حادثہ کی وجہ جلد معلوم ہونے کی امید۔تکنیکی خرابی ، پرندہ کے ٹکرانے اور طیارہ میں وزن کے حوالہ سے قیاس آرائیوں کا بازار گرم
EPAPER
Updated: June 14, 2025, 1:18 PM IST | Ahmedabad
حادثہ کی وجہ جلد معلوم ہونے کی امید۔تکنیکی خرابی ، پرندہ کے ٹکرانے اور طیارہ میں وزن کے حوالہ سے قیاس آرائیوں کا بازار گرم
احمد آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پیش آنےوالے اندوہناک طیارہ حادثہ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ حادثے کا شکار ہونے والے ایئر انڈیا کے بوئنگ۷۸۷-۸؍ ڈریم لائنر طیارے کا ایک بلیک باکس اور کاک پٹ وائس ریکارڈر مل گیا ہے جبکہ دوسرے بلیک باکس کی تلاش جاری ہے۔ ماہرین کو امید ہے کہ ان آلات کی مدد سے یہ معلوم ہو سکے گا کہ ٹیک آف کے فوراً بعد طیارہ کیوں اور کیسے گر کر تباہ ہوا۔
واضح رہے کہ اس حادثہ میں ۲۶۵؍ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ طیارہ میں موجود ۲۴۲؍ میں سے ۲۴۱؍ ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ بی جےمیڈیکل کالج کے ہاسٹل جس سے طیارہ ٹکرایا اوراس کے آس پاس موجود کم از کم ۲۴؍ افراد فوت ہوئے ہیں۔ طیارہ میں موجود ،ایک مسافر جو ہندوستانی نژاد برطانوی شہری ہے، کرشماتی طو رپر بچ گیاہے۔
حادثہ کی جانچ میں سنگ میل
ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) نے بلیک باکس کے مل جانے کی تصدیق کرتےہوئے بتایا ہے کہ ’’بلیک باکس عمارت کی چھت پر ملا ہے۔‘‘اس برآمدگی کو طیارہ حادثہ کی جانچ میں سنگ میل سمجھا جارہاہے ۔ شہری ہوا بازی کےوزیر رام موہن نائیڈ نے ایکس پوسٹ بلیک باکس ملنے کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اے اے آئی بی نے ۲۸؍ گھنٹوں سے بھی کم وقت میں جائے حادثہ سے فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر (بلیک باکس) ڈھونڈ نکالا ہے۔ یہ جانچ کی پیش رفت میں اہم موڑ ہے۔اس سے جانچ میں غیر معمولی مدد ملے گی۔‘‘تفتیش کاروں کا امیدہے کہ بلیک باکس سے یہ اندازہ ہوگا آخری لمحوں میں طیارہ میں کیا ہورہا تھا اوراس سے یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ اتنی جلدی طیارہ کنٹرول کے باہر کیسے ہوگیا۔
قیاس آرائیوں سے گریز کا مشورہ
ا س بیچ حادثہ کی وجہ کے تعلق سے مختلف قیاس آرائیوںکا دور جاری ہے۔ کوئی اندیشہ ظاہر کر رہاہے کہ حادثے کی وجہ پرندہ سے ٹکرانا ہوسکتا ہے تو کوئی تکنیکی خرابی کا امکان ظاہر کرہاہے۔ وِنگ کمانڈر اے مہیش نے طیارہ میں موجود وزن کے تعلق سے بھی اندیشہ ظاہر کیا ہے۔اس بیچ ماہرین کاکہنا ہے کہ حادثے کی اصل وجہ جاننے کیلئے مکمل تفتیش ضروری ہے اور عوام کو چاہیے کہ وہ مکمل اور باضابطہ تحقیقات کے نتائج کا انتظار کریں۔
ایئر انڈیا کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر جتیندر بھاگوا کے مطابق’’اگر آپ ڈریم لائنر کی تاریخ کو دیکھیں، تو ماضی میں کچھ تنازعات اور تکنیکی پہلو ضرور رہے ہیں لیکن مجموعی طور پر اس طیارے نے شہری ہوا بازی انڈسٹری میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ڈریم لائنر اس طرح کسی حادثے کا شکاری ہوا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہاکہ’’جہاں تک حادثہ کی وجہ کا تعلق ہے میں کسی بھی قیاس آرائی میں نہیں پڑنا چاہتا کہ یہ پرندے سے ٹکرانے کی وجہ سے ہوا یا کسی تکنیکی خرابی سے یا پائلٹ کی غلطی سے۔ ہمیں تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے۔‘‘
سروش دامانیہ، جو’’سروش دامانیہ اینڈ کمپنی‘‘ سے وابستہ ہیں، نے بتایاکہ ’’بوئنگ۷۸۷؍ جدید طیارہ ہے جس میں کئی قسم کے سینسر، مشینری اور خودکار نظام موجودہے۔ بلیک باکس کے ڈیٹا سے ہی ہمیں یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ طیارے میں اصل میں کیا خرابی پیدا ہوئی، چاہے وہ تکنیکی ہو یا انجن کا مسئلہ ہو یا فلپس سے متعلق ہو۔‘‘