ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور فلسطین کے جھنڈوں کو پولیس کے ذریعہ ہٹانے پرکشی نگر ، بہرائچ اور آگرہ میں نعرے بازی۔
EPAPER
Updated: July 08, 2025, 11:46 AM IST | Abdullah Arshad | Lucknow
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور فلسطین کے جھنڈوں کو پولیس کے ذریعہ ہٹانے پرکشی نگر ، بہرائچ اور آگرہ میں نعرے بازی۔
یوم عاشورہ کے موقع پریوپی کے کئی اضلاع میں تنازع اور ہنگامہ ہوا۔ یوم عاشورہ کے جلوسوں میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور فلسطین کے جھنڈوں کو پولیس کے ذریعہ ہٹانے پرکشی نگر، بہرائچ اور آگرہ میں نعرے بازی کی گئی اور جلوس کو روکا گیا، اسی طرح سے بریلی میں محرم کے چوک اور دکان کو نقصان پہنچنے پر تاجروں نے مظاہرہ کرتے ہوے تعزیے نہ اٹھانے کا اعلان کیا جس پر پولیس نے ۲؍ عورتوں سمیت ۵؍افراد کو حراست میں لےلیا۔ اسی ضلع میں تعزیہ کی اونچائی زیادہ ہونے کی وجہ سے پولیس کپتان نے چوکی انچارج کو معطل کردیا۔ اسی دوران علی گڑھ اور جونپور میں ہائی ٹینشن تار کی زد میں آنے سے۳؍ افراد کی موت ہوگئی جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
پولیس ہیڈ کوارٹرز سے موصولہ اطلاع کے مطابق یوم عاشورہ کے موقع پر اتر پردیش کے بریلی، بہرائچ، کشی نگر، لکھیم پور، دیوریا، آگرہ، علی گڑھ اور جونپور میں معمولی باتوں پر ہنگامہ کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ بریلی کے غوث گنج علاقہ میں تعزیہ کی اونچائی زیادہ ہونے پر وہاں سے گزر رہے ہائی ٹینشن تار سے تعزیہ ٹکراکرجل گیا جس سے جلوس میں افراتفری مچ گئی۔ معاملہ کی جانکاری پر پولیس کپتان انوراگ آریہ نے علاقہ کے چوکی انچارج کو معطل کردیا۔ ایڈیشنل پولیس کپتان جنوبی انشیکا ورما نے بتایا کہ پولیس اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے سبھی تعزیوں کی اونچائی ۱۲؍فٹ مقرر کی گئی تھی لیکن جس تعزیہ میں آگ لگی ہے اس کی اونچائی تقریبا ۲۲؍ فٹ تھی۔ چوکی انچارج اشوک کمار نے لوگوں کو بتائے بغیر ہی جلوس کی اجازت دے دی تھی جس کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اتوار کو فرید گنج علاقہ کےایک تاجر کی محرمی چوک اور دکان کوشرپسند عناصر نے نقصان پہنچایا تھا جس کے احتجاج میں تاجروں نے تعزیہ نہ اٹھانے کا اعلان کیا تھا، اس پر پولیس نے معاملہ درج کرکے ۲؍عورتوں سمیت ۵؍افراد کو حراست میں لیا ہے، اسکے بعد تاجروں نے تعزیے اٹھائے۔
بہرائچ کے تھانہ نانپارہ علاقہ میں محرم کے جلوس کے دوران ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے پوسٹر وں کو ڈنڈوں سے ہٹانے پر لوگوں نے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنا دیا، اعلیٰ افسران کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کیا گیا۔ آگرہ کےتھانہ اعتماد الدولہ میں محرم کے جلوس میں فلسطین کاجھنڈا لہرانے کاویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہونے کے بعد پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ کشی نگر میں مندر کے سامنے سے گزرنےوالے جلوس پر کچھ شرپسند وں نے پتھراؤ کیا جس پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات قابو میں کئے اور کچھ شرپسند عناصر کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دیوریا کے رام کولا علاقہ میں جلو س میں ڈی جے بجانے پر دو فریقوں میں تنازع ہوگیا، دونوں جانب سے پتھراؤ ہوا جس میں ایک بچہ زخمی ہو گیا۔ علی گڑھ کی رحمانیہ مسجد کے پاس تعزیہ ہائی ٹینشن تار سے ٹکرا گیا جس سے ایک شخص کی کرنٹ لگنے سے موت ہو گئی، جبکہ ۲؍ افراد بری طرح سے جھلس گئے۔ اسی طرح ضلع جونپور کے تھانہ کھٹہن کے سدھن پور گاؤں میں تعزیہ دفن کرے واپس آرہے ۳؍ افراد ہائی ٹینشن تار سے جھلس گئے، بتایا جاتا ہے کہ اس حادثہ میں دو افرادکی موت ہو گئی۔ ضلع لکھیم پور کے شاردا نگر کے بڑا گاؤں علاقہ میں جلوس کے دوران دوسرے فریق کے مکان پر پاؤڈر پھینکنے پر دونوں جانب سے پتھراؤ کیا گیا۔ ڈی جی پی آفس سے بتایا گیا کہ کچھ معاملوں میں پولیس کی جانب سے معاملہ در ج کرکے معاملہ کی جانچ کی جارہی ہے۔