Inquilab Logo

امریکہ نے ۲؍ ٹریلین ڈالرس کا معاشی پیکیج منظور کیا ، تاجروں کو راحت دینے کی کوشش

Updated: March 26, 2020, 11:12 AM IST | Agency | Washington

کورونا وائرس کے اثرات سے لڑنے اور معیشت کو بحال رکھنے کے لئے دنیا بھر کی حکومتیں معاشی پیکیج کا اعلان کررہی ہیں۔ اس سلسلے میں امریکی حکومت نے بھی اپنے یہاں کے تاجروںاور بزنس کو سہارا دینے کے لئے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت امريکی سينيٹ اور وہائٹ ہاؤس نے مشترکہ طور پر۲؍ ٹريلين ڈالر کا وسيع تر امدادی پيکیج دینے کا اعلان کیا ہے۔

Donald Trump - Pic : PTI
ڈونالڈ ٹرمپ ۔ تصویر : پی ٹی آئی

کورونا وائرس کے اثرات سے لڑنے  اور معیشت کو بحال رکھنے کے لئے دنیا بھر کی حکومتیں معاشی پیکیج کا اعلان کررہی ہیں۔ اس سلسلے میں امریکی حکومت نے بھی اپنے یہاں کے تاجروںاور بزنس کو سہارا دینے کے لئے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت  امريکی سينيٹ اور وہائٹ ہاؤس نے مشترکہ طور پر۲؍ ٹريلين ڈالر کا وسيع تر امدادی پيکیج دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس پر گزشتہ روز ہی اتفاق رائے قائم ہوگیا تھا ۔ ان رقوم سے کورونا وائرس کی عالمگير وبا سے نمٹنے کے ليے سرگرم شعبہ صحت سے وابستہ اہلکاروں کے علاوہ منفی طور پر متاثر ہونے والے کاروباروں کی مدد کی جائے گی۔ 
 مالياتی پیکیج کے بارے ميں اعلان گزشتہ شب کيا گيا۔ بتايا گيا ہے کہ ان رقوم سے بے روزگار افراد سميت ان لوگوں کی بھی مالی مدد کی جائے گی جن کا کام کاج بندشوں کی وجہ سے متاثر ہو رہا ہے۔ امريکہ ميں کورونا وائرس سے سب سے  زيادہ متاثرہ رياست نيو يارک ہے  جہاں اب تک  ۲۵؍ہزارمعاملات کی تصديق ہو چکی ہے جبکہ ملک بھر ميں ہلاک شدگان کی تعداد ڈيڑھ سو ہو چکی ہے۔اس لحاظ سے یہ پیکیج انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ اس سے معیشت کی رفتار برقرار رکھنے میں آسانی ہو گی۔ ساتھ ہی اگر امریکی معیشت بہتر طریقے سے کام کرے گی تو اس پر منحصر دنیا بھر کی دیگر معیشتوں کو بھی رفتار حاصل رہے گی۔ اسی مقصد کے تحت ۲؍ ٹریلین ڈالرس کا پیکیج دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 
  ادھر ايک سروے کے مطابق امريکہ، برطانيہ، کينيڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان کے ۷۰؍ فيصد گھرانے کورونا وائرس کی عالمگير وبا کے باعث اپنی ماہانہ اوسط آمدنی ميں کمی کی توقع کر رہے ہيں۔ اس سلسلے میں قرنطینہ  لائن سروے گزشتہ ہفتے کيا گيا تھا۔ اٹلی ميں ۸۲؍ فيصد افراد اپنی آمدنی اور اخراجات منفی طور پر متاثر ہوتے ديکھ رہے ہيں جبکہ سب سے کم مالياتی نقصان کی توقع جرمنی کے شہری کر رہے ہيں۔ جرمنی، کينيڈا اور برطانيہ ميں عوام کی رائے ہے کہ ان کے ملکوں کی پبلک سروسیز موجود بحران سے نمٹنے کے صلاحيت رکھتے ہيں۔ اٹلی ميں انتاليس فيصد  افراد نے کہا کہ وہ وباء سے نمٹنے کے لئے حکومتی کوششوں سے مطمئن نہيں۔ بہر حال ان سبھی ممالک کے افراد کا کہنا ہے کہ انہیں اندیشہ ہے کہ ان کی آمدنی میں کمی ریکارڈ کی جائے گی کیوں کہ بزنس پوری طرح سے رکا ہوا ہے اور جب کام ہی نہیں ہو گا تو پیسے کیسے ملیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK