Inquilab Logo

نظام الدین مرکز کے ۲؍ سو سے زائدا فراد کورونا کے شبہ میں اسپتال داخل

Updated: March 31, 2020, 4:30 AM IST | Mohammed Anjum | New Delhi

ایک شخص کی موت کے بعد انتظامیہ چوکس، ایک ہزار سے زائد افراد کو مقامی سطح پر ہی کوارینٹائن کیاگیا، ۱۸؍ مارچ کو تبلیغی جماعت کے مرکز میں  منعقدہ پروگرام میں شرکت کرنےوالے کئی افراد کووِڈ-۱۹؍ سے متاثر پائے گئے، پروگرام کے شرکاء اوران کے رابطے میں آنے والوں کی تلاش

Tablighi Jamat - Pic : PTI
تبلیغی جماعت ۔ تصویر : پی ٹی آئی

ملک گیر لاک ڈائون کے دوران نئی دہلی کی بستی حضرت نظام الدین ؒ میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں کورونا کے مریض ہونے کی خبر سے انتظامیہ کے ہاتھ پائوں پھول گئے  ہیں۔ فوری کارروائی میں  تبلیغی جماعت کے مرکز میں ٹھہرئے ہوئے  جماعتی و دیگر افراد کو انتظامیہ کی جانب سے قرنطینہ کر دیاگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ ۲۰۰ ؍ سے زیادہ افراد کو دہلی کے مختلف اسپتالوں میں کورونا کی جانچ کے لئے لے جایاگیا ہے ۔
  جن لوگوں کو  اسپتال منتقل کیاگیا ہے  ان میں ۱۰۰ ؍ سے زیادہ لوگ بیرونی ممالک کے بتائے جارہے ہیں۔ان میں  سوڈان ، انڈونیشیا، سعودی عرب ، ملیشیاوغیرہ کے شہری شامل ہیں ۔ پولیس کی جانب سے اتوار کی نصف شب سے کی جانے والی کارروائی پیر کو دن بھر جاری رہی جس میں مختلف جانچ ٹیموں کے آنے کا سلسلہ بھی جار ی رہا ۔ اس دوران دہلی پولیس کی جانب سے مرکز اور اس کے آس پاس کا علاقہ مکمل طور پر سیل کر دیاگیا ہے  اور میڈیا تک کو وہاں جانے سے روک دیاگیا ہے ۔ شبہ  ہے کہ تبلیغی جماعت میں آئے غیر ملکیوں میں کورونا کے اثرات ملے ہیں۔اب تک مرکز نظام الدین کی جانب سے کسی نے میڈیا سے اس تعلق سے گفتگو نہیں کی ہے۔   امیر جماعت مولانا سعد کاندھلوی  سے فون پر رابطے کی کوشش بھی کامیاب  نہیں ہوسکی ہے۔
 معاملہ اس وقت روشنی میںآیا جب مرکز  میں موجود تمل ناڈو  کے ایک جماعتی کا اتوار کو انتقال ہوگیا۔حالانکہ ان کی موت کورونا سے ہی ہوئی ہے اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ ادھر بتایا یہ بھی جارہا  ہے کہ مقامی پولیس بھی کئی روز سے مرکز کے ذمہ داران کے رابطہ میں تھی اورکورونا کے خدشات کے سبب مرکز میں موجود تقریباً ۲۰۰۰ ؍ سے زیادہ لوگوں کو الگ الگ کرنے کی گزارش کر رہی تھی۔ الزام ہے کہ مرکز کے حکام نے اس جانب توجہ نہیں دی۔اس بیچ  معمر شخص کی موت ہوئی اور اسی دوران کچھ لوگوں نے کھانسی اور دیگر پریشانیوں کی شکایت کی جس کے بعد انتظامیہ نے ڈاکٹروں کی ٹیم وہاں بلائی ۔ موصولہ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹروںنے پہلی ہی جانچ میں فوری طور پر تقریباً پونے دوسو افراد کے کورونا سے متاثرہ ہونے کا شبہ ظاہر کیا اور ان کی جانچ  کی صلاح  دی۔ا س کے بعد   نصف شب میں ہی ڈی ٹی سی بسوں میں تقریبا ۸۰ ؍ کے آس پاس لوگوں کو ایل این جے پی اسپتال لے جایاگیا ۔مجموعی طور پر  تقریباً ۱۹۷؍ لوگوں کو راجیو گاندھی سپر اسپیشلیٹی اسپتال  اور ۹۷؍ کو تغلق آباد آئیسو لیشن سینٹر لے جایاگیا ہے جہاں ان کی جانچ کی جارہی ہے ۔ کہا یہ بھی جارہا ہے کہ  ان کی رپورٹ نگیٹوبھی آئی  ہے تو بھی ان کو ۱۴؍دن کے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
 سرکاری انتظامیہ نے ایکشن موڈ میں آتے ہوئے نظام الدین مرکز کی جانب جانے والی سڑک سے لے کر غالب اکیڈمی تک کی سڑک اور اس کے آس پاس کے علاقہ کو سیل کر دیا ہے ۔ مرکز کے اوپری حصہ میںڈرون سے نظر رکھی جارہی ہے اور عوام تو کیا میڈیا تک کو اندر نہیںجانے دیا جا رہا ہے ۔ ابھی تک کسی کی بھی پازیٹو رپورٹ نہیں آئی ہے مگر اس کے بعد بھی انتظامیہ کی جانب سے پوری احتیاط برتی جا رہی ہے ۔ مرکز میں اب بھی زائد از ہزار افراد کے موجود ہونے کا اندیشہ ظاہر کیاگیاہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK