Inquilab Logo

ء۲۰۲۰ میں سخت لاک ڈائون کے درمیان بورس جانسن شراب نوشی کی پارٹی منا رہے تھے ؟

Updated: January 13, 2022, 8:20 AM IST | Washington

برطانیہ کے ایک ٹی وی چینل آئی ٹی وی کے ایک براڈکاسٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لیک ہونے والی ایک ایسی ای میل دیکھی ہے جس میں ۲۰۲۰ء میںسخت لاک ڈاؤن کے دوران وزیرِ اعظم بورس جانسن کے عملے کو وزیرِ اعظم کی سرکاری رہائش گاہ ۱۰؍ ڈاؤئنگ اسٹریٹ کے لان میں ایک ایسی پارٹی میں مدعو کیا گیا تھا

It is claimed that the photo was taken at a drinking party hosted by Boris Johnson (Photo: Twitter).
دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر بورس جانسن کی منعقدہ شراب نوشی کی پارٹی کی ہے ( تصویر: ٹویٹر)

برطانیہ کے ایک ٹی وی چینل آئی ٹی وی کے ایک براڈکاسٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لیک ہونے والی ایک ایسی ای میل دیکھی ہے جس  میں ۲۰۲۰ء میںسخت لاک ڈاؤن کے دوران وزیرِ اعظم بورس جانسن کے عملے کو وزیرِ اعظم کی سرکاری رہائش گاہ ۱۰؍ ڈاؤئنگ اسٹریٹ کے لان میں ایک ایسی پارٹی میں مدعو کیا گیا تھا، جسےبُوز پارٹی کہا جاتا ہے۔بوز پارٹی شراب نوشی کی ایک ایسی پارٹی ہوتی ہے جس میں دل کھول کر شراب پی جاتی ہے۔
 آئی ٹی وی کے براڈکاسٹر کے مطابق ای میل میں مدعوئین سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی شراب ساتھ لائیں اور موسم کا لطف اٹھائیں۔ جانسن نے ۲۰۱۹ء کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ مگر اپنا دفتر سنبھالنے کے فوراً بعد ہی برطانیہ کو عالمی وباکے حملے کا سامنا کرنا پڑا جس پر کنٹرول کیلئے بڑے پیمانے پر لاک ڈاؤن کیا گیا اور تعلیمی اداروں سمیت اکثر کاروبار بند کر دیئے گئے جن میں شراب خانے اور پب بھی شامل تھے۔لیکن دوسری جانب وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ کے لان میں لاک ڈاؤن کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مے نوشی کی ایک پارٹی منعقد کی گئی جس میں وزیراعظم سمیت سرکاری عہدے دار شریک ہوئے۔یہ خبر لیک ہونے کے بعد وزیر اعظم جانسن کو بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ حال ہی میں اس پارٹی کے متعلق نئی معلومات اور تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ آئی ٹی وی کے مطابق پارٹی  میں ۴۰؍ کے قریب افراد شریک ہوئے جن میں وزیراعظم جانسن اور ان کی اہلیہ کیری بھی شامل تھیں۔ تاہم، اس میں باہر کے صرف دو افراد تھے۔ ۲۰؍ مئی کو وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری مارٹن رینالڈز کی جانب سے ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ۱۰۰؍ سے زیادہ ملازموں کو ایک ای میل بھیجی گئی تھی۔ لیک ہونے والی اس ای میل میں ان سے کہا گیا تھا کہ وہ آج شام گارڈن نمبر ۱۰؍ میں ہونے والی پارٹی میں اپنی شراب ہمراہ لائیں اورخوبصورت موسم کا زیادہ سے زیادہ لطف اٹھائیں۔یہ وہ دن تھے جب کورونا دنیا بھر میں تباہیاں مچا رہا تھا۔ اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے تھے۔ ای میل لیک ہونے کے بعدبورس جانسن شدید نکتہ چینی کی زد میں آ گئے ہیں۔ حزب اختلاف کی لیبر پارٹی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم ان قوانین کی پرواہ نہیں کرتے جس کا اطلاق وہ دوسروں پر کرتے ہیں۔ا سکاٹش نیشنل پارٹی نے ای میل کو اشتعال انگیر قرار دیا ہے۔ اس الزام کے تعلق سے پوچھے جانے پر بورس جانس نے جواب دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ  اس بارے میں باضابطہ  طور پر تحقیقات  جاری ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK