اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاھو نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی نیو یارک شہر کا دورہ کریں گے۔ ان کا یہ اعلان نیویارک کے نو منتخب میئر ظہران ممدانی کی طرف سے گرفتاری کے انتباہ کے باوجود انہیں چیلنج کرنےکے مترادف قرار دیا جارہا ہے۔
نیتن یاہو۔ تصویر: آئی این این
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاھو نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی نیو یارک شہر کا دورہ کریں گے۔ ان کا یہ اعلان نیویارک کے نو منتخب میئر ظہران ممدانی کی طرف سے گرفتاری کے انتباہ کے باوجود انہیں چیلنج کرنےکے مترادف قرار دیا جارہا ہے۔ چند ہفتے قبل بروکلین سٹی کونسل کی رکن اینا فرنیکوف نے انہیں یکم جنوری کو مدعو کیا تھا۔ اسی تاریخ کو نو منتخب میئر ظہران ممدانی کی حلف برداری ہے۔ ممدانی نے نیتن یاہو کو نیویارک کے دورے پر گرفتار کرنے کا انتباہ دیا تھا۔
فرنیکوف جو اپنی قدامت پسندانہ رجحانات کیلئے جانی جاتی ہیں، نے نیتن یاھو کو دعوت دی تھی تاکہ نیو یارک اور اسرائیل کے درمیان گہرے اور دیرپا تعلقات کو دوبارہ اجاگر کیا جا سکے۔ نیتن یاہو نے رسمی پیغام بھیجاجس میں انہوں نے دعوت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ جلدہی نیویارک کا دورہ کریں گے۔ البتہ وہ ظہران ممدانی کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کریں گے۔
فرنیکوف نے نیو یارک پوسٹ کو بتایا کہ وہ نیتن یاہو کے نیو یارک پہنچنے پر ممدانی کے ردعمل دیکھنے کیلئے بے تاب ہیں ۔ العربیہ کی خبر کے مطابق انہوں نے کہا کہ نو منتخب میئر ’کسی غیر ملکی وزیر اعظم کو گرفتار کرنے کیلئے قانونی اختیار نہیں رکھتے‘۔ انہوں نے ممدانی پر الزام عائد کیا کہ وہ عوام کو گمراہ کر رہے ہیں ۔ وہ سادہ قانونی تحقیق کرنے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتے۔
یہ پیش رفت شہر میں حالیہ دنوں کے دوران بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کے پس منظر میں سامنے آئی ہے جہاں فرنیکوف نے زور دیا کہ یہودی کمیونٹی نیتن یاہو کا ’ بڑے پیمانے پرخیرمقدم‘ کے ساتھ استقبال کرے گی۔
ظہران ممدانی ایک مہاجر خاندان کی اولاد ہیں اور بائیں بازو کے رجحانات کے حامل ہیں۔ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران عہد کیا تھا کہ نیو یارک پولیس کے ذریعے نیتن یاہو کو گرفتار کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ۲۰۲۴ء میں عالمی فوجداری عدالت نے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گیلانت کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم کے الزام میں گرفتاری کے نوٹس جاریکئے تھے جنہیں امریکہ تسلیم نہیں کرتا۔
نیتن یاہو نے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ وہ نیو یارک جانے سے ’خائف نہیں‘ ہیں۔ اسی سلسلے میں اسرائیل کے حامی ریپبلکن رکن کانگریس ایلیس سٹیفانک نے ایک بل پیش کیا ہے تاکہ ریاست میں نیتن یاہو کی گرفتاری کی کسی بھی کوشش کو روکا جا سکے۔ انہوں نے نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوکول پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے ممدانی کے بیانات کی مذمت نہیں کی۔ انہوں نے ممدانی کے بیانات کو ’انتہا پسندانہ ‘ قرار دیا۔