دیررات تک بلا ضرورت باہرگھومنے والےنوجوانوں پرڈنڈےبرسائے جا رہے ہیں ، سنجیدہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایسی سختی کی ضرورت تھی
EPAPER
Updated: January 20, 2023, 10:36 AM IST | Z A Khan | nanded
دیررات تک بلا ضرورت باہرگھومنے والےنوجوانوں پرڈنڈےبرسائے جا رہے ہیں ، سنجیدہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایسی سختی کی ضرورت تھی
ناندیڑ ضلع ایس پی شری کرشن کوکاٹے نے اپنی ذمہ داری سنبھالتے ہی شہر ناندیڑمیں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے کئی سخت اقدام اٹھانے شروع کردئے ہیں جس کے مثبت اثرات دیکھنے کو مل رہے ہیں ۔جرائم پیشہ افراد پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے ۔جگہ جگہ چھاپے مارکارروائی کی جارہی ہے جس کے ذریعہ چوری،ڈکیتی اور قتل جیسے مقدمات میں مطلوبہ ملزمین کو دھر دبوچا جارہاہے۔اسی طرح رات دیر تک ہوٹلیں ،چائے کی دکانیں اور شراب خانے کھلے رکھنے پر ان کیخلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے ۔خاص طورپر مسلم بستیوں میں یہ رواج عام ہوچکا تھا کہ رات دیر تک چائے دکانیں ،پان ٹھیلے اورکھانے کی ہوٹلیں کھلی رہتی تھیں ۔جیسے پیر برہان ،نئی آبادی ،دیگلورناکہ ،کھڑکپورہ ،درویش نگر وغیرہ مقامات پر رات دیر تک لوگوں کی چہل پہل دیکھنے کو مل رہی تھی ۔ایسے میں جرائم پیشہ افراد کو ہلچل کرنے کا موقع مل رہا تھا اور شہر میں جرائم بڑھتے جارہے تھے ۔اس پر قابو پانے کیلئے ضلع ایس پی نے تمام پولیس اسٹیشن کے پولیس انسپکٹروں کو سخت احکامات دیتے ہوئے رات دس بجے کے بعد کسی بھی طرح کی ہوٹلیں ،چائے کی دکانیں ،پان ٹھیلے کھلے نظر آنے پر ان کیخلاف کڑی کارروائی کرنے کے احکامات دئے تھے ۔ان احکامات پر عمل شروع ہوتے ہی مسلم بستیوں میں پولیس کا گشت بڑھا دیا گیا ہے۔ رات دس بجے کے بعد ہوٹلیں ،دکانیں اور پان ٹھیلے سب بند کروائے جارہے ہیں ۔جس کی وجہ سے بڑھتے ہوئے جرائم پر قابوپانے میں مدد مل رہی ہے ۔
اب اسی سلسلہ میں ایک اور قدم ضلع ایس پی شری کرشن کوکاٹے نے یہ اٹھایا کہ رات گیارہ بجے کے بعد اگر شہر کے کسی بھی علاقے میں اگر کوئی نوجوان بلا ضرورت گھومتا پھر تا ہوا نظر آئے تو اس پر ڈنڈے برسائے جائیں۔ بلا ضرورت گھر سے باہر گھومنے والے نوجوانوں کو گھروں میںر ہنے کے لئے پابند کیا جارہاہے ۔اس اقدام کا اثر بھی مسلم بستیوں میں صاف طورپر دیکھنے کو مل رہاہے ۔بیشتر مسلم بستیوں میں نوجوان موبائل کے ساتھ مصروف رہتے ہیں۔سڑکوں کے کنارے رات دیر گئے بیٹھ کر یہ سب کیاجاتا ہےجسکی وجہ سے آپسی تنازعات بھی ہوجاتے ہیں ۔رات گیارہ بجے کے بعد کوئی بھی سڑک پر غیر ضروری طورپر گھومتا ہوا یا موبائل میں گیم کھیلتا ہوا بیٹھا نظر آیا تو اس پر ڈنڈے برسائے جارہے ہیں ۔
سنجیدہ شہریوں کا کہنا ہےکہ پولیس کی ان کارروائیوں سے شہر میں جلد ہی امن وامان کا ماحول بن جائے گا اور اس کی ضرورت بھی تھی۔ دیررات تک ہوٹلیں اور چائے کی دکانیں کھلی نہ رکھنے پر ایک طرف زور دار مہم شروع کی گئی ہے تو وہیں دوسری طرف اس مہم کے باوجود شہر کی کئی بستیوں میں چوری چھپے رات دیر تک ہوٹلیں رکھنے کی شکایتیں بھی مل رہی ہیں ۔ جیسے ہی پولیس کی گاڑی چکر لگاتی ہے، دکانیں اور ہوٹلوں کے شٹر بند کردئے جاتے ہیں اور پولیس کی گاڑی جاتے ہی دھیرے سے شٹر کھول دئے جاتے ہیں ۔پولیس کے ساتھ اسی طرح کی آنکھ مچولی رات دیر چلتی رہتی ہے ۔