• Thu, 20 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جلپائی گوڑی ضلع میں بی ایل او کی خود کشی،۲۸؍ ویں موت، ممتا بنرجی سخت برہم

Updated: November 20, 2025, 10:58 AM IST | Kolkata

قیمتی جانوں کے اتلاف کیلئے الیکشن کمیشن کو ذمہ دار ٹھہرایا، ایس آئی آر فوراً روکنے کی مانگ کی ، ۱۰؍ دن پہلے بھی ایک خاتون بی ایل او فوت ہوچکی ہے

Mamta Banerjee.Photo:INN
ممتا بنرجی۔ تصویر:آئی این این

مغربی بنگال  کے جلپائی گوڑی ضلع میں   بدھ کو ایک اور بوتھ لیول آفیسر ( بی ایل او) کی موت کے بعد وزیراعلیٰ  ممتا بنرجی   الیکشن کمیشن پر سخت برہمی کااظہار کرتے  ہوئے ایس آئی آر  پر فوری طور پر روک لگانے کی مانگ کی ہے۔ خاتون بی ایل او جس  نے خود کشی کی ہے، کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ایس آئی آر کی وجہ سے وہ کام کے شدید دباؤ میں تھی۔ ایس آئی آر کے دوران کسی بی ایل او کی موت کا یہ پہلا موقع نہیں ہے۔۱۰؍ دن قبل بردوان ضلع میں نمیتا  ہنسدا نامی بی ایل او دماغ کی نس پھٹنے سے فوت ہوگئی۔اس کے تعلق سے بھی یہی بات سامنے آئی تھی کہ اس پر ایس آئی آر کی بنا پر کام کا شدید دباؤ تھا۔ نمیتا آنگن واڑی کی ملازمہ تھی جسے چک بلرام پور، میماری میں بی ایل او کی ڈیوٹی دی گئی تھی۔ 
۱۰؍ دن بعد ایک اور موت  نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو چراغ پا کر دیا۔  انہوں نے قیمتی جانوں کے اتلاف کیلئے الیکشن کمیشن کو ذمہ دار  ٹھہراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ’’اس سے پہلے کہ اور اموات ہوں، ایس آئی آر کی اس  غیر منصوبہ بند مہم کو روکا جائے۔ ‘‘بدھ کو جلپائی گوڑی  ضلع میں جس خاتون بی ایل او نے  خود کشی کی اس کی شناخت شانتی منی ایکا کے طور پر ہوئی ہے۔ مہلوک  کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ وہ ایس آئی آر کے تحت رائے دہندگان میں   فارم کی تقسیم اورانہیں وصول کرنے کے کام کے شدید دباؤ کا شکار تھی۔ اہل خانہ کے مطابق وہ استعفیٰ دینے پر بھی غور کررہی تھی۔ 
شانتی کی موت پر ’ایکس‘ پوسٹ میں  برہمی کااظہار کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ ’’  آج پھر ہم نے جلپائی گوڑی میں ایک بوتھ لیول آفیسر کوکھو دیا،  شانتی مونی نے  ایس آئی آر کے ناقابلِ برداشت دباؤ کی بنا پر اپنی جان لے لی۔‘‘ انہوں نے الزام لگایا کہ’’  ایس آئی آر شروع ہونے کے بعد سے ۲۸؍افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں،کچھ خوف اور بے یقینی کی وجہ سے، کچھ تناؤ اور حد سے زیادہ دباؤ کے باعث۔ یہ قیمتی جانیں اس لیے ضائع ہو رہی ہیں کہ الیکشن کمیشن  نے غیر منصوبہ بند مہم کیلئے  زبردست بوجھ ڈال دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے:’’ اجیت پوار کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا ہی ہوگا ‘‘

انہوں نے نشاندہی کی کہ ’’ ایک ایسا عمل جو پہلے۳؍ سال لیتا تھا، اب انتخابات سے عین قبل سیاسی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے۲؍ ماہ میں مکمل کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔اس سے بی ایل اوز پر غیر انسانی دباؤ پڑ رہا ہے۔‘‘ وزیراعلیٰ نے چیف الیکشن کمشنر کو اپنے ضمیر کی آواز سننے کا مشورہ دیتے ہوئے اپیل کی کہ ’’ اس سے پہلے کہ مزید جانیں  جائیں،اس  غیر منصوبہ بند مہم کوفوری طورپر  روکا  جائے۔‘‘  واضح رہے کہ مغربی بنگال ہی نہیں کیرالا میں بھی کام کے دباؤ کی وجہ سے گزشتہ  دنوں  ایک بی ایل او نے خود کشی کرلی تھی۔ اس کے خلاف کیرالا بھر میں احتجاج ہوا ہے۔ ایس آئی آر کے خلاف ناراضگی میں  تیزی سے اضارہ ہور ہا ہے۔ تمل ناڈو میں محکمہ محصولات کے عملہ نے جو ۱۸؍ ہزار ۵۰۰؍ افراد پر مشتمل ہے، نے اس کا بائیکاٹ کردیا ہے۔یاد رہے کہ ایس آئی آر کا اعلان ہونے کے بعد کیرالا اور بنگال میں سب سے پہلے اس کی مخالفت ہوئی دونوں ہی ریاستوں کی حکومتیں اس عمل کے حق میں نہیں ہیں جو ووٹروں کو مشکلوں میں ڈال سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے الیکشن افسران کا کام بھی بڑھ گیا ہے اور وہ کام کے بوجھ کی وجہ سے پریشان ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK