• Wed, 10 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

برکس ممالک امریکی ٹیرف کیخلاف متحد،مل کر مقابلہ کا عزم

Updated: September 10, 2025, 12:43 PM IST | Agency | New Delhi

ہندوستان نے اتحاد میں موجود ممالک کی آپسی تجارتی نابرابری پر بھی توجہ دینے کا مطالبہ کیا، امریکہ کو میٹنگ سے پریشانی، تنقید کا نشانہ بنایا

External Affairs Minister S Jaishankar addressing the virtual meeting of BRICS countries. Photo: PTI
وزیر خارجہ ایس جے شنکر برکس ممالک کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

امریکہ کے ساتھ جاری تجارتی جنگ کے پس منظر میں برکس اتحاد کے لیڈروں نے ورچوئل اجلاس میں معاشی تحفظ پسندی اور ٹیرف بلیک میلنگ پر سخت ردعمل   کا اظہار کرتے ہوئے صورتحال کا متحدہو کر مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے۔اس دوران ہندوستان نے بطورخاص برکس ممالک کے درمیان آپسی تجارت میں  نابرابری  پر بھی توجہ مبذول کرائی اور اس بات  پر زور دیا کہ ہندوستان کا درآمدی خسارہ سب سے زیادہ برکس میں موجود ممالک کے ساتھ ہی ہے۔  دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میٹنگ پر امریکہ نے پریشانی کا اظہار کیا ہے ۔ ٹرمپ کے تجارتی مشیر پیٹر نوارو نے ہندوستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ٹیرف کےمعاملے پر ہندوستان امریکہ  کے ساتھ کسی ایک نکتے پر اتفاق نہیں کرلیتا تو  یہ ’’اس کیلئے اچھا نہیں ہوگا۔‘‘
 ’’ٹیرف بلیک میلنگ‘‘
 برازیل، روس،ہندوستان،چین اور ساؤتھ افریقہ جیسی ابھرتی ہوئی معیشتوں پر مشتمل اس گروپ کا اجلاس برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کی پہل پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوا۔ ان کے دفتر کے مطابق دنیا میں یکطرفہ اقدامات  سے  شدت سے نمٹنا ضروری ہو چکا ہے۔  واضح رہے کہ برکس  اتحاد دنیا کی مجموعی معیشت (جی ڈی پی) کا تقریباً۴۰؍فیصد اور عالمی آبادی کا تقریباً نصف حصہ کی  نمائندگی کرتا ہے۔ اس اتحاد کے کئی ممالک ٹرمپ کی پالیسیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔ لولا نے اسے ’’ ٹیرف بلیک میلنگ‘‘ اور غیر منصفانہ و غیر قانونی تجارتی طریقے قرار دیا۔  چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے تحت کثیرالجہتی تجارتی نظام کا تحفظ کیا جائے اور تحفظ پسندی کی ہر شکل کو مسترد کیا جائے۔  برازیل کی امریکہ کو برآمدات اگست میں گزشتہ برس کے مقابلے میں۱۸ء۵؍فیصد کم ہو گئی ہیں ۔ ٹرمپ نے لاطینی امریکہ کی  اس سب سے بڑی معیشت کی متعدد اشیا پر۵۰؍فیصد تک کا بلند ترین تجارتی ٹیرف عائد کر دیا۔ لولا نے کہا کہ مارکیٹ پر قبضہ کرنے اور داخلی معاملات میں مداخلت کیلئے ٹیرف بلیک میلنگ کو بطور ہتھیار معمول بنایا جا رہا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی، اس سے چند روز قبل وہ چین میں شی، شمالی کوریا کے کم جونگ ان اور ہندوستان کے نریندر مودی سے ملے تھے جہاں علاقائی رہنماؤں نے امریکا کے غنڈہ گرد رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ واشنگٹن کے ساتھ داخلی و خارجی پالیسیوں پر بڑھتے ہوئے تناؤ کے دوران جنوبی افریقہ پر بھی۳۰؍فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔ 
 ہندوستان کاآپسی خسارہ کو کم کرنے پر زور
  ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے مذکورہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے برکس ممالک کو متوجہ کیا کہ ان کو آپسی تجارت میں نابرابری پر بھی دھیان دینا چاہئے۔  انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان کا سب سے بڑا تجارتی خسارہ برکس کے اتحادیوں  کے ساتھ ہے۔‘‘ ان کا اشارہ چین کی طرف تھا جو ہندوستان میں اپنی چیزیں برآمد تو کرتا ہے مگر درآمد  بہت کم کرتا ہے۔‘‘ دلچسپ بات یہ ہے کہ جے شنکر نے امریکہ پر تنقید سے گریز کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK