Inquilab Logo

ٹیٹ امتحان میں ہونے والی بدنظمیوں سے اُمیدوار پریشان

Updated: February 25, 2023, 10:26 AM IST | saadat khan | Mumbai

۶۵؍فیصد اُمیدواروں کا سینٹر دیگر اضلاع میں لگایاگیا، وقت پرنہ پہنچنے سےسیکڑوں اُمیدوار امتحان دینے سے محروم ،بیرونِ نصاب سوالات کی شکایتیں

Candidates who were not allowed to enter the examination hall
وہ امیدوار جنہیں امتحان گاہ میں جانے نہیں دیا گیا

؍۵سال کے انتظار کے بعدمنعقدہونےوالے  ٹیچرس اپٹیٹیوڈ اینڈ انٹیلی جنس ٹیسٹ (ٹیٹ) امتحان میں ہونے والی بدنظمیوں سے اُمیدوارپریشان ہوگئے۔ امتحان دینے والے ۶۵؍فیصد اُمیدواروں کا سینٹر  ان کے ضلع کے بجائے دیگر اضلاع میں لگایاگیاہے۔متعدد طلبہ کا سینٹر۲۵۰؍تا ۳۰۰؍کلومیٹرکی دوری پرلگاہے۔جس کی وجہ سےسیکڑو ں  اُمیدوار وقت پر سینٹر پر نہیں پہنچ سکے ۔ ۵؍منٹ تاخیر سے سینٹرپرپہنچنےسے متعدد اُمیدوار امتحان  دینے سے محروم رہ گئے ہیں۔ ساتھ ہی نصاب کے باہرسےسوالات کئے جانے کی شکایتیں بھی موصو ل ہوئی ہیں۔
 واضح رہےکہ ٹیٹ امتحان کمپیوٹرائزڈ سسٹم پووتر پورٹل  کے ذریعے ریاست مہاراشٹر کے تمام مقامی خود اختیار سرکاری  اور نجی اسکولوںمیں اساتذہ کی تقرری کیلئے آن لائن منعقدکیا جارہا ہے جس‌کیلئے تقریباً۲؍لاکھ ۹۰؍ہزار اُمیدواروں نے رجسٹریشن کروایاہے۔۲۲؍فروری تا ۳؍ مارچ کے درمیان یہ امتحان منعقد کیا جارہا ہے۔ جس کا ہال ٹکٹ ۱۹؍فروری کو جاری کیاگیاتھا۔ مہاراشٹر پریکشا پریشد کی بدنظمی سےاُمیدواروں کا سینٹر ان کے اپنے ضلع کے بجائےدیگر اضلاع میں لگاہے۔ جس سے اُمیدواروںمیں ناراضگی پائی جار ہی ہے۔ناندیڑ اور پربھنی‌ کے امیدواروں کو ان کےمنتخب کردہ  امتحانی مراکز کے بجائے جلگاؤں جبکہ اورنگ آباد کے امیدواروں کا کہنا ہے کہ ان کاسینٹر ناسک میںلگاہے۔  اسی طرح بیڑ کے  امیدواروں کو امباجوگائی کے بجائے پونےسینٹر دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سےپہلے سے  بیروزگار امیدواروں پرسفر اور دیگر اخراجات کا اضافی بوجھ  بڑھ گیا ہے۔
 اس تعلق سے اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے بتایاکہ ’’ ۲۲؍فروری سے ٹیٹ امتحان کاآغازکیاگیاہے۔ہر روزتقریباً ۲۰۔ ۲۵؍ ہزار اُمیدوار آن لائن امتحان دےرہےہیںلیکن  اس مرتبہ تقریباً ۶۵؍فیصد اُمیدواروںکےسینٹران کے اپنے ضلع کے بجائے دیگر اضلاع میں لگائے گئے ہیں جس سے ان اُمیدواروںکو پریشانی ہورہی ہے۔جبکہ ۲۰۱۷ءکے ٹیٹ امتحان میں اُمیدواروںکے سینٹر ان کے اپنے ضلع میں لگائے گئے تھے۔ دور ہونے سے متعدد اُمیدوار وقت  پر سینٹر پر نہیں پہنچ پارہےہیں۔جس کی وجہ سے سیکڑوں اُمیدوار امتحان نہیں دے سکے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ اس طرح کے اُمیدواروںکو امتحان دینےکا موقع دیاجائے ۔ ‘‘انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ حالیہ اسمبلی اجلاس میں نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس اور وزیر تعلیم دیپک کیسر کر نے ۷۰؍ہزار۵۰۰؍ اساتذہ کی تقرری کا اعلان کیاہے ۔ ان اساتذہ کی تقرری جلد ازجلد کی جائے۔‘‘
  اقبال انصاری (آئیٹامہاراشٹر مشن ٹیٹ کےکنوینر اور یونٹ صدرپاتھری) نے بتایاکہ ’’ ہائی کورٹ نے فروری میں ٹیٹ امتحان منعقدکرنےاور مارچ میں رزلٹ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔جس کے مطابق ٹیٹ امتحان منعقد کئے جارہے ہیںلیکن پریکشاپریشدکی تساہلی سے مذکورہ مسائل سامنے آرہےہیں۔ٹیٹ امتحان کے نوٹیفکیشن میں۳۰؍ جنوری اور ۲۲؍ فروری سےامتحان منعقد کئے جانے کا اعلان کیاگیاتھا ۔  ۲۰۔۲۲؍دنوں میں امتحان کی پوری تیاری کرنا مشکل تھا۔ جلد بازی میں تیاری کرنے کی وجہ سے جہاں اُمیدوارو ںکا سینٹر دور دراز علاقوںمیں لگایاگیاہے وہیں سوالیہ پرچے میں نصاب سے باہر کے سوالات کئے جارہے ہیں۔ جس سے اُمیدواروںمیں بےچینی ہے۔پربھنی کے اُمیدواروںکا سینٹر یہاں سے ۲۵۰؍تا۳۰۰؍کلومیٹر کی دوری پر امرائوتی اور جلگائوںمیں لگایا گیا ہے ۔  اورنگ آباد کےاُمیدواروںکو امتحان کیلئےناسک جانا پڑرہاہے۔علاوہ ازیں امتحان میں ایسے سوالات پوچھے جارہےہیں جو ایک کلرک اور بینکنگ کا کام کرنے والوں کیلئے ہوتےہیں۔ اُمیدواروںکے مطابق نفسیاتی سوالات حل کرتے وقت ہی ایسا محسوس ہواکہ ٹیچر بھرتی کا امتحان ہے ۔ ورنہ سبھی سوالات کلرک اوربینکنگ سے متعلق تھے۔ ٹیٹ امتحان کے بارےمیں جو شکایتیں موصول ہورہی ہیں ۔انہیں دیکھتےہوئے محسوس ہورہاہےکہ اگر امتحان کی کارروائی جنوری کےبجائے دسمبر میں شروع کی جاتی تو اس طرح کے مسائل کا سامنا نہیں کرناپڑتا۔ اب جو ہوناہے وہ تو ہوہی رہاہے لیکن پریکشاپریشد سے اپیل ہے کہ وہ ٹیٹ امتحان کارزلٹ بھی جلد ازجلد جاری کرے اور ٹیچربھرتی کی کارروائی بھی جلد پوری کی جائے۔‘‘  

TET Exam Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK