Inquilab Logo

پاکستان: نواز شریف کو ۲۸؍مئی کو حکمراں مسلم لیگ (ن) پارٹی کا صدر بنایا جائے گا

Updated: May 18, 2024, 9:20 PM IST | Islamabad

پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف ۲۸؍ مئی کو ملک کی حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کےصدر کا عہدہ دوبارہ سنبھالیں گے۔ اس سے پہلے ان کے بھائی شہباز شریف نے ان کیلئے یہ عہدہ چھوڑ دیا تھا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے پناما پیپر بدعنوانی معاملے میں نواز شریف کو پارٹی کےصدر کے عہدے کیلئے تا حیات نا اہل قرار دیا گیا تھا ۔

Former Pakistani Prime Minister Nawaz Sharif. Photo: INN
سابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف۔ تصویر : آئی این این

 پاکستان کی حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) نے سنیچرکو تین بار کے سابق وزیراعظم رہنے والے نواز شریف کو ۲۸؍مئی کو اپنا صدر  نامزد کرنے کا فیصلہ کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اس وقت تک پارٹی کے قائم مقام صدر ہیں۔ شہباز شریف نے اس ہفتے کے شروع میں پارٹی سپریمو اور ان کے بڑے بھائی نواز شریف کی وزیر اعظم دفترسے ’’غیر منصفانہ‘‘ نااہلی کا حوالہ دیتے ہوئے اسی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھااور اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مؤخر الذکر پاکستان مسلم لیگ نواز پارٹی  کےصدر کے طور پر اپناصحیح مقام دوبارہ حاصل کریں۔ یہ فیصلہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) پارٹی کی مرکزی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ دی نیوز انٹرنیشنل کے مطابق، پارٹی کے لاہور اکائی کے صدر سیف یو آئی ملوک کھوکھر نے بھی اس کی تصدیق کی۔ پارٹی کی جنرل کونسل کا اجلاس، جو پہلے ۱۱؍مئی کو طے ہوا تھا، ۲۸؍مئی کو "یوم تکبیر" کے موقع پر منعقد ہونا ہے، اس میں کہا گیا ہے، "نوازشریف مسلم لیگ ن کی صدارت دوبارہ سنبھالنے کیلئے تیار ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: سلوواکیہ: وزیراعظم رابرٹ فیکو کی حالت ہنوز تشویشناک، حملہ آورعدالت میں پیش

۸؍فروری کے عام انتخابات میںعوامی رائےتقسیم ہو گئی تھی اور مسلم لیگ (ن) کو واضح اکثریت نہیں ملی تھی۔ اس نے بلاول زرداری بھٹو کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور دیگر چھوٹی جماعتوں کے ساتھ مل کر وفاقی سطح پر حکومت بنائی ۔جب ۷۴؍ سالہ نواز شریف نے ۷۲؍ سالہ شہباز کے حق میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔اس سے بہت پہلے، ۲۰۱۷ءمیں سپریم کورٹ نے انہیں قابل وصول تنخواہ کا ظاہر نہ کرنے پر عوامی عہدے کے لیے تاحیات نااہل قرار دے دیا تھا۔ واضح رہے کہ پاناما پیپرز معاملے میں ان کے مقدمے کی سماعت کے بعد، سپریم کورٹ نے فروری ۲۰۱۸ءمیں مسلم لیگ (ن) کے سپریمو کو پارٹی کے صدر کے طور پر نااہل قرار دے دیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK