بدعنوانی کا انکشاف کرنے والے سی اے جی کے افسران کو ہٹانے پر سخت برہمی۔
EPAPER
Updated: October 22, 2023, 9:17 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
بدعنوانی کا انکشاف کرنے والے سی اے جی کے افسران کو ہٹانے پر سخت برہمی۔
کانگریس نے سی اے جی جیسے آزاد ادارے کو قید کرنے اور اس کا گلاگھونٹنے کا ا لزام عائد کرتے ہوئےمودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ پارٹی نے کہاکہ مودی سرکار خود مختار اداروں کو تباہ کرنے کے جرم کا ارتکاب کررہی ہے۔ کانگریس نے بھارت مالا پروجیکٹ، دوارکا ایکسپریس اور آیوشمان اسکیم میں ہزاروں کروڑ روپے کی بدعنوانی کے بارے میں سی اے جی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ان افسران کو ہٹانے پر سوال اٹھایا جنہوں نے رپورٹ تیار کی تھی۔پارٹی نے وزیراعظم مودی سے سوال کیاکہ کس کے کہنے پر سی اے جی افسران کے تبادلے ہوئے اور فیلڈ ورک روکا گیا؟ خود مختار اداروں کو تباہ کرنے کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کانگریس نے مزید کہاکہ اپوزیشن جماعتیں ایسا نہیں ہونے دیںگی اور نہ ہی خاموش رہیں گی۔سنیچر کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتےہوئے کانگریس کے قومی ترجمان پون کھیڑا نے کہاکہ سی اے جی کے۳؍ افسران جنہوں نے مودی حکومت کے تین بڑے پروجیکٹ میں غلط کاموں کی نشاندہی کی تھی، انہیں ہٹا دیاگیا۔ انہوں نے انکشاف کیاکہ سی اے جی کے جی سی مرمو پر اس قدر دباؤ ہے کہ وہ کسی بھی رپورٹ پر دستخط کرنے سے انکار کر رہے ہیں حالانکہ کسی وقت وہ وزیر اعظم مودی کے پسندیدہ افسر سمجھے جاتے تھے۔ جب تک کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل گریش چندر مرمو ان رپورٹس پر دستخط نہیں کریں گے تب تک انہیںپارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکتا نہ عام کیا جا سکتا ہے۔ پون کھیڑا نے کہا کہ۱۰؍ سال قبل رام لیلا میدان میںکئی ٹھگ احتجاج کرنے کیلئے جمع ہوئے تھے اور ان میں سے سب سے بڑےٹھگ سی اے جی کے آڈیٹر جنرل ونود رائے تھے جنہوںنے اس وقت وزیر اعظم منموہن سنگھ کیخلاف مہم چلائی تھی ۔