Inquilab Logo

صومالیہ بحری جہاز اغوا: ہندوستانی بحریہ کمانڈوز نے پورے عملے کو بحفاظت نکال لیا

Updated: January 05, 2024, 9:07 PM IST | New Delhi

بحریہ کے حکام نے اطلاع دی ہے کہ صومالیہ کے قریب اغوا ہوئے کارگو جہاز کو ہندوستانی بحریہ کے کمانڈوز نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور ۱۵؍ ہندوستانیوں سمیت پورے عملے کو بچا لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ کارگو جہاز جمعرات کی دیر شام قزاقوں نے ہائی جیک کرلیا تھا۔ اطلاع ملتے ہی ہندوستان نے ایک جنگی طیارہ اس جانب روانہ کیا تھا۔ عملے کے تمام ارکان کے محفوظ ہونے کی اطلاعات ہیں۔

Hijacked cargo ship. Photo: PTI
اغوا شدہ کارگو جہاز۔ تصویر: پی ٹی آئی

جہاز کے عملہ کو بحفاظت نکال لیا گیا
حکام نے بتایا کہ صومالیہ کے ساحل کے قریب کل دیر شام ہائی جیک ہونے والے مال بردار جہاز `ایم وی لیلا نورفوک پر سوار ہندوستانیوں سمیت عملے کے تمام ۲۱؍ افراد کو بچا لیا گیا ہے اور وہ محفوظ ہیں۔  بحریہ نے اپنے بیان میں جہاز پر قزاقوں کی عدم موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ہندوستانی بحریہ کے ترجمان کمانڈر وویک مدھوال نے کہا کہ ’’بحری جہاز پر سوار ۱۵؍ ہندوستانیوں سمیت عملے کے تمام ۲۱؍ افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔کمانڈوز نے ہائی جیکروں کی عدم موجودگی کی تصدیق کی ہے۔  قزاقوں کی طرف سے ہائی جیکنگ کی کوشش کو غالباً ہندوستانی بحریہ کے گشتی جنگی طیارے کی وارننگ کے سبب ترک کر دیا گیا تھا۔‘‘ 

فوجی حکام نے آج اطلاع دی تھی کہ ایک مال بردار جہاز ’’ایم وی ایل آئی ایل اے نور فوک‘‘ کو کل دیر شام صومالیہ کے ساحل کے قریب اغوا (ہائی جیک) کر لیا گیا ہے اور ہندوستانی بحریہ کی طرف سے اس پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے، جس نے ایک جنگی جہاز اس کی طرف روانہ کیا ہے۔ بحیرۂ عرب میں اغوا کئے گئے جہاز میں ۱۵؍ ہندوستانی سوار ہیں۔ ان سے رابطہ قائم کیا گیا ہے۔فوجی حکام کے مطابق صومالیہ کے ساحل سے جہاز کو ہائی جیک کئے جانے کی اطلاع جمعرات کی شام موصول ہوئی تھی۔ مزید یہ کہ ہندوستانی بحریہ کے طیارے جہاز پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
مزید برآں، ہندوستانی بحریہ کا جنگی جہاز آئی این ایس چنئی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اغوا شدہ جہاز کی طرف بڑھ رہا ہے۔جہاز میں سوار ۱۵؍ ہندوستانی عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
بی بی سی ایک رپورٹ کے مطابق جہاز نے برطانیہ کی ایک میرین ایجنسی کو کال کیا تھا جس میں کہا گیا کہ جمعرات کی شام صومالی بندرگاہی قصبے ایل کے مشرق میں ’’پانچ سے چھ غیر مجاز مسلح افراد‘‘ جہاز پر سوار ہوئے اغوا شدہ جہاز پر لائبیریا کا جھنڈا ہے۔ ہائی جیکنگ سے قبل یہ بحرین جا رہا تھا۔
عملے نے قبل ازیں یونائیٹڈ کنگڈم میرین ٹریڈ آپریشنز (یو کے ایم ٹی او) ایجنسی کو بتایا تھا کہ وہ جہاز کے ایک محفوظ کیبن میں چھپے ہوئے ہیںجو ہنگامی حالات یا قزاقی جیسے ممکنہ خطرات کے دوران تحفظ کیلئے استعمال ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ صومالیہ کے ساحل پر بحری جہازوں پر حالیہ حملوں نے ان خدشات کو جنم دیا ہے کہ بحری قزاق اس خطے میں دوبارہ سر اٹھا سکتے ہیں۔ اس قسم کے حملے ۲۰۰۸ء سے ۲۰۱۱ء کے درمیان بین الاقوامی جہاز رانی کیلئے بڑا مسئلہ تھے۔ قزاقوں سے نمٹنے کیلئے دنیا بھر کے ممالک نے اس علاقے میں گشتی جنگی جہاز بھیجے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK