• Sun, 14 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی: جعلی ڈاکٹروں پر شکنجہ، ۳؍ کیخلاف مقدمہ درج، ۸؍ ہزار روپے کا سامان ضبط

Updated: September 14, 2025, 10:28 AM IST | khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

کمشنر انمول ساگر نے کہا کہ اب تک میونسپل کارپوریشن کی حدود میں ۷۴؍جعلی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے اور یہ مہم مزید سختی کے ساتھ جاری رہے گی۔

A corporation team during an operation at a clinic. Photo: INN.
کارپوریشن کی ٹیم ایک کلینک پر کارروائی کے دوران۔ تصویر: آئی این این۔

 میونسپل کارپوریشن نے شہر کی جھگی بستیوں میں غیر قانونی طور پر علاج کر کے شہریوں کی صحت سے کھلواڑ کرنے والے تین جعلی ڈاکٹروں کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے شانتی نگر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرا دیا۔ یہ کارروائی میونسپل کمشنر انمول ساگر کی ہدایت اور چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سندیپ گاڈیکر کی نگرانی میں انجام دی گئی۔ میونسپل کارپوریشن کے عوامی رابطہ افسر سری کانت پردیشی نے جمعہ کو اس کی تفصیل جاری کرکے بتایا کہ بدھ کی شام۷؍ بجے سے رات ۱۰؍ بجے تک جاری رہنے والے اس آپریشن کی قیادت ڈاکٹر جےونت دھولے نے کی۔ ٹیم میں ڈاکٹر راج کمار شرما، ڈاکٹر پریا فڈکے، ڈاکٹر شعیب انصاری، طبی عملہ اور پولیس اہلکار شامل تھے۔ کارروائی کے دوران تین مختلف مقامات سے۸؍ہزار۹۹۲؍ روپے مالیت کا طبی سامان اور ایلوپیتھک دوائیں ضبط کی گئیں۔ محکمہ صحت کی ٹیم نے ناگاؤں کے جیوتسنا نگر میں بھکتی ساگر بلڈنگ پر کارروائی کے دوران بھیم راؤ کوڈے سے ڈگری طلب کی تو انہوں نے ’این ای ایچ این‘ کی سند پیش کی جس کے مطابق وہ صرف دیہی علاقوں میں قدرتی علاج، یوگا اور ایکیوپنکچر سے علاج کرنے کا اہل تھا جبکہ شہری علاقوں میں ایلوپیتھک علاج کرنے کا اسے کوئی اختیار نہیں تھا۔ اسی طرح شانتی نگر کے آزاد نگر میں واقع صدیقی کلینک پر محمد شمیم صدیقی کے پاس ’بی ای ایم ایس‘ ڈگری ملی لیکن وہ بغیر اجازت ایلوپیتھک دوائیں اور آلات استعمال کر رہے تھے۔ اسی دوران گائتری نگر کے نوری نگر ڈونگر پاڑا میں محمد ایوب محمد حنیف کو بغیر کسی سند کے کلینک چلاتے ہوئے پایا گیا جہاں سے بڑی مقدار میں ایلوپیتھک دوائیں اور طبی آلات برآمد ہوئے۔ 
ڈاکٹر راج کمار شرما کی تحریری شکایت پر تینوں مقامات سے ضبط شدہ سامان کی مالیت۸۹۹۲؍ روپے بتائی گئی۔ تینوں افراد کے خلاف شہریوں کو گمراہ کرنے، فریب دہی اور بغیر ڈگری علاج کرنے کے الزامات کے تحت شانتی نگر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔ 
کارپوریشن کے مطابق، شہر کے پسماندہ علاقوں میں متعدد جعلی ڈاکٹر غریب اور ناخواندہ شہریوں کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر غیر قانونی طور پر علاج کر رہے تھے۔ متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد کمشنر نے گنیش اتسو کے اختتام پر سخت کارروائی کی ہدایت دی تھی۔ کمشنر انمول ساگر نے واضح پیغام دیتے ہوئےکہا’’ ` شہریوں کی صحت کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اب تک میونسپل حدود میں ۷۴؍جعلی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے، اور یہ مہم مزید سختی کے ساتھ جاری رہے گی۔ ‘‘میونسپل کارپوریشن نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف مستند اور رجسٹرڈ ڈاکٹروں سے علاج کرائیں اور کسی بھی مشتبہ کلینک یا جعلی ڈاکٹر کی اطلاع فوری طور پر میونسپل حکام یا قریبی پولیس اسٹیشن کو دیں تاکہ بروقت کارروائی ممکن ہو سکے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK