• Wed, 19 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بامبے ہائی کورٹ کا غیر قانونی پوسٹرس، بینرس سے متعلق کارروائی کی ٹھوس تفصیلات فراہم کرنے کا حکم

Updated: November 19, 2025, 2:12 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

عروس البلاد ممبئی، تھانے ، نوی ممبئی  اورمیرا بھائندرکے علاوہ ریاست کی تمام شہری انتظامیہ بارہا عدالت کے دیئے گئے حکم کے باوجود سیاسی لیڈران اور ان کے کارکنان کے ذریعہ پوسٹرس اور بینرس لگانے سے متعلق رہنما خطوط پر عمل کرسکی ہے اور نہ ہی غیر قانونی پوسٹر بینرس لگانے والوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرسکی ہے۔

Bombay High Court. Picture: INN
بمبئی ہائی کورٹ۔ تصویر:آئی این این
عروس البلاد ممبئی، تھانے ، نوی ممبئی  اورمیرا بھائندرکے علاوہ ریاست کی تمام شہری انتظامیہ بارہا عدالت کے دیئے گئے حکم کے باوجود سیاسی لیڈران اور ان کے کارکنان کے ذریعہ پوسٹرس اور بینرس لگانے سے متعلق رہنما خطوط پر عمل کرسکی ہے اور نہ ہی غیر قانونی پوسٹر بینرس لگانے والوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرسکی ہے۔ اس ضمن میں داخل کردہ عرضداشتوں پر ہونے والی سماعت کے دوران بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ نے ایک بار پھر تمام شہری انتظامیہ کوسیاسی لیڈران و کاکنان کے ذریعہ لگائے جانے والے غیر قانونی پوسٹرس ، بینرس اور ہورڈنگ کی تعداد کے علاوہ کارروائی کئے جانے اور نکالے جانے والے پوسٹروں کی تعداد سے متعلق تفصیلات فراہم کرنے کاحکم دیا ہے ۔
بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کے جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور جسٹس سندیش پاٹل نے دوران سماعت شہر اور ریاست کے تمام شہری انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے جاننا چاہا کہ ’’ پوسٹر، بینرس اور ہورڈنگس کے تعلق سے ہائی کورٹ کے جاری کردہ احکامات اور رہنما خطوط پر کس حد تک عمل کیا گیا ہے؟ اس کے علاوہ سیاسی لیڈران اور ان کے رضا کاروں کے ذریعہ لگائی جانے والی غیر قانونی ہورڈنگس ، پوسٹرس اور بینرس کے خلاف اب تک کتنے افراد کے خلاف کتنی ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔ اس ضمن میں کتنے افراد پر جرمانہ عائد کیا گیا اور کتنا جرمانہ وصول کیا گیا ؟اس سلسلے میں لاتور شہری انتظامیہ کے اٹھائے گئے قدم اور اس ضمن میں کی جانے والی کارروائیوں کی دو رکنی بنچ نے ستائش کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK