Inquilab Logo

اسرائیل میں شدید مخالفتوں کے باوجود عدالتی اصلاحات کابل منظور

Updated: July 12, 2023, 11:23 AM IST | Tel Aviv-Yafo

پیر کی رات سے منگل کی صبح تک پارلیمنٹ کا طویل اور ہنگامہ خیز اجلاس ،  اپوزیشن کے’ شرم کرو ، شرم کرو ‘ کے نعروں کے درمیان پہلے مرحلے میں  متنازع بل منظور ، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یا ہو کا عدالت کےا ختیار ات ختم نہ کرنے او ر اسے کمزور نہ بنانے کا وعدہ ۔ اپوزیشن لیڈر کا دوسرے اورتیسرے مرحلے میں قانون سازی روکنے کا عزم ، تمام عوامی مقامات پر مظاہرے ، شدید احتجاج

A scene of protesters blocking a highway in Israel being forcibly removed. (AP/PTI)
اسرائیل کی ایک شاہراہ بند کرنے والے مظاہرین کو طاقت کے زور پر ہٹا نے کا ایک منظر۔ ( اےپی/ پی ٹی آئی)

 اسرائیل میں  پیر کو رات بھر کے ہنگامہ خیز اجلاس کے بعد منگل کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں عدالتی اصلاحات مخالف بل منظور کرلیا گیا ۔ اس دوران اپوزیشن  نے ’شرم کرو، شرم کرو‘ کے نعرے لگائے ۔ دریں اثناء عدالتی اصلاحات بل منظور ہونے کے بعد ملک بھر میں مظاہرے ہوئے۔ 
 قانون کی منظور ی کیلئے ۳؍ مراحل ضروری
  یاد رہےکہ اسرائیل میں کوئی قانون بننے سے قبل تین مراحل سے گزر نا پڑتا ہے ، پہلا مرحلہ طے ہونے کے بعد دو مراحل باقی ہیں۔ ان دو  مراحل سے گزرنے کے بعد عدالتی اصلاحات بل قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔
 پارلیمنٹ میں رات بھر کیا ہوا؟
  میڈیارپورٹس کے مطابق بل کی منظوری سے پہلے پارلیمنٹ کے باہر بڑی تعداد میں مظاہرین جمع تھے ۔    اسرائیل کے اخبار ’دی ٹائمس آف اسرائیل‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا، ’’ پیر کی شب اسرائیلی پارلیمنٹ کےاجلاس کا آغاز  ہوا ، رات بھر کے شور  اور ہنگاموں کے بعد پہلے مرحلے میں منگل کی صبح متنازع عدالتی اصلاحات بل منظور کرلیا گیا ۔ اس دوران ۱۲۰؍ اراکین میں   سے ۶۴؍ نے بل کے حق میں ووٹ ڈالے ۔ ووٹنگ کےدوران اپوزیشن جماعت کے اراکین ’شرم کرو ، شرم کرو‘ چلاتےرہے لیکن ان کی کوئی پروا نہیں کی گئی۔ اس دوران کچھ اراکین پارلیمنٹ کو ایوان سے باہر بھی کیا گیا ۔ 
 نیتن یا ہو کی یقین دہانی ؕ
   اس قانون کی منظوری کے بعد اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یا ہو نے یقین دلا یا، ِ’’عدالت کے اختیار ات میں کوئی کمی نہیں کی جا ئے گی ۔ اب بھی وہ حکومت  کے قانون کی اصلاح کرسکے گی اور  اسےکسی  قانون کو تبدیل کرنے کا بھی پورا اختیار حاصل ہوگا۔
 اپوزیشن لیڈر کا ردعمل 
  دوسری جانب اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر اورسابق وزیر اعظم یا ئر لپید کا کہناتھا ، ’’  دوسرے اور تیسرے مرحلے میں  عدالتی اصلاحات کو روکنے کی کوشش کی جائے گی اور اگر اس میں بھی کامیابی نہیں ملی تو عوام اپنے ووٹوں کے ذریعہ انہیں سبق سکھائیں گے، کیونکہ یہ قانون ملک سے جمہوریت کو ختم کردے گا اور آمریت کو فروغ دے گا  ۔ 
 مظاہرین کا رد عمل 
   دریں اثنا ء بل کی منظوری  کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں جا بجا لو گ سڑکوں پر اترے  اور حکومت کیخلاف نعرے لگائے ۔ بہت سے مقامات پر مظاہرین اور اسرائیلی سیکوریٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔     پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پانی کی بوچھاریں استعمال کیں۔  تل ابیب کے احتجاج میں شامل مظاہرین کا کہناہے ، ’’ اب اسرائیل  جمہوری ملک نہیں رہے گا ، یہاں سب کچھ بدل جائے گا۔
   قبل ازیں  مظاہرین نے پارلیمنٹ کی اس عمارت میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی جہاں ووٹنگ ہورہی تھی۔ 
 تمام عوامی مقاما ت پر مظاہرے 
  منگل کو مظاہرین نے ایئر پورٹ سے لے کر ریلوے اسٹیشنوں تک پر احتجاج کیا اور حکومت سے عدالتی اصلاحات کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ملک کے مختلف حصوں میں جا بجا اہم شاہراہ  اور ہائی وے بلاک کئے گئے۔ 
 مظاہرین  نے ٹرینوں میں سفر کرنے والے مسافروں سے با ت چیت کرکے انہیں  عدالتی اصلاحات قانون  کے نقصانات سے آگاہ کیا  منگل کو  اسرائیل کے معروف  اور مصروف ترین ’بن گوریون ایئر پورٹ‘ کے باہر عدالتی اصلاحات کیخلاف ہزارواں افراد نے مظاہرہ کیا اورا س دوران  نتین یاہو کیخلاف نعرے لگائے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK