Inquilab Logo

جعلسازوں کی جرأت،اعلیٰ افسران کےنام پر دھوکہ دہی

Updated: August 28, 2022, 11:30 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

سائبر کرائم میں گرفتار ی کا امکان کم ہونے کے سبب پولیس کمشنر سے لے کر بیسٹ کےجنرل منیجر تک کا نام لے کر پیسے اینٹھنے کا کام جاری ہے

In cybercrime, it is usually not possible to arrest the criminals (file photo).
سائبر کرائم میں عام طور پر مجرموں کی گرفتاری ممکن نہیں ہوتی( فائل فوٹو)

 ممبئی پولیس نے جمعہ کے روز نامعلوم شخص کے خلاف ممبئی کے پولیس کمشنر کی حیثیت سے پولیس افسران سے پیسے اینٹھنے کی کوشش کاکیس درج کیاتھا ۔ اطلاع کے مطابق سائبر کرائم کے مجرموں کو پکڑے جانے کا خوف کم ہوتاجا رہاہے جس کی وجہ سے اب وہ  آئی پی ایس اور آئی اے ایس افسران کے نام سے دھوکہ دینے کی جسارت بھی کرنے لگے ہیں۔ اس طرح کے معاملات میں روز بہ روز  اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ممبئی کے پولیس کمشنر سے قبل وسئی ویرار کے پولیس کمشنر اور بیسٹ کے جنرل منیجر کے نام سے بھی دھوکہ دہی کی آن لائن کوشش کی جاچکی ہے۔ 
 یاد رہے کہ جمعہ کو ممبئی کے متعدد پولیس افسران اور اہلکاروں کے علاوہ دیگر شہریوں کو نامعلوم نمبر سے وہاٹس ایپ میسج موصول ہوا جس کے ’ڈی پی‘ پر ممبئی کے پولیس کمشنر وویک فنسلکر کی تصویر لگی ہوئی تھی۔ اس میسج کو اس طرح تحریر کیا گیا تھا کہ یوں محسوس ہوکہ اسے کمشنر وویک فنسلکر نے بھیجا ہے۔ اس  میں تحریر تھا  ’’میں (پولیس کمشنر) ایک میٹنگ میں بہت مصروف ہوں اور بہت کم فون کال کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے فوری طور پر کچھ لوگوں کو گفٹ کارڈ دینا ہے۔ انتہائی ضروری ہے جس میں مجھے آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔ آپ برائے مہربانی میرے لئے گفٹ کارڈ کا انتظام کردیجئے۔‘‘ یہ نمبر پولیس کمشنر کا نہیں تھا اور جلد ہی پولیس کمشنر نے وضاحت کردی کہ کوئی ان کے نام سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہا ہے اس لئے ایسی کوئی تصدیق نہیں ہوسکی کہ کسی نے دھوکہ کھاکر گفٹ کارڈ کا انتظام کردیا ہو۔
 البتہ اس واقعہ سے محض ایک روز قبل یعنی جمعرات کو قلابہ پولیس نے ایک شکایت درج کی تھی کہ کسی نامعلوم شخص نے ’برہن ممبئی الیکٹرک سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ‘ (بیسٹ) کے جنرل منیجر اور آئی اے ایس افسر لوکیش چندرا کے نام سے بیسٹ کے ملازمین کو دھوکہ دے کر ان سے پیسے وصول کرنے کی کوشش کی۔ اس معاملے میں بھی طریقہ کار یہی تھا کہ نامعلوم موبائیل نمبر کے وہاٹس ایپ ڈی پی پر لوکیش چندرا کی تصویر لگائی گئی  تھی اور بیسٹ ملازمین سے ر قم کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔ان دونوں واقعات سے کچھ عرصہ قبل ’میرا بھائیندر ۔ وسئی ویرار‘ (ایم بی وی وی) کے پولیس کمشنر سدانند داتے نے بھی شکایت کی تھی کہ کسی نامعلوم شخص نے سوشل میڈیا پر ان کی تصویر استعمال کرکے متعدد پولیس افسران اور اہلکاروں اور عام لوگوں سے پیسے وصول کرنے کی کوشش کی ہے۔ان تمام معاملات میں کیس درج کرکے تفتیش کی جارہی ہے۔
 واضح رہے کہ چند برس قبل حکومت کے ذریعہ نقد رقم کے بجائے پیسوں کی ادائیگی کے لئےڈیجیٹل ذرائع استعمال کرنے کو فروغ دینے کے اقدام شروع کئے جانے کے بعد سے ہی آن لائن فراڈ کے معاملات میں اضافہ ہونے لگا تھا لیکن ۲۰۱۹ء میں کورونا وائرس  کےسبب لگائے گئے لاک ڈائون کے دوران بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ اس کے بعد  سے ہی  آن لائن دھوکہ دہی اور سائبر کرائم کے معاملات میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ۔ متعدد معاملات میں پولیس نے سائبر کرائم کے ملزمین کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے لیکن عام طور پر آن لائن دھوکہ دہی کے معاملات میں ملزم پولیس کے ہاتھ نہیں آتے جس سے سائبر کرائم کرنے والوں کی ہمت اتنی بڑھ گئی ہے کہ اب وہ آئی پی ایس اور آئی اے ایس جیسے افسران کے نام سے دھوکہ دہی کرنے میں کوئی خوف محسوس نہیں کررہے۔
 پولیس کے ترجمان ڈی سی پی سنجے لٹکر نے عوام کیلئے ہدایت جاری کی  ہے کہ وہ اس طرح کے کسی بھی میسج سے محتاط رہیں اور  ایسا کوئی میسج ملنے پر پولیس کو اس کی اطلاع دیں نہ کہ اس پر عمل کریں۔  یاد رہے کہ معاملہ صرف اعلیٰ افسران ہی کے نام کا نہیں ہے بلکہ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی جانب سے کابینہ کے اعلان کے وقت یہ خبر بھی آئی تھی کہ بعض لوگ میسج کر رہے ہیں کہ اگر انہیں ۱۰۰؍ کروڑ روپے دیئے گئے تو وہ منتخب اراکین اسمبلی کو کابینہ میں جگہ دلا سکتے ہیں۔  بعض اراکین اسمبلی سے دیگر بہانوں سے بھی پیسے اینٹھے گئے ہیں۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK