• Tue, 23 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ: اسپتالوں میں ادویات کا سنگین بحران، وزارتِ صحت کا ہنگامی انتباہ

Updated: December 22, 2025, 9:56 PM IST | Jerusalem

غزہ کی وزارت صحت نے اسپتالوں میں ادویات اور طبی سامان کی شدید قلت پر ہنگامی انتباہ جاری کیا ہے۔ ضروری ادویات کی کمی ۵۲؍ فیصد اور طبی سامان کی قلت ۷۱؍ فیصد تک پہنچ چکی ہے جس کے باعث ہنگامی، جراحی، ڈائیلاسز، کینسر اور دل کے علاج سمیت متعدد طبی خدمات بند یا محدود ہو گئی ہیں۔ وزارت نے عالمی اداروں سے فوری مداخلت اور مکمل انسانی رسائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Stocks of medicines and medical supplies are rapidly running out in hospitals in the Palestinian enclave. Photo: INN
فلسطینی انکلیو کے اسپتالوں میں ادویات اور طبی سامان کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

غزہ کی وزارت صحت نے اتوار کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینی انکلیو کے اسپتالوں میں ادویات اور طبی سامان کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ وزارت کے مطابق، ضروری ادویات کی قلت ۵۲؍ فیصد جبکہ طبی سامان کی کمی ۷۱؍ فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ یہ انتباہ مغربی غزہ شہر کے الشفا اسپتال میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے بعد جاری کیا گیا، جس میں ادویات، طبی آلات اور لیبارٹری سپلائز کی شدید کمی کے خطرناک نتائج پر روشنی ڈالی گئی۔ وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ دو سال سے جاری جنگ اور سخت ناکہ بندی کے باعث غزہ کا نظامِ صحت ایک ’’انتہائی خطرناک مرحلے‘‘ میں داخل ہو چکا ہے، جس سے تشخیصی اور علاج معالجے کی خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، وزارت کے گوداموں میں ۳۲۱؍ بنیادی اور ضروری ادویات کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔ ہنگامی اور انتہائی نگہداشت کی خدمات کو متاثر کرنے والی ادویات کی کمی ۳۸؍ فیصد ہے جس کے نتیجے میں تقریباً ۲؍ لاکھ مریض ہنگامی طبی امداد، ایک لاکھ مریض جراحی خدمات اور ۷۰۰؍ مریض انتہائی نگہداشت سے محروم ہو سکتے ہیں۔ گردوں کے مریضوں کی صورتحال بھی تشویشناک ہے۔ وزارت کے مطابق، ڈائیلاسز کی سہولیات میں کمی کے باعث ۶۵۰؍  مریض علاج سے محروم ہو گئے ہیں حالانکہ انہیں ہر ماہ تقریباً ۷؍ ہزار ۸۲۳؍ ڈائیلاسز سیشنز درکار ہوتے ہیں۔ آنکولوجی ادویات میں ۷۰؍ فیصد کمی کے باعث کئی کینسر کے مریض جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ تقریباً ایک ہزار مریض اس وقت علاج کے بغیر ہیں۔ اسی طرح، بنیادی صحت کی دیکھ بھال میں استعمال ہونے والی ۶۲؍ فیصد ادویات دستیاب نہیں، اور موجودہ سپلائی ۲؍ لاکھ ۸۸؍ ہزار سے زائد مریضوں کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ناکافی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: برطانیہ، سوئزرلینڈ میں بھی ۱۶؍ سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا پر پابندی زیرغور

وزارت نے خبردار کیا کہ تشخیصی اور علاج کی سہولیات نہ ہونے کے باعث مریضوں کو فالج اور دل کے دورے جیسے سنگین خطرات لاحق ہیں، جس سے روکی جا سکنے والی اموات کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ وزارت کے مطابق، ضروری ادویات اور طبی سامان کی مکمل کمی کے باعث کارڈیک کیتھیٹرائزیشن اور اوپن ہارٹ سرجری کی خدمات مکمل طور پر بند ہو چکی ہیں۔ محدود کیتھیٹرائزیشن سہولیات بھی صرف جان بچانے والے انتہائی ہنگامی کیسز تک محدود ہیں۔ اسی طرح، ہڈیوں کی درستگی کے آلات اور دیگر ضروری سامان کی کمی کے باعث ۹۹؍ فیصد طے شدہ آرتھوپیڈک سرجریز معطل کر دی گئی ہیں۔ آنکھوں کی خصوصی سرجریز بھی بند ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں کیونکہ آنکھوں کے بنیادی معائنے کیلئے درکار ادویات، بشمول ریٹنا معائنے میں استعمال ہونے والے قطرے، دستیاب نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں جنگ بندی کیلئے مشاورت جاری رکھنے پر زور

لیبارٹری سہولیات کی صورتحال بھی نہایت سنگین ہے۔ وزارت کے مطابق ۵۹؍ فیصد ضروری لیبارٹری ٹیسٹ دستیاب نہیں، جن میں خون کی جانچ، الیکٹرولائٹ تجزیہ، خون کی گروپنگ، بیکٹیریل کلچر اور گردوں کے مریضوں کی تشخیص کے ٹیسٹ شامل ہیں۔ وزارت نے کہا کہ طبی امداد کی فراہمی پر اسرائیل کی مسلسل پابندیوں کے باعث بحران مزید سنگین ہو رہا ہے کیونکہ غزہ کی ماہانہ طبی ضروریات کا ۳۰؍  فیصد سے بھی کم حصہ ہی پورا ہو پا رہا ہے۔ داخل ہونے والا سامان بھی اکثر اصل ضروریات اور ترجیحات کے مطابق نہیں ہوتا۔
آخر میں، وزارتِ صحت نے بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ ادویات اور طبی سامان کی فوری اور باقاعدہ فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں اور اسرائیل پر مکمل انسانی رسائی کی اجازت دینے کیلئے دباؤ ڈالیں۔ وزارت نے خبردار کیا کہ اگر ادویات کے ذخائر بروقت بحال نہ کیے گئے تو غزہ کا نظامِ صحت مکمل تباہی کے دہانے پر پہنچ سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK