Inquilab Logo

دو ہزار کا نوٹ تبدیل اور جمع کرانے سےمتعلق لوگوں میں سرد مہری

Updated: May 24, 2023, 10:50 AM IST | Mumbai

آر بی آئی کی ہدایت کےمطابق۲۳؍مئی سے بینکوں میں ۲؍ہزار کےنوٹ ڈپازٹ کرانے کاآغاز ہوگیا لیکن پہلے ہی دن نوٹ بدلنےوالے کم دکھائی دیئے

The first picture is from Kanpur where a man is showing his notes in a bank, the second picture is from a bank in Shimla where a woman is standing in a queue to exchange notes.(Agency)
پہلی تصویر کانپور کی ہے جہاں ایک بینک میں ایک شخص اپنے نوٹ دکھا رہا ہے ،دوسری تصویرشملہ کے ا یک بینک کی ہے جہاں ایک خاتون نوٹ تبدیل کرانے کیلئے قطار میں ہے۔(ایجنسی)

آربی آئی نے ۲؍ہزا ر کا نوٹ ۲۳؍مئی تا ۳۰؍ستمبر ۲۰۲۳ء کےدرمیان بینکوںمیں ڈپازٹ یابدلنے کی اجازت دی ہے۔ منگل ۲۳؍مئی سے یہ نوٹ بدلنے کی کارروائی شروع ہوگئی لیکن ممبئی ومضافات کے بینکوںمیں نوٹ  بدلنےوالے کم  دکھائی دیئے۔حالانکہ متعدد بینکوں نےاس کام کیلئے علاحدہ کائونٹر لگائے تھے  اورکچھ بینکوںمیں نوٹ تبدیل کرانے کیلئے آنےوالوں کی متوقع بڑی تعداد کے پیش نظر  فوڈ پیکٹ اور پانی کا بھی انتظام کیاتھا۔بینک والوں کےمطابق چونکہ ابھی اس کام کیلئے ۴؍مہینےکا وقفہ ہے ۔ اس لئے لوگ اطمینان سے ہیں۔ وقت قریب آنے پر لوگ بینکوں کا رخ کریں گے۔
  اسٹیٹ بینک پونے کے سینئر آفیسر شاہنواز خان نے بتایاکہ ’’ ہماری برانچ کے علاوہ اسٹیٹ بینک کی دیگربرانچوںمیں ۲؍ہزار کانوٹ بدلنے اور ڈپازٹ کرنےکاعمل شروع ہوگیاہے لیکن ابھی لوگوںمیں اس تعلق سے کسی طرح کی بےچینی نہیں ہےکیونکہ ابھی ۴؍مہینے کا وقفہ باقی ہے۔ اس لئے بینکوںمیں مذکورہ نوٹ بدلنے یا ڈپازٹ کرنے والے زیادہ نہیں آرہےہیں۔جب ایک آدھ مہینہ باقی رہ جائے گاتب لوگوںکی بھیڑ بڑھےگی۔‘‘
 ممبئی ومضافات کے متعدد بینکوں میں منگل سے ۲؍ہزار کا نوٹ  بدلنےکیلئے خاص انتظام کیاگیاہے۔اس کیلئے علاحدہ کائونٹر قائم کئے گئے ہیں لیکن جتنی اُمید تھی اتنے لوگ نہیں آرہےہیں۔ ایچ ڈی ایف سی ، ملاڈ لنک روڈ برانچ کے ایک ذمہ دار نےبتایاکہ ’’ ہم نے سوچا تھاکہ بڑی تعداد میں لوگ ۲؍ہزار کا نوٹ بدلنے یا ڈپازٹ کرنے آئیں گے۔ لوگوںکی بھیڑ ہونے اورقطار میں کھڑے رہنےکےبارےمیں سوچ کرہم نے احتیاطاً پینے کے پانی اور کھانے کےپیکٹ کا انتظام کیاتھا۔  لیکن ایساکچھ بھی نہیں ہوا اور چندہی لوگ آئے تھے۔‘‘
  دادر انڈین بینک کے چیف منیجر ہمانشو سنگھ نے بتایاکہ ’’ ہمارے یہاں صرف ۶؍لوگ مذکورہ نوٹ بدلنے آئےتھے۔ ایک وقت میں ایک شخص ۲؍ہزار کی ۱۰؍ نوٹ  بدل سکتاہے۔ اس لئے یہ کام بڑی تیزی سے ہورہاہے۔ ‘‘
 کاندیولی کے بینک آف بڑودہ کے ایک آفیسر نے بتایاکہ ’’ہماری برانچ پر ۱۷؍لوگ ۲؍ہزار کا نوٹ بدلنے آئے تھے۔ ‘‘
  اسی بینک کی گھاٹ کوپر شاخ کی جوائنٹ منیجر شری دھر سدولانے بتایا ’’ ہماری برانچ میں ۳۸؍ہزار اکائونٹ ہولڈر ہیں۔یہاں ہمیشہ بھیڑ رہتی ہے۔اسی وجہ سے ہم نےصارفین کی سہولت اورآرام کیلئے اضافی کائونٹر شروع کیاہے جس پر ۲؍ہزار کی نوٹ بدلنےاورڈپازٹ کرنےکی سہولت مہیا کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ صارفین کے بیٹھنےکیلئے بھی علاحدہ انتظام کیا گیاہےلیکن ان سہولیات کا استعمال نہیں ہوسکا۔  ان انتظامات کے باوجود یہاں ۲؍ہزار کا نوٹ بدلنے کیلئے  بس کچھ ہی لوگ آئے۔ ‘‘
 ایک بینک والے نےبتایا ’’ ۱۹؍مئی کو جب اس بارےمیں اعلان کیاگیاتھا۔ اس کےبعد متعدد لوگ بینک آکر اس تعلق سے پوچھ تاچھ کررہےتھے۔ ہم نے انہیں سمجھادیاتھاکہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہےاورنہ ہی کسی طرح کا کنفیوژن ہے۔ علاوہ ازیں ۴؍مہینہ کا موقع بھی ہے۔ جس سے لوگ مطمئن ہوگئے ہیں۔ ایک وجہ یہ بھی ہےکہ ان دنوں گرما کی  تعطیلات جاری ہیں ۔ بیشتر لوگ ممبئی سے باہرگئے ہیں۔ اس وجہ سے بھی لوگ بینکوںمیں مذکورہ نو ٹ بدلنے کیلئے کم آرہےہیں۔‘‘
 اس دوران قومی راجدھانی دہلی کے بینکو ںمیں بھی۲؍ ہزار کے نوٹ جمع کرانے کیلئے لمبی قطا رنہیں دیکھی گئی ،اس کے علاوہ لوگوں میں  نوٹ جمع کرانےکیلئے پین  ا ورآدھار جیسے شناختی ثبوت پیش کرنے یا دیگر فارم بھرنے یا نہ بھرنے کے تعلق سے کنفیوژن بھی  رہا ۔صورتحال ۲۰۱۶ء جیسی نہیںتھی جب ۵۰۰؍ اور ۱۰۰۰؍ کے پرانے نوٹ راتوں رات منسوخ کر دئیے گئے تھے اور جن کی تعدادرائج کرنسی میںتقریباً۸۶؍ فیصد تھی۔اگرچہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے  نوٹ جمع کرانے کیلئے کوئی  شناختی ثبوت  دکھانا یا فارم بھرنا لازمی نہیں کیا ہےلیکن کچھ جگہوں سے ایسی شکایات موصول ہوئیں کہ بینکوں نے صارفین سے شناختی کارڈ بطور ثبوت طلب کیا۔کچھ بینکوں نے الیکٹرانک ذریعے سے اندراج کر کے نوٹوں کا تبادلہ کیا جبکہ کچھ  بینکوں میں کسی شناختی ثبوت  کے بغیر رجسٹر میں نام اور موبائل نمبر درج کرنے کو کہا گیا ۔کچھ  بینکوں میں  صارفین نے  پین یا آدھارمانگے جانے کی شکایت کی ۔ کچھ صارفین  نے  یہ بھی بتایا کہ  وہ جس   بینک میں گئے  وہاں  نوٹوں کو تبدیل کرنے کی بجائے   ان سے کھاتوں میں جمع کرنے کیلئے کہا گیا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK