Inquilab Logo

اُترپردیش اسمبلی میں تمباکو بنانے اور گیم کھیلتے ہوئے نظر آنے پر بی جے پی اراکین اسمبلی پر تنقید

Updated: September 27, 2022, 9:48 AM IST | Jilani Khan | Lucknow

ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد یوگی حکومت پشیمان، سماجوادی پارٹی نے آڑے ہاتھوں لیا ،سوشل میڈیا پر بی جے پی مذاق کا موضوع بن گئی، ٹویٹر پر ’بھار بن گئی بھاجپا،نہیں چاہئے بھاجپا‘ کا ہیش ٹیگ

BJP MLAs by making tobacco in the assembly
اسمبلی میں تمباکو بناتے ہوئےبی جے پی کے ایم ایل ایز

 عوام کیلئے انتہائی دشوارکن اور مشکل بھرے حالات میں بھی ان کے نمائندگان بالخصوص برسر اقتدار جماعت سے وابستہ لیڈران کابے حس رویہ وقت بہ وقت سامنے آہی جاتا ہے۔ان کے وعدوں اور کارگزاریوں ، قول وفعل کا تضاد عوام کے زخموں پر نمک پاشی کرتے ہیں۔ تازہ معاملہ انتہائی بے حسی اور لاپروائی کا ہے جو ریاستی اسمبلی کے اجلاس کے دوران میں پیش آیا، جس نے زعفرانی پارٹی کےڈسپلن پر عمل کرنے والی پارٹی ہونے کے دعوے کو کھوکھلا ثابت کردیا ہے۔اس کے ایک ممبر اسمبلی تین پتی کھیل رہے ہیں جبکہ دوسرے تمباکو کھا رہے ہیں ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی حرکتیں ان کے ہی کسی پارٹی رفیق نے قید کرکے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا، جس نے اپوزیشن اور عوام کوبی جے پی اوراس کے لیڈروں پر لعن طعن کرنے کا موقع فراہم کردیا ہے۔ سماجوادی پارٹی  نے اس پر طنز کیا ہے ۔
 گزشتہ روز اسمبلی کاپانچ روزہ مانسون اجلاس ختم ہوا۔اجلاس کا ایک دن خواتین اراکین کیلئے مختص کیا گیا تھا جو ایک تاریخی واقعہ تھا۔اس کیلئے یوگی حکومت کی خوب پذیرائی بھی ہوئی تاہم، سوشل میڈیا میں دو ایسےویڈیوز وائرل ہورہے ہیں جو غالباًاسی دن کے لگ رہے ہیں۔ان ویڈیوز نے برسر اقتدار جماعت کو پشیمان کردیا ہے۔حکومت کے نمائندے حیران و خاموش ہیںجبکہ اپوزیشن اور عوام کی طرف سے بھرپور طنز کئے جارہے ہیں۔اتنا ہی نہیں، ٹویٹر پر بھار بن گئی بھاجپا،نہیں چاہئے بھاجپا‘ کا زور شور سے ہیش ٹیگ بھی چل رہاہے۔ 
 سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراکھلیش یادویکے بعد دیگرے اس ایشو پر ٹویٹ کررہے ہیں۔انہوں نے پہلاٹویٹ کچھ اس طرح کیا کہ’’بی جے پی ممبر اسمبلی یوپی ودھان سبھا کے اجلاس کے دوران کھیل رہے ہیں تاش اور کر رہے ہیں صوبہ کا ’ناش‘۔بی جے پی کے اس رکن اسمبلی کا شکریہ جنہوں نے پیچھے سے ویڈیو بنا کر اسے جاری کرکے عوامی مفادکا کام کیا۔اب یہ دیکھنا یہ ہے وزیر اعلیٰ ان  پر ’اخلاقی بلڈوزر‘ کب چلائیں گے۔‘‘اکھلیش اپنے دوسرے ٹویٹ میں لکھتے ہیں کہ’’گٹکاکھانا صحت کیلئے نقصاندہ ہے۔ شاید یہی پیغام دینےکیلئے بی جے پی ممبر اسمبلی نے اپنے ہی ساتھی ایم ایل اے کا ویڈیوعوامی مفاد میں سوشل میڈیا پر جاری کیا ہے۔اس کیلئے ان کا شکریہ۔‘‘
 ان دونوں ٹویٹس کے ساتھ اکھلیش نے ان اراکین اسمبلی کے ویڈیوز بھی شیئر کئے ہیں۔ پہلے ویڈیو میں مہوبہ سے بی جے پی ممبر اسمبلی راکیش گوسوامی کو اپنے ٹیبلٹ پر تین پتی کھیلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ دوسرے ویڈیو میں جھانسی سے بی جے پی ممبر اسمبلی روی کمار شرما تمباکوکی پڑیا سے گٹکا نکال کر کھاتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔راکیش گوسوامی اور روی کمار شرما دونوں ہی سینئر لیڈر ہیں۔ روی کمار تو مسلسل تیسری مرتبہ اسمبلی ممبر بنے ہیں جبکہ گوسوامی کا یہ دوسرا ٹرم ہے۔
 میڈیا میں اس ایشو کےشہ سرخی بن جانے سے بی جے پی بیک فٹ پر آگئی ہے۔ اس کا کوئی بھی لیڈراس معاملے میں بات کرنے کو تیار نہیں، تاہم اس کے حامی سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں اور سماجوادی پارٹی کی مخالف والی مہم تیز کردی ہے۔ یہ لوگ اکھلیش اور ملائم دور کےپرانے ویڈیوز اور اخباروں کی کٹنگ بھی شیئر کررہے ہیں مگر،سماجوادی حامی یوزرس کی بہتات دیکھی جاسکتی ہے جو مسلسل ان دونوں ویڈیوز پر کمنٹ کررہے ہیں۔بی جے پی لیڈران کی ان حرکتوں پر عام لوگ بھی سخت تبصرے کررہے ہیں۔سماجوادی پارٹی نے ’بھار بن گئی بھاجپا‘ اور’نہیں چاہئے بھاجپا‘دو ہیش ٹیگ بھی چلائے ہیں جو کافی ہٹ ہیں۔
 انشل یادو نامی ایک یوزر لکھتے ہیں کہ’’جب عوام پہلے سے ہی بیوقوف بنے گھوم رہے ہیں تو ان صاحبان کی کوئی غلطی نہیں۔عوام بی جے پی کے جھوٹے وعدوں میں آکر ان جیسوں کو ایوان میں بھیجیں گے تو ان سے اور کیا امید کی جاسکتی ہے۔‘‘ ایک اور صارف انشومن سنگھ نے ٹویٹ کیا کہ’ ’ابھی توموبائل پر کھیل رہے ہیں،اگر ایسے ہی چلتا رہا تو وہ دن دور نہیں جب بی جے پی اراکین اسمبلی میں زمین پر بیٹھے’ کٹ ‘اور ’جوا ‘کھیلتے ملیں۔ عوام کی پریشانیوں سے انہیں کوئی مطلب ہی نہیں، بس یہی کرتے رہیں۔‘‘
 معروف چودھری نامی یوزر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایک طنزیہ جملہ لکھا کہ ’’نشہ مکت ابھیان پر بحث کرتے ہوئے ایم ایل اے صاحب ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK