Inquilab Logo

رافیل کی خریداری میں ایک ملین یورو کی دلالی کے انکشاف پرکانگریس حملہ آور

Updated: April 06, 2021, 12:05 PM IST | Agency | New Delhi

رندیپ سرجے والا نے فرانسیسی میڈیا کی رپورٹ کو راہل گاندھی کے الزامات کی تصدیق قراردیا، جانچ کا مطالبہ، ۵؍ سوال کئے ، وزیراعظم سے جواب مانگا

Randeep Surjewala.Picture:INN
رندیپ سرجے والا۔تصویر :آئی این این

   فرانسیسی میڈیا  نے یہ سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ رافیل جنگی طیارہ بنانے  والےڈسالٹ ایوی ایشن  کے بہی کھاتہ سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ اس نے ۵۸؍ ہزار کروڑ کے رافیل طیارہ سودے  میں ’’ثالث‘‘   کے  طور پر ایک شخص کو ۱ء۱؍ ملین  یورو ادا کئے ہیں۔ اسے طیارہ سودے میں بدعنوانی کاواضح ثبوت قراردیتے ہوئے کانگریس نے  پختہ جانچ کا مطالبہ کرتےہوئے وزیراعظم نریندر مودی  سے ۵؍ سوال کئے ہیں۔  کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا   نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس  رپورٹ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سودے میں  بدعنوانی کا راہل گاندھی کا الزام صحیح تھا۔  انہوں  نے بتایا کہ خبررساں پورٹل میڈیا پارٹ کی رپورٹ کے مطابق بدعنوانی کے خلاف فرانسیسی ادارے ’فرینچ  اینٹی کرپشن ایجنسی‘ کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ۲۰۱۶ء میں رافیل طیارہ سودے کے بعد ڈسالٹ ایوی ایشن نے ڈیسیس سولیوشن کو جو ہندوستانی کمپنی ہے ۱ء۱؍ ملین یورو ادا کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’کیا یہ مکمل جانچ کا متقاضی نہیں  ہےتاکہ  یہ معلوم ہو کہ ہندوستان کے سب سے بڑے دفاعی سودے میں کتنی رشوت اور  کتنا کمیشن دیاگیا ۔‘‘کانگریس نے اس سلسلے میں  جو  ۵؍ سوال کئے ہیں وہ اس  طرح ہیں:
 ۱ء۱؍ ملین یورو کا جو’’ کلائنٹ گفٹ ‘‘ڈسالٹ کے بہی کھاتہ میں دکھا رہا ہے، کیا وہ رافیل ڈیل کیلئے بچولیے کو کمیشن کے طور پر دیئے گئے تھے؟
 جب دو ممالک کی حکومتوں کے درمیان دفاعی معاہدہ ہو رہا ہے، تو کیسے کسی بچولیے کو اس میں شامل کیا جا سکتا ہے؟
 کیا اس  سے رافیل ڈیل پر سوال نہیں کھڑے ہو گئے ہیں؟
کیا اس کی جانچ نہیں کی جانی چاہیے، تاکہ پتہ چل سکے کہ کس کو اور کتنے روپے دیئے گئے؟
کیا وزیر اعظم اس پر جواب دیں گے؟
 واضح رہے کہ رافیل بنانے والی کمپنی نے جو رقم دی ہے وہ رافیل طیاروں کے ۵۰؍ دیوقامت ماڈل بنانے کیلئے دی گئی تھی مگر وہ اس کا کوئی ثبوت نہیں کہ مذکورہ کمپنی نے وہ ماڈل بنائے۔ اس سلسلے میں ہندوستانی میڈیا نے ڈسالٹ ایوی ایشن سے رابطہ کی کوشش کی مگر کوئی جواب نہیں دیاگیا۔ 

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK