Inquilab Logo

بہار :کورونا کا ٹیکہ نہ لگوانے والے ملازمت سے محروم، کمپنیاںگھر بھیج رہی ہیں 

Updated: July 11, 2021, 4:30 AM IST | Patna

کورونا کی دوسری لہر کے دوران بے روزگار ہوکر اپنے گاؤں لوٹے مزدوروں کے سامنے اب ایک نئی مصیبت،کام پر رکھنے سےپہلے کمپنیاں ٹیکہ کاری سرٹیفکیٹ مانگ رہی ہیں

Patna: Crowds at a Corona vaccination center in Bihar. (PTI)
پٹنہ: بہا ر کے ایک کورونا ٹیکہ کاری مرکز پر بھیڑ ۔ ( پی ٹی آئی )

کورونا کی دوسری لہر کے دوران بے روزگار ہوکر اپنی آبائی ریاست بہار لوٹے ملازمت پیشہ افراد کے سامنے اب ایک نئی مصیبت ہے۔   دیگر ریاستوں میں اپنے کام پر لوٹنے  کے بعد ان سے کورونا ویکسین کا سرٹیفکیٹ طلب کیا جارہا ہے۔ جن افراد نے ٹیکے کے دونوں ڈوز نہیں لئےہیںانہیں  لوٹا  جارہاہے۔ ان سے کہا جارہاہے کہ پہلے ٹیکے لگواؤ پھر کام ملے گا۔ اس کے سبب دوسری ریاستوں سے بڑی تعداد میں مزدورں کو لوٹنا پڑرہاہے۔اس طرح اب روزگار اور نوکری کے لئے بھی کورونا ویکسین لازمی ہوگئی ہے۔
 بیگو سرائے کے تیگھڑابلاک کے گوڑا دو ،پکٹھول، دھنکول، پیپرادودراج اورچلہائے وغیرہ پنچایتوں میں اس طرح کے کئی مزدور لوٹے ہیں ۔ یہاں کے ۱۸؍سے۴۴؍سال  تک کی عمر کے سیکڑوں افراد روزگار کے لئے ملک کے مختلف حصوں میں گئے تھے۔ ان میں سے جن کے پاس کورونا ویکسین کا سرٹیفکیٹ تھا ، انہیں ملازمت ملی اور دیگر کولوٹادیا گیا۔ پیپراڈوزپنچایت کے گاؤں پیپرا گاؤں کے ببلو پاسوان اور نہورا پاسوان  کے ساتھ ساتھ کئی مزدوروں نے اپنے گھر پہنچ کراس کے بارے میں بتایا۔   چلہائے پنچایت کے دکھت پاسوان اور دھنکول گاؤں کے عبدالباری کے ساتھ بھی یہی ہوا۔ حالانکہ وہاں کے ڈی ایم اروند کمار ورما نے بتایا کہ ٹیکہ کاری جاری ہے جس میں اور تیزی لانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
 ریاست میں انلاک  کے بعد بہار شریف کے مختلف علاقوں سے تقریباً۲۲؍ ہزار  افراد نے روزی روٹی کے لئے دہلی، ممبئی ،پنچاب ،ہریانہ  اور کلکتہ  جیسے بڑے شہروں کا رخ کیا تھا، ان میںسے تقریبا ڈیڑھ ہزارا فراد کواپنے گاؤں لوٹنا پڑا جن کے پاس کورونا ٹیکہ کاری کا سرٹیفکیٹ نہیں تھا۔ ٹھیلہ فٹ پاتھ وینڈرس یونین کے ضلع کے سیکریٹری رام دیو چودھری نے بتایا کہ ٹیکہ نہیں لگانے کی وجہ سے سیکڑوں تارکین وطن کو لوٹنا پڑا۔ صدر بلاک کے سپاہ گاؤں کارہنے والا دلیپ کمار ممبئی کی ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں گارڈ تھا۔ وہ ویکسین کا ایک ڈوز لینے کے بعد ممبئی میں اپنے کام پر گیا تو کمپنی نے اس سے دونوں ڈوزلینے کا سرٹیفکیٹ طلب کیا۔ دونوں ڈوز نہ لینے کی وجہ سے اسے وہاں کام نہیں ملا۔ بہارشریف کے ارون کمار دہلی میں ایک نجی کمپنی میں ٹیلرنگ کا کام کرتے تھے ، انہیں بھی ٹیکے نہ لگانے کی وجہ سے لوٹنا پڑا۔
 بھوج پور کے سحر گاؤں کے عمران علی کو ٹیکہ نہیںلینے کے سبب کلکتہ بندرگاہ پر کام کرنے سے روک دیا گیا۔ بندرگاہ پہنچنے والے عمران کو انتظامیہ نے بتایا تھا کہ وہ ویکسین لینے کے بعد ہی کام پر آئے گا۔ اسی طرح ادونت نگر سمیت مختلف بلاکوں کےگاؤں کے لوگ دوسری ریاستوں میں نجی کمپنیوں میں کام کرتے ہیں جن کو کام نہیں دیا جارہا ہے۔ سارن کے ۴؍مزدور ۱۵؍ دنوں پہلےگروگرا م گئے تھے لیکن انہیں اپنے گاؤں لوٹنا پڑا کیونکہ انہوں نے ویکسین نہیں لی تھی۔ کوپا تھانہ حلقہ کے احمد علی گروگرام میں ، سیتاب دیارا کے راجو بند غازی آباد میں جوتوں کی فیکٹری سے لوٹے تھے۔سیوان کے بسنت پور کے روی کمار دہلی کمپنی میں کام کرنے گئے تو ان سے کورونا کا سرٹیفکیٹ طلب کیا گیا۔انہوں نے دونوں ڈوز نہیں لئے تھےجس کے سبب انہیں کام نہیں ملا۔بسنت پور کے سپاہ گاؤں کا نظام پہلے خلیجی ملک کویت میں نوکری کرتا تھا۔ لاک ڈاؤن کے دوران وہ گاؤں آیا تھا ،پچھلے دنوں اس  نے دبئی کی ایک کمپنی میں نوکری کے لئے آن لائن درخواست دی،نوکری پکی ہوگئی لیکن نوکری کیلئے کورونا ٹیکہ کاری سرٹیفکیٹ مانگا گیا جو اس کے پاس نہیں تھا ۔یہ سرٹیفکیٹ نہ ہونے سے ملازمت نہیں دی گئی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK