Inquilab Logo

کورونا کا قہر ملازمتوں پر بھی ،امریکہ میں ۲؍ ہفتوں میں ایک کروڑ ملازمین بےروزگارہوگئے

Updated: April 04, 2020, 7:14 AM IST | Washington

ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد نے حکومت کو بے روزگاری الائونس کی درخواست دی ، امریکہ میں یہ گزشتہ کئی برسوں کا ریکارڈ ہے ،اگلے کچھ ہفتوں میں اور بھی معاملات سامنے آئیں گے۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

 کورونا کے بڑھتے معاملات کی وجہ سے پوری دنیا میں بےروزگاری بڑھ رہی ہے۔ حالات انتہائی خراب ہو چکے ہیں ۔ اس سلسلے میں واشنگٹن سے ملنے والی رپورٹس میں سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران۶ء۶؍ملین سے زائد امریکی کارکنوں کا روزگار ختم ہو گیا اور انہیں حکومت کو بےروزگاری الاؤنس کے لئے درخواستیں دینا پڑ رہی ہیں ۔ ہفتہ وار بنیادوں پر یہ بےروزگاری میں اضافے کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔اس سے قبل گزشتہ سے پہلے ہفتے کے دوران بھی امریکہ میں جو دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے بےروزگاری کا ایک نیا ریکارڈ قائم ہو گیا ہے۔ جب۳ء۳؍ ملین کارکنوں کی ملازمتیں ختم ہو گئی تھیں ۔گزشتہ ہفتے لیکن ملک میں بےروزگاری نئی حدوں کو چھوتے ہوئے پچھلے ریکارڈ سے بھی د گنا زیادہ ہو گئی۔یوں تو امریکہ میں صرف ۱۴؍ دن کے اندر اندر روزگار سے محروم کارکنوں کی تعداد میں ۹ء۹؍ ملین یا تقریباً ایک کروڑ کا اضافہ دیکھا گیا جو غیر معمولی ہونے کے ساتھ ساتھ بہت تشویشناک بھی ہے۔
  اس بارے میں نیوز ایجنسی اے پی کا کہنا ہے کہ امریکہ میں روزگار کی منڈی میں یہ ابتری اس لئے بھی بہت بری پیش رفت ہے کہ امریکہ کو اس وقت کورونا وائرس کی شدید وبا کا سامنا بھی ہے، جس کی وجہ سے اب تک ۲؍ لاکھ سے زائد افراد بیمار ہو چکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بھی پانچ ہزار ایک سو سے زیادہ ہو چکی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ یہ بھی کہہ چکا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پھیلنے والی بیماری کے حوالے سے آئندہ دو ہفتے امریکہ کے لئے سخت امتحان ثابت ہو سکتے ہیں ۔
  اس بارے میں کئی ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ امریکہ میں جس طرح کورونا وائرس پھیل رہا ہے اور جس طرح ملکی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے، اس کے پیش نظر یہ بات عین ممکن ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک امریکہ میں بےروزگار افراد کی تعداد ۲۰؍ ملین یا دو کروڑ تک پہنچ جائے۔اتنی زیادہ بےروزگاری کا مطلب یہ ہو گا کہ امریکہ میں شرح بےروزگاری پندرہ فیصد تک پہنچ جائے گی۔ اتنی زیادہ بےروزگاری اس لیے بھی ایک نیا ریکارڈ ہو گا کہ۱۹۲۸ء میں شدید کساد بازاری کے دور میں امریکہ میں جو وسیع تر بےروزگاری دیکھنے میں آئی تھی، وہ۸ء۱۰؍ فیصد تھی۔اس کے برعکس رواں ماہ کے آخر تک یہی شرح ممکنہ طور پر ۱۵؍ فیصد تک ہو جانے کا مطلب ہو گاتقریباً ہر ساتواں امریکی کارکن بےروزگار ہے اور اسے فوری مدد کی ضرورت ہے۔
 اس بارےمیں ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ میں جتنی بے روزگاری بڑھے گی اس کا اتنا ہی اثر امریکہ کے باہر ان علاقوں پر یا شعبوں پر ہو گا جو براہ راست امریکہ سے جڑے ہوئے ہیں ۔ اسی وجہ سے امریکہ کا کسی بھی بحران میں آنا پوری دنیا کے لئے مشکلات کا سبب بن جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK