’مردم شماری ۲۰۲۷ء‘ دو مرحلوں میں کرائی جائیگی،پہلے مرحلے میں اپریل اور ستمبر۲۰۲۶ء کے درمیان گھروںکی فہرست اور گنتی ہوگی،اور دوسرے میں فروری۲۰۲۷ء میں لوگوں کی گنتی ہوگی، ایک شخص پر ۹۷؍روپے خرچ ہونگے، مردم شماری کیلئے ۱۱۷۱۸؍ کروڑ روپے منظور
EPAPER
Updated: December 13, 2025, 8:48 AM IST | New Delhi
’مردم شماری ۲۰۲۷ء‘ دو مرحلوں میں کرائی جائیگی،پہلے مرحلے میں اپریل اور ستمبر۲۰۲۶ء کے درمیان گھروںکی فہرست اور گنتی ہوگی،اور دوسرے میں فروری۲۰۲۷ء میں لوگوں کی گنتی ہوگی، ایک شخص پر ۹۷؍روپے خرچ ہونگے، مردم شماری کیلئے ۱۱۷۱۸؍ کروڑ روپے منظور
ملک میں ۲۰۲۷ء میں پہلی بار ڈیجیٹل مردم شماری ہوگی۔ مرکزی حکومت نے جمعہ کو کابینہ کی میٹنگ میں اس کیلئے ۱۱۷۱۸؍کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ اس کے مطابق فی شخص مردم شماری پر حکومت کے تقریباً ۹۷؍روپے خرچ ہوں گے۔ دراصل ۲۰۱۱ءکی مردم شماری میں ہندوستان کی آبادی تقریباً ۱۲۱؍ کروڑ تھی۔ اگر اسے بنیاد مانا جائے تو ایک شخص کی گنتی کرنے میں تقریباً ۹۷؍ روپے خرچ ہوگا۔ اگر۱۵۰؍کروڑ تخمینہ شدہ آبادی مانی جائے تو فی شخص ۷۸؍روپے خرچ ہوں گے۔
مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے بتایا ۳۰؍ لاکھ ملازمین ڈیجیٹل مردم شماری کا کام مکمل کریں گے۔ یہ سیس سافٹ ویئر کے ذریعے کیا جائے گا۔ اسے ڈیٹا سیکوریٹی کو دھیان میں رکھ کرڈیزائن کیا گیا ہے۔ مردم شماری دو مرحلوں میں کی جائے گی۔ پہلے مرحلے (اپریل-ستمبر ۲۰۲۶ء) میں گھروں کی فہرست اور گنتی شامل ہوگی۔ دوسرے مرحلے (فروری ۲۰۲۷) میں آبادی کی گنتی ہوگی۔
ڈیجیٹل مردم شماری کے اہم نکات
nپہلی بار مردم شماری کا کام ڈیجیٹل اور پیپر لیس طریقے سے ہوگا
n مردم شماری جس ایپ سے کی جائے گی، اس میں پری-کوڈیڈ ڈراپ ڈائون مینو ہے۔ جوابات سیٹ ہیں۔
nمعلومات اسی ایپ میں درج ہوگی۔ ایپ میں درج ڈیٹا براہ راست بیک اینڈ سسٹم میں جائے گا۔
nاس کے بعد مینوئل کمپائلیشن کی ضرورت نہیں۔ ایپ میں انٹیلی جینٹ کریکٹر ریکگنیشن ٹیکنالوجی ہے جو ہاتھ سے لکھے ہوئے یا نامکمل جملوں کو پڑھ سکتی ہے۔
nآدھار نمبر دینے کا اختیار
nزبان، تعلیم، ڈیجیٹل ایکسس ڈاٹا
nہر گھر کا جی پی ایس پر مبنی ڈیجیٹل ریکارڈ
nخواتین کی تعلیم اور روزگار سے متعلق ڈیٹا
کابینہ نے اور دیگر کیا فیصلے کئے
n کابینہ نے ’کول سیٹو‘ ونڈو کو منظوری دی ہے۔ ۲۰۲۶ءسیزن کیلئے فیئر اوریج کوالٹی ملنگ کھوپرا کیلئے ایم ایس پی ۱۲۰۲۷؍ روپے فی کوئنٹل اور بال کوپرا کے لی۱۲۵۰۰؍روپے فی کوئنٹل طے کیا گیا ہے۔
nمرکزی حکومت ۱۹؍سال پرانے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا)کا نام بدل کر ’پوجیہ باپو گرامین روزگار یوجنا‘ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
nمرکزی حکومت نے انشورنس سیکٹر میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی حد کو ۱۰۰؍ فیصد تک بڑھانے کا بل منظور کیا ہے۔ پہلے یہ ۷۴؍ فیصد تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ نے جمعرات کو انشورنس ترمیمی بل کو منظوری دی۔ یہ بل ۱۹؍ دسمبر کو ختم ہونے والے سرمائی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔