محکمۂ موسمیات نے ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں جانے سے منع کیا ،اگلے پانچ دنوں میں گھن گرج کے ساتھ بارش کا امکان، آم کی فصل کو خطرہ،سرکاری حکام کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت
EPAPER
Updated: December 13, 2022, 11:18 AM IST | kokan
محکمۂ موسمیات نے ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں جانے سے منع کیا ،اگلے پانچ دنوں میں گھن گرج کے ساتھ بارش کا امکان، آم کی فصل کو خطرہ،سرکاری حکام کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت
خطہ کوکن میں سمندری طوفان مینڈوس کے خطرے کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا گیا ہے ۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات نے اگلے پانچ دنوں میں رائے گڑھ ضلع میں گرج چمک کے ساتھ درمیانی ہلکی بارش کے امکان کی پیش گوئی کی ہے۔ساحلی باشندوں، ماہی گیروں کے ساتھ ساتھ کسانوں اور ضلع کے اینٹ بھٹہ تاجروں کو بھی بے موسم بارش کا خطرہ لاحق ہے۔ اس لئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے چوکس رہنے کی وارننگ دی گئی ہے۔ضلع انتظامیہ اور محکمہ ماہی گیری نے ماہی گیروں کوگہرے سمندر میں جانے سے منع کیا ہے۔ضلع رائے گڑھ میں سردی کا موسم شروع ہو گیا ہے۔ اگر بے موسم بارش ہوتی ہےتوسردی شدید حد تک بڑھ سکتی ہے۔ ماہی گیروں کو اس عرصے کے دوران مچھلی پکڑنے کیلئے گہرے سمندر میں نہ جانے کی سخت ہدایت دی گئی ہے کیونکہ سمندر کا مزاج کبھی بھی بدل سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بجلی کے آلات سے دور رہنے، جانوروں کو محفوظ جگہ پر باندھنے، پھل، سبزیاں، کھیت کی فصلوں کو محفوظ رکھنے جیسی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ رائے گڑھ ضلع انتظامیہ نے کسانوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کا خیال رکھیں کہ ذخیرہ شدہ دھان کو نقصان نہ پہنچے۔
سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ شہریوں کوبھی محتاط رہنے کا مشورہ دیاگیا ہے اور ایمرجنسی کی صورت میں تحصیل آفس اور پولیس تھانے سے رابطہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے کنٹرول روم کے نمبر 02141-222097، 222118، 8275152363 اور 112 پر رابطہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ساگر پاٹھک اور اسسٹنٹ کمشنر فشریز ڈپارٹمنٹ سنجے پاٹل نے کہا کہ رائے گڑھ ضلع میں گھن گرج کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ متعلقہ محکموں کو تعلقہ سطح پر اقدامات کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اگرچہ اتوار اور پیر کو موسم میں کوئی تبدیلی نہیں آتی تب بھی بحیرہ عرب میں طوفان کا خطرہ برقرار رہے گا اور ماہی گیروں کو الرٹ پر رکھا جائے گا۔
اس دوران کوکن میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ ہاپوس آم کے کاشتکار بھی خوفزدہ ہیں۔ رائے گڑھ ضلع میں کل۴؍ہزار ماہی گیری کی کشتیاں ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کشتیاں مچھلیاں پکڑنے کیلئے ساحل سے۱۵؍ سے ۲۰؍ ناٹیکل میل دور سمندر میں چلی گئی ہیں۔ یہ تمام کشتیاں جدید نظام جیسے وائرلیس، موبائل، ریڈیو ا ور جی پی ایس سسٹم سے لیس ہیں۔ رائے گڑھ کے اسسٹنٹ فشریز کمشنر سنجے پاٹل نے مطلع کیا ہے کہ اگر ماحول میں تبدیلی آتی ہے تو وہ کشتیاں تیزی سے ساحل تک پہنچ سکتی ہیں۔ ماہی گیری کے لیے سمندر میں جانے والی کشتیاں فشریز لائسنسنگ اتھاریٹی سے لائسنس یافتہ ہیں۔