ایک دوسرے پر جاری حملوںکے سبب دونوں ملکوں کے سرحدی علاقوں کے لاکھوں شہریوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا گیا ہے۔
تھائی لینڈ کے سورین صوبے کے ایک پناہ گزیں کیمپ کی تصویر۔ تصویر:آئی این این
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی سرحد پر جاری سرحدی تنازع کے نتیجے میں دونوں ممالک کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ تھائی لینڈ نے ۹؍ فوجیوں کی ہلاکت اور تقریباً دو لاکھ شہریوں کے بے گھر ہونے کی اطلاع دی ہے جبکہ کمبوڈیا نے ۱۰؍ شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔تھائی لینڈ کے وزارت دفاع کے ترجمان سرسنت کونگسیری نے جمعرات کو کہا کہ سرحد پر جاری جھڑپوں میں تھائی لینڈ کے۹؍ فوجی ہلاک اور۱۲۰؍ سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ جھڑپ کی وجہ سے تقریباً ۲؍ لاکھ تھائی شہری بے گھر ہوئے ہیں، جنہوں نے کیمپوں میں پناہ لی ہے۔ اب تک ۳؍ پناہ گزینوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے اور کل۸۴۹؍ پناہ گزین کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ترجمان کے مطابق، تقریباً۲۰۰؍ اسپتال اور کلینک بھی تنازعات سے مختلف سطح تک متاثر ہوئے ہیں۔ تھائی آرمی ایریا کمانڈ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ جھڑپیں ابھی بھی جاری ہیں، جس میں کمبوڈین فورسیز تھائی لینڈ کے ابون رتچاتھانی اور سسکیٹ صوبوں میں کئی مقامات پر فائرنگ کر رہی ہے۔
دوسری جانب کمبوڈیا نے بھی ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی ہے۔ کمبوڈیا کی وزارت دفاع کے انڈر سیکریٹری اور ترجمان لیفٹیننٹ جنرل مالے سوچیتا نے جمعرات کو کہا کہ تھائی لینڈ کے ساتھ سرحدی جھڑپوں کے تازہ ترین دور میں کمبوڈیا کے کم از کم۱۰؍ شہری ہلاک اور۶۰؍ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔سوچیتا نے ایک پریس بریفنگ میں کہا، ’’ہلاک ہونے والے ۱۰؍ شہریوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے اور۶۰؍ شہری زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کمبوڈیا-تھائی لینڈ سرحدی تنازعہ اتوار کی دو پہر دوبارہ بھڑک اٹھا اور جمعرات کی صبح تک جاری رہا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تھائی فوج کمبوڈیا کے علاقے میں کئی مقامات پر توپ کے گولے داغ رہی ہے۔بدھ کی شب جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں، کمبوڈیا کی وزارت داخلہ نے کہا کہ۵۶؍ہزار سے زیادہ خاندانوں کے تقریباً ایک لاکھ ۹۰؍ ہزار شہریوں کو محفوظ پناہ گاہوں کے لیے اپنے گھروں سے بھاگنا پڑا ہے۔قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے سربراہان سے فون پر بات چیت کریں گے۔