کورونا مخالف ٹیکہ بنانے والی دواسازکمپنی کا کہنا ہے کہ ہماری پہلی ترجیح لوگوں کی سلامتی ہے۔
EPAPER
Updated: May 04, 2024, 1:07 PM IST | Agency | Kolkata
کورونا مخالف ٹیکہ بنانے والی دواسازکمپنی کا کہنا ہے کہ ہماری پہلی ترجیح لوگوں کی سلامتی ہے۔
کوروناویکسین کے متعلق برطانوی کمپنی کے اعتراف کے بعد چہ میگوئیاں تیز ہوگئی ہیں۔ اس ضمن میں بھارت بائیو ٹیک نے جمعرات کے روز دعویٰ کیا کہ اس کا کورونا وائرس ٹیکہ ’کوویکسین‘مکمل طور پرمحفوظ ہے، اور اس کا کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہے۔ بھارت بائیو ٹیک نے بیان میں کہا کہ ’’کوویکسین بناتے وقت ہماری پہلی ترجیح لوگوں کی سیکوریٹی اور دوسری ترجیح ویکسین کا معیار تھا۔ ‘‘خیال رہے کہ ملک میں کورونا سے بچاؤ کے لئے لوگوں کو کوویکیسن اور کووی شیلڈ ویکسین لگائی تھی۔ بھارت بائیو ٹیک نے یہ دعویٰ برطانوی کمپنی ایسٹرازنیکا کے اعتراف کے بعد کیا ہے۔ ایسٹرازینکا نے برطانوی کورٹ میں کہا تھا کہ اسکی کووی شیلڈ ویکیسن کا مضراثر پڑسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’گورنر کے ذریعہ لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی پر مودی خاموش کیوں ؟‘‘
بھارت بائیو ٹیک کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کوویکسین کو کلینکل ٹرائل موڈ کے تحت محدود استعمال کیلئے لائسنس دیا گیا تھا، جہاں ہزاروں افراد پر اس کی آزمائش کی گئی۔ ویکسین کا آڈٹ مرکزی وزارت صحت کے ذریعہ بھی کیا گیا تھا۔ بھارت بائیوٹیک نے کہا کہ تمام مطالعوں اور سیکوریٹی سرگرمیوں میں ویکسین نےبہترین سیکوریٹی ریکارڈ کی کارکردگی پیش کی۔ ویکسین سے متعلقہ کوئی سائیڈ ایفیکیٹ نہیں دیکھے گئے۔
ایسٹرازینکا نے کیا کہا تھا؟
غورطلب ہے کہ ایسٹرازنیکا نے برطانیہ کے ہائیکورٹ میں داخل کردہ دستاویز میں تسلیم کیا کہ کووی شیلڈ جیسےبرانڈ کے تحت فروخت کی جانے والی اس کی کورونا مخالف ویکیسن کا سائیڈ ایفیکٹ ہوسکتا ہے۔ ویکسین لینے کے بعد تھومبروسس تھرومبوسائٹوپینیا سنڈروم(ٹی ٹی ایس) کا خطرہ رہتا ہے۔ اس صورت میں جسم میں خون کے لوتھڑے بن جاتے ہیں اور پلیٹ لیٹ کی تعداد کم ہوجاتی ہے۔ کمپنی نے کہا ہےکہ یہ صورت بہت کم معاملات میں ہوسکتی ہے۔