کرایہ ادا کئے بغیر فرار ہونے والے گاہکوں کو تلاش کررہا تھا۔ اس کا بچہ چوری سے کوئی تعلق نہیں:پولیس
بچہ چوری کے شبہ میں پکڑا گیا شخص۔ تصویر: آئی این این
گھاٹ کوپر میں رکشا کا کرایہ ادا کئے بغیر فرار ہوجانے والے گاہکوں کو برقع پہن کر تلاش کرنا ایک شخص کو اس وقت مہنگا پڑ گیا جب مقامی افراد نے بچہ چور سمجھ کر اسے پکڑ لیا اور پیٹ پیٹ کر پولیس کے حوالے کردیا۔ بعد میں تصدیق ہوئی کہ یہ بچہ چور نہیں ہے۔ جس رکشا ڈرائیور کو پکڑا گیا تھا اس کا نام توصیف شیخ بتایا گیا ہے اور عوام نے اسے بچہ چور ہونے کے شبہ میں پکڑ کر پہلے خوب پیٹا ,پھر پولیس کے حوالے کر دیا۔ واضح رہے کہ پورے ممبئی اور اطراف کے علاقوں میں گزشتہ کچھ عرصہ سے بڑی تعداد میں بچے چوری ہونے کی افواہیں گرم ہیں جس کی وجہ سے لوگ اس تعلق سے احتیاط برت رہے ہیں۔
پکڑے جانے کے بعد توصیف نے پولیس کو بتایا کہ تین افراد اس کی رکشا میں سوار ہوئے تھے جنہیں اس نے سنیچر کو پارک سائٹ علاقے تک پہنچایا تھا۔ یہاں پہنچنے کے بعد مسافروں اور رکشا ڈرائیور کے درمیان کرایہ سے متعلق بحث ہوگئی اور وہ تینوں افراد کرایہ ادا کئے بغیر وہاں سے فرار ہوگئے۔ ان تینوں کو تلاش کرنے کیلئے توصیف نے برقع پہن لیا تھا تاکہ مذکورہ گاہک اسے پہچان نہ سکیں اور وہ انہیں پکڑ لے۔تاہم شہر میں بڑی تعداد میں بچے چوری ہونے کی افواہ کی وجہ سے لوگ محتاط ہیں اور کچھ افراد نے پہچان لیا کہ برقع میں کوئی مرد ہے اور اسے پکڑ لیا۔
ابتدائی پوچھ تاچھ کے بعد پولیس کو یقین ہوگیا ہے کہ توصیف کوئی جرائم پیشہ شخص نہیں ہے اور نہ ہی بچہ چوری سے اس کا کوئی تعلق ہے بلکہ پولیس کا کہنا ہے کہ بچے چوری کے تعلق سے بغیر تصدیق کئے سوشل میڈیا وغیرہ پر پیغامات کو شیئر نہ کیا جائے اور اگر کوئی اس طرح کی افواہ پھیلاتا پایا گیا تو اس کیخلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔