Inquilab Logo

یوپی کے پنچایتی الیکشن میں بھی بی جےپی کو پٹخنی

Updated: May 05, 2021, 8:23 AM IST | Jeelani Khan | Lucknow

مودی کے پارلیمانی حلقے بنارس اور ایودھیا   میں سماجوادی نےدھول چٹادی، یوگی کےقلعہ گورکھپور میں کانٹے کی ٹکر،متھرامیں ہاتھی نے کنول کو کچل دیا

Counting of votes at a polling station in Allahabad. Counting is still going on in many areas.Picture:PTI
الہ آباد کےایک مرکز پر ووٹوں کی گنتی کا منظر۔ کئی علاقوں میں گنتی ابھی جاری ہے۔ تصویرپی ٹی آئی

مغربی بنگال پر قبضہ  میں شرمناک شکست کےبعد اتر پردیش سےبھی بی جےپی کیلئے اچھی خبر نہیں آرہی ہے۔ خود کو ہندوتوا کی علمبردار  اور محافظ قراردینے والی بی جےپی کو پنچایتی الیکشن میں ایودھیا، کاشی اور متھرا جیسے اُن علاقوں کےعوام  نےبھی  پنچایتی الیکشن میں مسترد کردیا ہے جنہیں ’ دھرم نگری‘ کےسبب وہ اپنا گڑھ سمجھتی رہی ہے ۔ وزیر اعظم مودی اوروزیر اعلیٰ  یوگی کےسیاسی قلعہ ہونے کی وجہ سے ان جگہوں پر جیتنا اس کیلئے عزت بچانے کیلئے بھی ضروری تھا  یوگی کے قلعہ گورکھپور اور مودی کے پارلیمانی حلقے بنارس میں سماجوادی پارٹی نے اسے دھول چٹا دی۔ ایودھیا میں  بھی زعفرانی پارٹی اپنی آبرو نہیں بچاسکی۔ یہاں بھی سماجوادی پارٹی نے ہی سبقت حاصل کی ۔ متھرا میں ہاتھی نے کنول کو کچل کر رکھ دیا۔   
لکھنؤ اور الہ آباد  میں بھی فضیحت کا سامنا
 ریاستی راجدھانی لکھنؤاورکمبھ کے شہر الہ آباد جس کا نام بدل کر  پریاگ راج کردیا گیامیں بھی بی جےپی کو فضیحت اٹھانی پڑی۔ یوگی کے گڑھ گورکھپور میں بھی وہ یکطرفہ جیت حاصل نہیں کر سکی بلکہ یہاں ایس پی نے اسے زبردست ٹکر دے کر سب کو حیران کردیا ہے۔سیاسی جماعتوں میںبی ایس پی منجملہ تیسرے نمبرپر رہی مگر اس کیلئے نتائج پریشان کن ہوں گے جبکہ کانگریس کا سنچری سے بھی دور رہ جانا باعث تشویش ہے۔
 راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی) کو نئی زندگی
 یہ الیکشن آر ایل ڈی کیلئے جیون دان  جیسا ہے جبکہ عام آدمی پارٹی کیلئے بھی نتائج حوصلہ بخش ہیں۔البتہ، آزاد امیدواروں نے بڑے بڑے سورمائوں کو پٹخنی دے کر اپنی اہمیت مزید بڑھا لی ہے۔ایم آئی ایم نے بھی اپنی حاضری کا احساس کرادیا ہے۔حالانکہ، تادم تحریر ۸۰۰؍سے زائد مراکز پر ووٹ کی گنتی جاری تھی اور دیر شب تک اس کےمکمل ہونے کا امکان ہے۔
پنچایتی الیکشن اسمبلی الیکشن  سے قبل بی جےپی کیلئے نوشتہ دیوار
 آئندہ برس مجوزہ اسمبلی الیکشن کے لئے اگر پنچایتی الیکشن کو سیمی فائنل مان کر بی جے پی میدان میں امیدوار اتارے تھے تو نتائج سے طے ہے کہ وہ فائنل سے باہر ہوگئی ہے۔ اسے اجودھیا، کاشی، متھرا، پریاگ راج اور لکھنؤ ان تمام اہم مقامات پر شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں  سماجوادیوں نے  بی جےپی کو زبردست پٹخنی دیتے ہوئے ضلع پنچایت ممبران کی ۴۰؍میں سے ۱۵؍سیٹیںجیت لی ہیں جبکہ بی جے پی کو محض ۸؍سیٹیں ملی ہیں۔یہاں اپنا دل (ایس) نے ۳؍ سیٹوں  پر جیت حاصل کی ہے۔اسی طرح، ’آپ‘  اور سہیل دیو بھارتیہ سماج کو بھی ایک۔ایک سیٹ ملی ہے جبکہ تین نشستیںآزاد امیدواروں  کے حصے میں آئی  ہیں۔
رام کی نگری ایودھیا میں بھی  بی جےپی حاشیہ پر
 رام کی نگری کے نام سے مشہور ایودھیا پر یوگی کی خاص توجہ کے باوجود وہاں کے شہریوں نے اسے حاشیہ پر پہنچا دیا ہے۔ضلع پنچایت کی کل ۴۰؍سیٹوں میں سے ۲۴؍پر ایس پی نے اپنا  پرچم لہرا کر بی جے پی کو شرمناک شکست  سے دوچار کیا۔بر سر اقتدار  جماعت کے کھاتے میں صرف ۶؍سیٹیں آئی ہیں جبکہ اس سے زیادہ ۱۲؍نشستیں تو آزاد امیدواروں نے جیتی ہیں۔بی ایس پی کو یہاں ۵؍سیٹیں ملی ہیں۔یہ نتائج حیران کن ہیں کیونکہ ایودھیا میں سنگھ پریوار کے دیرینہ مطالبہ رام مندر کی تعمیرشروع ہوگئی ہے  اور  ریاستی حکومت نے  سب سے زیادہ پیکیج ایودھیا کو ہی دیا ہے۔ 
 بنارس میں گیان واپی مسجد کا تنازع بھی کام نہ آیا
 گیان واپی مسجد کوکرشن جنم استھان قرار دے کر اسے  جذباتی موضوع بنانے کی تمام ترکوششوں کے بعد بھی پنچایتی الیکشن میں بنارس میں بی جے پی کا کنول نہیں کھل سکا بلکہ اسے  بی  ایس پی کے ہاتھی  نے بری طرح کچل دیا۔بی ایس پی نے یہاں کی ۱۳؍سیٹیں  جیت کر بی جے پی کو نمبر تین پر پہنچا  دیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK