Inquilab Logo

بائیکلہ : لمبی سیمنٹ چال خالی کروانے کیلئے پولیس ایکشن

Updated: April 20, 2022, 10:38 AM IST | saadat khan | Mumbai

ری ڈیولپمنٹ مخالف گروپ کے افراد کو ہائی کورٹ کی ہدایت پر  زبردستی گھروں سے نکالاگیا ۔ عین رمضان المبارک میں بی ایم سی اور پولیس کی کارروائی سے عوام میں ناراضگی۔ سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے کے الزام میں ۲۰؍تا ۲۵؍افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ،چند گھنٹوں بعد  رہا ئی عمل میں آئی

Residents and police officers can be seen in front of the long cement walk
لمبی سیمنٹ چال کے سامنے مکین اور پولیس اہلکاروں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (تصویر: انقلاب)

 یہاں کےکالاپانی علاقےمیں واقع لمبی سیمنٹ چال کی ازسرنوتعمیر کے معاملہ میں ایک گروپ ری ڈیولپمنٹ کے خلاف ہے۔ اسی گروپ کےمکینوں سے مکانات خالی کروانے کاحکم ہائی کورٹ نےجاری کیاہے ۔ ہائی کورٹ کی ہدایت پر بی ایم سی اور پولیس نے پیر اور منگل کو یہاںکے۸؍تا۱۰؍مکینوں سے گھرخالی کروالیا۔ پیر کو مکینوں اور پولیس کے درمیان کچھ تکرارہونےسے سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے کے الزام میں پولیس نے ۲۰؍تا ۲۵؍افرادکو حراست میں بھی لے لیاتھا جنہیں بعدازیں رہا کردیا گیا۔ گھرخالی کرنےوالوںکی شکایت ہےکہ انہیں ماہول گائوں میں جو گھر دیاگیاہے،  وہاں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔
  یہاں کے ایک مکین نے بتایاکہ ’’بی ایم سی کی طرف سے ہمیں گھر خالی کرنےکانوٹس دیاگیاتھالیکن ہم نے سوچا تھاکہ رمضان بعد گھر خالی کریں گےمگر پیر کو بی ایم سی اور پولیس عملے نے اچانک آکر گھر خالی کروانا شروع کیاجس سے کچھ بدنظمی پھیل گئی تھی۔ بی ایم سی کے افسران نے ہم سے یہ بھی کہا کہ آپ لو گ خود گھر خالی کردیں ۔ ہم بھی جلد گھر خالی کرنےکی تیاری کررہےہیں۔‘‘
  ایک مکین نے الزام لگاتے ہوئے بتایاکہ ’’پیر کو سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے کےالزام میں پولیس نے ۲۰؍تا ۲۵؍ افراد کو حراست میں لیا تھا جنہیں بعدمیں چھوڑدیاگیا۔ دراصل جو بلڈر ری ڈیولپ کرناچاہتاہے ،یہ اس کی سازش ہے جس کی وجہ سے ہمیں پریشان کیاجارہاہے۔‘‘
   ری ڈیولپمنٹ مخالف گروپ کی تنظیم ’ال اُمی‘ کے صدر طاہر انصاری نے اس ضمن میں بتایاکہ ’’ ہم ہائی کورٹ کا حکم ماننےکیلئے تیار ہیں۔لمبی سیمنٹ چال میںمجموعی طورپر ۲۸۸؍ مکین ہیں جن میں سے ۱۳۵؍ مکین مجوزہ ری ڈیولپمنٹ کے خلاف ہیں، اس کےباوجود کورٹ کے آرڈر کا ہم احترام کریں گے ۔ مجبوراً ہم گھرخالی کرنے کیلئے تیار ہیں۔‘‘ انہوں نےمزیدبتایاکہ ’’ پیر کو ۶؍مکانات خالی کرائے گئے تھے جن میں سے ۵؍گھر والے اپنے رشتے داروں کے یہاں منتقل ہوئے ہیں جبکہ ایک گھر والے کو ماہول گائوںمیں گھر دیا گیا تھامگر وہاں کا گھر انتہائی خستہ اور رہنے کے لائق نہ ہونے کے سبب وہ فیملی ماہول گائوں سے واپس آکر لمبی سیمنٹ چال کےباہر فٹ پاتھ پر رہنےپر مجبور ہے۔ ‘‘
  لمبی سیمنٹ چال کے ایک ڈاکٹرنے بتایاکہ ’’ پیر اور منگل دونوں دن بی ایم سی اور پولیس والے آئے تھے۔ پیر کو یہاں کچھ بدنظمی ہوئی تھی جبکہ منگل کو ایسا کچھ نہیں ہوا ۔مکین خود اپنا گھر خالی کرنے کو تیار ہیں۔ ‘‘
  حراست میں جن افرادکو لیاگیاتھا،ان میں سے ایک نوجوان نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ ’’ روزہ میں اس طرح کی کارروائی نہیں کرنی چاہئے  لیکن بلڈر کے دبائو کی وجہ سے بی ایم سی اور پولیس نے رمضان المبارک میں یہ کارروائی کی ہے جو غیر مناسب ہے۔‘‘
  اسی دوران منگل کو مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) کے لیڈر فیاض احمد خان نے ای وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل منیش والنج سے ملاقات کرکے رمضان المبار ک میں اس طرح کی کارروائی نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK