برتھ سرٹیفکیٹ کیلئے درخواست گھڑپ دیواور اس کی۲؍روپے فیس سانکلی اسٹریٹ میں واقعہ دفتر میںادا کی جارہی ہے۔ اس سے وقت کافی ضائع ہورہا ہے
EPAPER
Updated: September 17, 2025, 10:54 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
برتھ سرٹیفکیٹ کیلئے درخواست گھڑپ دیواور اس کی۲؍روپے فیس سانکلی اسٹریٹ میں واقعہ دفتر میںادا کی جارہی ہے۔ اس سے وقت کافی ضائع ہورہا ہے
یہاں بی ایم سی کے ای وارڈ کاآدھا دفتر سانکلی اسٹریٹ سے گھڑپ دیو منتقل ہوجانے سے ضرورتمند افراد کو مختلف دستاویزات اور دیگر کاموں کیلئے سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ برتھ ،ڈیتھ اور دیگر سرٹیفکیٹ بنانے کی درخواست گھڑپ دیو میں اور ان کی فیس سانکلی اسٹریٹ میں ادا کرنی پڑ رہی ہے جس سے دوردراز علاقوں سے آنے والوں بالخصوص عمررسیدہ افراد کو پریشانی ہو رہی ہے ۔ وقت ضائع ہونے کےساتھ معمولی فیس کی ادائیگی کیلئے کافی رقم ٹیکسی وغیرہ پر خرچ کرنی پڑرہی ہے ۔ اسسٹنٹ میونسپل کمشنر نے اس تعلق سے ملنے والی شکایتوں کا اعتراف کیا اور ۱۵؍ دن میں مسئلہ کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
۱۹۸۰ءمیں ناگپاڑہ سے ممبرا منتقل ہونے والے ۶۶؍ سالہ عرفان حسین دلوی نے بتایا کہ ’’مجھے اپنی اہلیہ اور بیٹی کی پیدائش کا سرٹیفکیٹ بنوانا تھا ۔پیر کو ممبرا سے بائیکلہ اسٹیشن اُتر کر پہلے میں گھڑ پ دیو گیا ۔ وہاں موجود اہلکار نے مجھے فارم بھرنے کیلئے دیا، میںنے فارم پُر کر کےاسے لوٹایا۔ فارم پڑھنے کے بعد ا س نےمجھ سےکہاکہ سانکلی اسٹریٹ، بائیکلہ جاکر برتھ سرٹیفکیٹ کی ۲؍ روپے فیس بھر کر دوبارہ آئیں تو آگے کی کارروائی پوری کی جائے گی ۔ یہ سن کر ذہنی کوفت ہوئی ۔ فارم بھرنے کیلئے گھڑپ دیو اور فیس کی ادائیگی کیلئے سانکلی اسٹریٹ جانے کی تکلیف اُٹھانا، سمجھ میں نہیں آیا ۔ فیس کی ادائیگی کا انتظام بھی گھڑپ دیومیں ہونا چاہئے لیکن اس کی سہولت نہ ہونے سے دور دراز علاقوںمثلاً بھیونڈی ، ممبرا اور گوونڈی وغیرہ کے لوگوں کو شدید پریشانی ہو رہی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ میرے ساتھ ان علاقوں کے لوگ بھی یہاں موجود تھے جو برتھ سرٹیفکیٹ بنانے کیلئے آئے تھے۔‘‘انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ عمر رسیدہ افراد کیلئے ممبرا سے ممبئی آنا ایک دشوارکن مرحلہ ہے ۔ اس کے بعد پہلے گھڑپ دیو پھرسانکلی اسٹریٹ جانا اور وہاں فیس بھر کر اس کی رسید لےکر دوبارہ گھڑپ دیو جانا بہت تکلیف دہ ہے۔ اس کی وجہ سے جہاں وقت ضائع ہوتا ہے وہیں گھڑپ دیو سے سانکلی اسٹریٹ کا کم وبیش دو ڈھائی کلومیٹر کا سفر طے کر نے کیلئے آمدو رفت پر سیکڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں ۔ ۲؍روپے فیس کی ادائیگی کیلئے مجھے ۱۲۰؍روپے ٹیکسی کا ادا کرنا پڑا ۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ برتھ سرٹیفکیٹ کی درخواست دینے کیلئے میں پیر کی صبح ۱۱؍بجے ممبرا سے نکلاتھا جبکہ مجھے گھر لوٹنے میں شام ہوگئی ، چنانچہ شہری انتظامیہ سے درخواست ہے کہ وہ اس مسئلہ کو جلد از جلد حل کرے تاکہ عوام کو ایک کام کیلئے ۲؍مقامات پر جانے کی پریشانی سے نجات مل سکے ۔‘‘
اس تعلق سے ای وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر ترویدی سے استفسار کرنے پر انہوں نے کہاکہ’’ اس تعلق سے ہمیں بھی شکایتیں موصول ہو رہی ہیں ۔ اس کی وجہ سے عوام کو ایک کام کیلئے ۲؍ دفتروں کاچکرلگانا پڑ رہا ہے جس سے وقت ضائع ہونے کے ساتھ آمدورفت کی دقت بھی اُٹھانی پڑ رہی ہے لیکن کچھ دشواریاں ہیں جن کی وجہ سے عوام کو یہ پریشانی ہو رہی ہے۔ تاہم جلد ہی ممکنہ طور پر ۱۵؍ دن میں گھڑپ دیو میں فیس کی ادائیگی کی سہولت مہیا کرا دی جائے گی ۔‘‘