• Fri, 12 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل پر جنگ بندی کیلئے دباؤ بڑھانے کا مطالبہ

Updated: December 11, 2025, 1:59 PM IST | Agency | Gaza

اگر اسرائیل کی جانب سے جارحانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہا تو جنگ بندی کو جاری رکھنا مشکل ہوجائے گا:حماس

Smoke rises after an Israeli strike in eastern Gaza. Picture: AP/PTI
مشرقی غزہ میں اسرائیلی حملے کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے۔ تصویر: اےپی / پی ٹی آئی
فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر لیڈر حسام بدران کا کہنا ہے کہ جنگ بندی جاری رکھنے کیلئے اسرائیل پر مزید دباؤ بڑھایا جائے۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس لیڈر حسام بدران کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل کی جانب سے جارحانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہا تو جنگ بندی کو جاری رکھنا مشکل ہوجائے گا۔ اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل پر عالمی دباؤ بڑھایا جائے کہ وہ طے شدہ معاملات پر عمل درآمد کرے۔ 
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں کرنے پر حماس نے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد سے انکار کر دیا ہے۔  اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ جب تک اسرائیلی خلاف ورزیاں جاری ہیں غزہ میں جنگ بندی اپنے دوسرے مرحلے میں داخل نہیں ہوسکتی۔ 
حماس عہدیدار نے اپنے بیان میں جنگ بندی معاہدے کے ثالثوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر معاہدے کی پابندی کیلئے دباؤ ڈالیں۔
  اسی دوران غزہ کے امدادی سامان اور تجارتی اشیا ءکی آمد و رفت کے لئے اسرائیل نے اردن کے ساتھ ایلینبی کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کردیا۔ میڈیا  رپورٹس کے مطابق۲۳؍ ستمبر سے بند کراسنگ بدھ سے کھول دی گئی ہے۔ اسرائیلی سیکوریٹی حکام نے بتایا کہ کراسنگ کھلنے کے بعد ڈرائیورز اور کارگو ٹرکس کی سخت اسکریننگ کی جائے گی اور اس سلسلےمیں خصوصی سیکوریٹی فورس کو مامور کردیا گیا ہے۔ 
دریں اثناءترکی کے صدر رجب طیب اردگان  نے بدھ کو جاری بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی غزہ نسل کشی  اس بات کی علامت ہے کہ اقوامِ متحدہ کے عالمگیر اعلامیے برائے انسانی حقوق میں درج اقدار ’شدید کمزور‘ ہوچکی ہیں۔ 
ترکی صدارتی محکمہ اطلاعات نے یومِ حقوقِ انسانی کی مناسبت سے صدر رجب طیب اردگان کے بیان کو جاری کیا ہے کہ بدقسمتی سے، بین الاقوامی برادری کی تمام کوششوں کے باوجود غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سفاکی اور مظالم جاری ہیں۔  صدر اردگان  نے  اقوامِ متحدہ کے عالمی اعلامیے برائے انسانی حقوق کی منظوری کی ۷۷؍ ویں سالگرہ کے موقع پر ترکی کے عوام اور پوری انسانیت کو مبارکباد پیش کی۔  انہوں نے کہا ہے کہ دنیا کے بہت سے حصوں میں حقوقِ انسانی اعلامیے کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں جس کے باعث امن اور انصاف جیسے تصورات اپنا مفہوم کھو رہے ہیں۔غزہ ملبے کے ایک ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے اور اس کی جلد از جلد تعمیر ِ نو پوری انسانیت کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔غزہ میں منصفانہ اور پائیدار امن کا راستہ جنگ بندی کے استحکام اور دو ریاستی حل پر عملدرآمد سے گزرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK