• Sat, 13 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

۲۰۲۶ء میں چاندی کی قیمت ۲۰؍ فیصد بڑھ جائے گی

Updated: December 13, 2025, 2:32 PM IST | Mumbai

ایکسس سیکوریٹیز کی ایک رپورٹ کے مطابق، چاندی نے ایک کثیر سالہ استحکام کو توڑا ہے، جو مزید طویل مدتی ریلی کے آغاز کا اشارہ ہے۔

Silver.Photo:INN
چاندی کی قیمت۔ تصویر:آئی این این

ایکسس سیکوریٹیز کی ایک رپورٹ کے مطابق، چاندی نے ایک کثیر سالہ استحکام کو توڑا ہے، جو مزید طویل مدتی ریلی کے آغاز کا اشارہ ہے۔ایکسس سیکوریٹیز   کی ایک رپورٹ کے مطابق، چاندی نے ایک کثیر سالہ استحکام کو توڑا ہے، جو مزید طویل مدتی ریلی کے آغاز کا اشارہ ہے۔
ایکسس سیکوریٹیز کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق، جمعہ کو  ہندوستان میں چاندی کی قیمتیں ۲؍ لاکھ فی کلوگرام کو چھو گئیں، جس میں مزید اضافے کی گنجائش ہے۔اس رپورٹ کے مطابق، مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں کسی بھی کمی ایک لاکھ ۷۰؍ہزار   اور ایک لاکھ ۷۸؍ ہزار روپے کی حد تک پہنچنے کو، خرید کا ایک اچھا موقع سمجھا جانا چاہیے، کیونکہ چاندی کی قیمت ۲۰۲۶ء میں تقریباً ۲؍لاکھ ۴۰؍ہزارفی کلوگرام تک پہنچ سکتی ہے۔
ایکسس سیکوریٹیز  کے مطابق، چاندی ایک کثیر سالہ استحکام کے مرحلے کو توڑ چکی ہے اور اب ایک مضبوط طویل مدتی تیزی کے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔ ماہانہ چارٹ پر ۲۰۱۱ء سے ۲۰۲۵ء تک تشکیل پانے والا ایک بڑا راؤنڈنگ باٹم پیٹرن ٹوٹ گیا ہے۔ بروکریج نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ’’چاندی نے  ۵۰؍ ڈالرس کی مزاحمت  کو توڑ دیا ہے، جو کہ ۶۴؍ڈالرس  کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ۲؍ سال کی زبردست گراوٹ کے بعد، چاندی نے اس بڑے راؤنڈنگ باٹم پیٹرن میں دس سال سے زیادہ کا وقت گزارا۔ ۵۰؍ڈالرس سے اوپر کا بریک آؤٹ اس بات کی تصدیق کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے:فیفا ورلڈ کپ ۲۰۲۶ء: ٹکٹ کی قیمت آسمان چھورہی ہے

 بنیادی طور پر، چاندی اس وقت تاریخی قیمتوں کے دوبارہ تعین سے گزر رہی ہے۔ سونے کے ساتھ اس کا دیرینہ تعلق کمزور ہو گیا ہے۔ ۲۰۲۵ء میں اضافہ صنعتی قلت اور معاشی حالات کے امتزاج کی وجہ سے ہے، جو طویل مدتی طلب اور رسد کے عدم توازن کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔ایکسس سیکوریٹیز نے کہا کہ ۲۰۲۴ء کے آخر اور پورے۲۰۲۵ء کے درمیان سب سے اہم تبدیلی سونے اور چاندی کے تناسب میں زبردست کمی تھی۔ یہ تناسب، جو پہلے ۱۰۵؍کے قریب تھا، اب۷۰؍ سے نیچے آ گیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے:نومبر میں خردہ افراط زر کی شرح۷۱ء۰؍ فیصد رہی

ڈیمانڈ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سبز توانائی کے انقلاب نے صنعتی طلب میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔سولر فوٹو وولٹک سیکٹر کی مانگ پچھلے چار سالوں میں دوگنی سے زیادہ ہو گئی ہے۔ یہ ۲۰۲۴ء میں۷ء۲۴۳؍ ملین اونس تک پہنچ گیا، جو۲۰۲۰ء میں ۴ء۹۴؍ ملین اونس تھا۔۲۰۲۴ء میں مجموعی طلب کا تقریباً ۲۱؍فیصد صرف سولر سیکٹر کا تھا، جس سے چاندی کے استعمال کے مجموعی انداز میں تبدیلی آئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK