Inquilab Logo

راہل گاندھی سے ای ڈی کی انکوائری کیخلاف کانگریس کا راج بھون تک مارچ

Updated: June 17, 2022, 9:54 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

مظاہرین نے ’میںبھی راہل ، سنگھرش ہمارا نعرہ ہے، حکومت ہم سے ڈرتی ہے ای ڈی کوآگے کرتی ہے،جیسے نعر ےلگائے ۔ ریاستی وزراء ، لیڈران اورکئی کارکنان کو پولیس نے تحویل میں لے لیا

Congress state leaders and workers protesting against ED. Police in riot gear stormed a rally on Friday, removing hundreds of protesters by bus.
کانگریس کےریاستی لیڈران اور کارکنان ای ڈی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے۔ پولیس نے کئی مظاہرین کو حراست میں لے لیا تھا۔ (تصویر: انقلاب)

 انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) کے ذریعے کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی اورسابق صدر راہل گاندھی کونوٹس دینے اورراہل گاندھی کوپوچھ تاچھ کیلئےای ڈی دفتر بلانے کے خلاف کانگریس کے لیڈران اورکارکنان کے ذریعے مسلسل صدائے احتجاج بلند کی جارہی ہے۔ حسب اعلان جمعرات کی دوپہر کو۲؍بجےکانگریس  لیڈران اور کارکنان ملبارہل میں واقع ہینگنگ گارڈن سے راج بھون  مارچ کرتے ہوئے نکلے ۔مظاہرین ابھی تھوڑی ہی دور بڑھے تھے کہ پولیس نے مہاراشٹر کانگریس کے صدرنانا پٹولے ،ا شوک چوہان ، امیت دیشمکھ ، بالا صاحب تھورات ، اسلم شیخ ، ورشا گائیکواڑاورپارٹی کے دیگرکارکنان  اورلیڈران کواپنی تحویل میں لے لیا اوران کوآزادمیدان پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ بعدازیں ضابطوں کی خانہ پُری کے بعد تمام مظاہرین کو چھوڑ دیا گیا۔
 مظاہرین ہاتھوں میںمختلف نعروں والے بینر لئے ہوئے تھے جن پر ’میں بھی راہل ، سنگھرش ہمارا نعرہ ہے، حکومت ہم سے ڈرتی ہے ای ڈی کوآگے کرتی ہے‘تحریر تھے اور وہ یہی نعر ےمسلسل بلند آواز سے لگارہے تھے۔
 مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے مرکزی حکومت کوہدف تنقید بناتے ہوئےکہاکہ ’’ سونیا گاندھی اور  راہل گاندھی کوای ڈی کےذریعے نوٹس جاری کرنے اور راہل گاندھی کو پوچھ تاچھ کیلئے بلانے کا مقصد انہیں ہراساں اور پریشان کرنا ہے ۔ مودی حکومت اگر اس طرح کی حرکتو ں کے ذریعےیہ سمجھتی ہے کہ اس کے ذریعے وہ کانگریس کے لیڈران کوخوفزدہ کردے گی تویہ اس کی بھول ہے۔ حکومت کویاد رکھنا چاہئے کہ اس طرح کی گیڈر بھپکیوں کے ذریعے عوامی مسائل اٹھانے کاسلسلہ قطعاً بند نہیںہوگابلکہ مزید شدت کےساتھ عوامی مسائل کو اٹھایا جائے گا۔‘‘ انہوںنے یہ بھی دہرایا کہ ’’آج ملک کس قدر نازک دور سے گزررہا ہے ۔ نفرت کا زہرگھول کوسماج کا تانابانا بکھیرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بے روزگاری ، مہنگائی اور دیگرعوامی مسائل کوجان بوجھ کرپس پشت ڈال دیا گیا ہےاورساری توجہ سماج کوبانٹنے پرلگائی جارہی ہے ۔ ‘‘
  انہوںیہ بھی کہا کہ ’’ حکومت کی زیادتی اورمن مانی کے خلاف کانگریس کے لیڈران ،ایم پی ،ایم ایل اے سڑکوں پراترے ہوئے ہیںاوران کوروکنے کیلئےحکومت کے اشارے پرپولیس کے ذریعے طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے۔اس میںنہ توعورتوں کاخیال رکھا جارہا ہے اورنہ ہی سینئر لیڈران کا ۔ لیکن یہ سب کچھ زیادہ دنوںتک چلنے والا نہیںہے اورہم سب پوری شدت سے اس ناانصافی اورمودی حکومت کی من مانی کے خلاف آوازبلند کرتے رہیںگے۔‘‘
 کانگریس کے سینئر لیڈ ر اوروزیربالا صاحب تھورات نے کہاکہ ’’ راہل گاندھی کے ساتھ ای ڈی کے ذریعے تفتیش اورپوچھ تاچھ کے نام پرڈرامہ کیا جارہا ہےاورانہیںبلا وجہ ہراسا ں کیا جارہا ہے۔ ‘ ‘ انہوںنے یہ بھی کہا کہ ’’ یہ کس قدر بدقسمتی اورافسوسناک بات ہےکہ جس خانوادے نےملک کی خدمت کی اورترقی کیلئے اپنے خاندان کی قربانی دی ،آج اس کو ہی پریشان کیا جارہا ہے اور ای ڈی کا خوف دکھایاجارہا ہے۔‘‘
  سینئرلیڈر اورریاستی وزیراشوک چوہان نے کہاکہ ’’ کوئی معاملہ نہیںہے بلکہ جھوٹے الزامات کے تحت ہمارے لیڈر کو ای ڈی کے ذریعے ہراساں کیا جارہا ہے۔ ہم سب ا س کے خلا ف سڑکو ںپراترے ہیں۔‘‘ انہوںنےیہ بھی انتباہ دیاکہ ’’اگرحکومت نے اپنا رویہ نہیںبدلا اوربدلے کی سیاست کا سلسلہ نہ روکا توہم مزیدشدت کے ساتھ احتجاج کریںگے اور حکومت کوگھٹنے ٹیکنے پرمجبور کریںگے۔‘‘
 اس احتجاج کے دوران کارکنان کی بڑی تعداد میں موجودگی کے ساتھ ریاستی وزیریشومتی ٹھاکر، وشو جیت کدم ، ممبئی کانگر یس کےصدر بھائی جگتاپ، شیواجی راؤ موگھے ، محمد عارف نسیم خان ،چندر کانت ہنڈورے ، موہن جوشی ، اتل لونڈے ،سریش چندرراج ہنس، نظام الدین راعین ،دیوا نند پوار، پرمود مورے ، ذیشان صدیقی  اور راجیش شرما وغیرہ  پیش پیش تھے۔
 پولیس کے ذریعے تحویل میںلینے کےباوجود کانگریس کے لیڈران اوروزراء کی جانب سے اس بات کا اعادہ کیا گیاکہ اگرحکومت نے ای ڈی اوردیگرتفتیشی ایجنسیوں کا من مانے طریقے سے استعمال بند نہ کیا تو احتجاج کا یہ سلسلہ مزیددرازہوگا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK