Inquilab Logo

سمندری طوفان بلال کی فرانسیسی جزیرے پر تباہی، ماریشس ہائی الرٹ پر

Updated: January 15, 2024, 9:49 PM IST | Cape Town

سمندری طوفان بلال فرانسیسی جزیرہ ری یونین سے ٹکرایا۔ ماریشس کے قرب و جوار میں ہائی الرٹ۔ ایک بے گھر شخص کی موت کی اطلاع ہے۔ فرانسیسی حکام نے جزیرہ ری یونین کیلئے پرپل الرٹ جاری کیا ہے۔ لوگوں سے گھروں میں رہنے کی اپیل۔ الرٹ کے دوران انتہائی ضروری خدمات بھی معطل رہیں گی۔ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ یہ گلوبل وارمنگ کو نظر انداز کرنے کا شاخسانہ ہے جس کے سبب موسم اور طوفان شدید تر ہو رہے ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

فرانسیسی حکام کے مطابق پیر کو بحر ہند میں ایک سمندری طوفان فرانس کے جزیرہ ری یونین سے ٹکرایا نتیجتاً موسلا دھار بارش اور تیز ہوائوں کی وجہ سے ہزاروں مکین بجلی اور پانی کے بغیر رہنے پر مجبور۔ اس کے قریب ہی واقع جزیرہ ماریشس میں بھی حکام ہائی الرٹ پر ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ وہ ایسا محسوس کرتے ہیں کہ بحر ہند کے جنوب مغرب میں آئے سمندری طوفان بلال کا رخ ماریشس کی جانب ہے اور اس کے اثرات یہاں بھی ہو سکتے ہیں۔
 ری یونین میں مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اتوار کو اعلان کئے گئے انتہائی ہائی الرٹ یاارغوانی الرٹ (پرپل الرٹ) کو شدید ترین طوفان کے گزرنے کے بعد ہٹا لیا گیا ہےلیکن رہائش پذیر عوام کو گھروں میں پناہ لینے کو کہا گیا ہے جبکہ جزیرے پر تیز بارش اور ہوائیں ۱۷۰؍کلو میٹر (۱۰۵؍میل )کی رفتار سےچلنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جو ۸؍ لاکھ ۶۰؍ ہزار افرادپر مشتمل جزیرے کیلئے خطرہ ہیں۔
ری یونین کی انتظامیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ طوفان کی شدت میں معمولی کمی محسوس کی جارہی ہے۔ تاہم، سمندری لہریں ۸؍میٹر اونچائی تک ریکارڈ کی گئی ہیں۔ متعدد افراد کی فون اور انٹرنیٹ خدمات منقطع ہوگئی ہیں۔ ایک بے گھر فرد جو پناہ گاہ میں نہیں تھا، اس کی لاش جزیرے کے مغربی ساحل سینٹ گلس میں پائی گئی ہے۔ہلاکت کی وجہ ابھی معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ 
ارغوانی الرٹ میں عوام کو گھر میں رہنے کی صلاح دی جاتی ہے حتیٰ کہ ہنگامی خدمات کو بھی بند کر دیا جاتا ہے۔فرانس کے موسمیاتی پیش گو میٹیو فرانس نے کہا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق طوفان ری یونین پر پیر کی دوپہر پہنچا جس کی وجہ سے موسلا دھار بارش ،کبھی طوفانی ،نہایت شدید ہوائیںاور سمندر انتہائی بپھرا ہواتھا۔
اعلیٰ سرکاری سربراہ پریفیکٹ جیروم فلپینی نے متنبہ کیا ہے کہ ایسی باڑھ آسکتی ہے جو صدیوں میں نہیں دیکھی گئی اور پیشگو کو خدشہ ہے کہ آنے والا طوفان ۱۹۶۰ء کے بعد سے سب سے تباہ کن ہو سکتا ہے۔گمان کیا جا رہا ہے کہ ری یونین کے شمال مشرق سے ۲۲۰؍کلو میٹر پر واقع ماریشس بھی طوفان کا شکارہوسکتا ہے۔ماریشس کی قومی موسمیاتی سروس نے کہا ہے کہ اپنے تباہ کن اثرات کے ساتھ طوفان خطرناک طور پر ماریشس کی جانب بڑھ رہا ہےاور ممکن ہے پیر کو دیر رات اور منگل کو علی الصباح جزیرے کے جنوبی حصے سے ٹکرائے۔ماریشس کی حکومت نے قومی بحران کمیٹی کی میٹنگ بلائی ہے تاکہ آفت سے نمٹنے کے منصوبے کو عمل میں لایا جا سکے۔
جنوبی افریقہ میں جنوری سے مارچ کے درمیان سمندری طوفان آنا ایک عام واقعہ ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ اس عرصے میں یہ نصف کرہ اپنے گرم ترین درجہ حرارت پر پہنچ جاتا ہے۔یہ گرم پانی سمندری طوفان کیلئے ایندھن کا کام کرتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انسان کی پیدا کردہ موسمیاتی تبدیلی نے موسم کو شدید ترین بنا دیا ہے۔سمندری طوفان کو متواتر اور بارش سے پُربنا دیا ہے۔ بعض سائنسدانوں نےخطے میں آئے کچھ طوفانوںمیں گلوبل وارمنگ اور ان کی شدت میں براہ راست تعلق کی نشاندہی کی ہے۔
۲۰۱۹ ءمیں افریقہ میں بحر ہند سے آئے ادائی سمندری طوفان نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں موزامبق،ملاوی اورزمبابوے میں ایک ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھےاور وہاں انسانی بحران پیدا ہو گیا تھا ۔اقوام متحدہ کے مطابق یہ جنوبی نصف کرہ کی تاریخ کا مہلک ترین سمندری طوفان تھا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK