Inquilab Logo

ایسٹرا زینیکا کا عالمی بازار سے کووڈ ویکسین واپس لینے کا اعلان

Updated: May 08, 2024, 4:31 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

ایسٹرا زینیکا کے اس اعتراف کے بعد کے اس کی کووڈ ویکسین برے ضمنی اثرات کا سبب بن سکتی ہے کمپنی نے عالمی بازار سے آکسفورڈ-ایسٹرا زینیکا نوول کورونا وائرس کو واپس منگوا رہی ہے۔ کمپنی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ تجدید شدہ خوراک بازار میں متعارف ہو چکی ہے لہٰذا ن کی دوا کی مانگ کم ہوگئی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ایسٹرا زینیکا کے یہ تسلیم کرنے کے ہفتوں بعد کہ اس کی کوویڈ ویکسین  نادرضمنی اثرات کا سبب بن سکتی ہے، ایسٹرا زینیکانے منگل کو اعلان کیا کہ وہ دنیا بھر میں آکسفورڈ-ایسٹرا زینیکاناول کورونا وائرس کو واپس لے رہی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ تجارتی وجوہات کی بنا پر ویکسین کو بازاروں سے ہٹایا جا رہا ہے۔ دی ٹیلی گراف کے مطابق تجدید شدہ ویکسین جو کورونا کی نئی اقسام سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں  کے بعد ویکسین کو اب تیار یا سپلائی نہیں کیا جا رہا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: مایاوتی نے بھتیجے آکاش آنند سے جانشینی چھینی اور تمام عہدوں سے بھی ہٹایا

خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے کہا کہ وہ یورپ میں اپنی ویکسین ویکس زیوریا کی فروخت بھی روک رہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ چونکہ دیگر ویکسین کے مختلف ورژن  بنائے گئے ہیں، اس لیے بہت کم لوگ ویکسویریا چاہتے ہیں، اس لیے وہ اسے مزید نہیں بنا رہے ہیں اور نہ ہی بیچ رہے ہیں۔
یہ اقدام ایسٹرا زینیکا کے اس اعتراف کے فوراً بعد سامنے آیا ہے کہ ان کی ویکسین خون کے انجماد اور کم پلیٹلیٹس جیسے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ فروری  میں عدالتی دستاویزات میں ایسٹرا زینیکا نے تسلیم کیا کہ کووی شیلڈ انتہائی غیر معمولی صورتوں میں تھرومبوسیس کو متحرک کر سکتا ہے۔ کمپنی پر ۵۰؍سے زائد مبینہ متاثرین اور رشتہ داروں کی طرف سے ہائی کورٹ میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس اعتراف کے بعد کہ کوویڈکی خوراک کئی افراد کی موت اور طبعیت کی ناسازی کا سبب بنی ادویات بنانے والی کمپنی کو برطانیہ میں۱۰۰؍ ملین پاؤنڈ کےہر جانے کے مقدمے کا سامنا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK