۰؍ہزار روپے کا نوٹس موصول ہوا ہے۔ پہلے ہی پاور لوم صنعت مندی کا شکار ہےاور اب اس طرح کا اضافی بوجھ ہماری کمر توڑ رہا ہے۔ ہم بجلی کے بھاری بل بھر رہے ہیں اور اب سیکوریٹی ڈپازٹ کا مطالبہ ناقابلِ برداشت ہوتاجا رہا ہے۔ ‘‘
صارفین کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی حالات میں جہاں کاروبار سست روی کا شکار ہے اور مہنگائی روز افزوں ہے، ایسے میں اتنی بڑی رقم کا مطالبہ ان کیلئے ذہنی اذیت اور مالی بوجھ بن رہا ہے۔ ٹورینٹ پاور کے ترجمان چیتن بادیانی نے انقلاب کو بتایا کہ بجلی ایکٹ ۲۰۰۳ءکی دفعہ ۴۷؍کے تحت بجلی کنکشن حاصل کرنے والے صارفین کیلئے سیکوریٹی ڈپازٹ جمع کرانا لازمی ہے۔ ایم ای آر سی کے ضوابط کے تحت، یہ ڈپازٹ صارف کی گزشتہ ۱۲؍ماہ کی اوسط بلنگ کے دو گنا کے برابر ہونا چاہیےاور ہر مالی سال کے آغاز پر اس کا ازسرنو جائزہ لیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ رواں مالی سال کیلئے کئے گئے حالیہ جائزے کے بعد جن صارفین کا بجلی استعمال بڑھا ہے انہیں اضافی ڈپازٹ کے نوٹس ارسال کئے گئے ہیں۔ کمپنی نے بھی واضح کیا کہ یہ رقم ایم ایس ای ڈی سی ایل کے پاس جمع ہوتی ہے اور اس پر ہر سال صارفین کو سود بھی ادا کیا جاتا ہے۔
۔