Inquilab Logo

سائرس مستری کا ٹاٹا گروپ کی تمام کمپنیوں میں حصہ داری کاسنسنی خیزدعویٰ

Updated: October 31, 2020, 11:19 AM IST | Agency | New Delhi

شاپورجی پالونجی گروپ نے ٹاٹا گروپ سے علاحدگی کے لئے سپریم کورٹ میں ایک منصوبہ پیش کردیا ہے۔ شاپورجی پالونجی گروپ اور ٹاٹا گروپ کا گزشتہ ۷۰؍ برسوں سے ساتھ  رہاہے لیکن  ۲۸؍  اکتوبر ۲۰۱۶ء کوسائرس  مستری کو  ٹاٹا سنز کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹا ئے جانےپردونوں خاندانوں کے درمیان کشیدگی   پیدا ہوگئی۔ اس اقدام پر مستری  بھی قانونی  کارراوئیوں میں سرگرم ہوگئے ، گزشتہ ۴؍  برسوں  سے ان کے مابین قانونی جنگ جاری ہے۔

Tensions between the two groups erupted when Cyrus Mistry was removed as chairman of Tata Sons.Picture :INN
سائرس مستری کو ٹاٹا سنز کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹا ئے جانےپر دونوں گروپ میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔ تصویر:آئی این این

شاپورجی پالونجی گروپ نے ٹاٹا گروپ سے علاحدگی کے لئے سپریم کورٹ میں ایک منصوبہ پیش کردیا ہے۔ شاپورجی پالونجی گروپ اور ٹاٹا گروپ کا گزشتہ ۷۰؍ برسوں سے ساتھ  رہاہے لیکن  ۲۸؍  اکتوبر ۲۰۱۶ء کوسائرس  مستری کو  ٹاٹا سنز کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹا ئے جانےپردونوں خاندانوں کے درمیان کشیدگی   پیدا ہوگئی۔ اس اقدام پر مستری  بھی قانونی  کارراوئیوں میں سرگرم ہوگئے ، گزشتہ ۴؍  برسوں  سے ان کے مابین قانونی جنگ جاری ہے۔
     گزشتہ ماہ ہی علاحدہ ہونے کا اعلان کردیاگیا تھا
 دنوںشاپورجی گروپ ’ٹاٹا سنز‘ میں اپنے حصص بیچ کر فنڈ اکٹھا کرنا چاہتا تھا لیکن ٹاٹا گروپ نے اس پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے عدالت کا دروزہ کھٹکھٹایا اور کہا تھا کہ  یہ حصص کسی بیرونی کمپنی کو نہیں فروخت کئے جاسکتے ۔ اگرشاپورجی  گروپ کوقرض کی ادائیگی کے لئے فنڈز کی اشد ضرورت ہے تو اس کے پاس ا پنے حصص ٹاٹا گروپ کو فروخت کرنے کا  واحد  راستہ ہے۔  اس  پر ناراضگی ظاہر کرتےہوئے ۲۲؍ ستمبر کو شاپورجی پالونجی گروپ( ایس پی) نے ایک بیان  جاری کرکے ٹاٹا گروپ سے علاحدگی کا اعلان کردیا تھا۔ اس معاملے پر  ۱۶؍  اکتوبر کو ٹاٹا گروپ نے کہا تھاکہ اسے شاپورجی گروپ کی طرف سے علاحدگی کی کوئی باقاعدہ درخواست یا تجویز موصول نہیں ہوئی ہے۔یہ معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے زیر التوا ہے۔ لہذا    ۲۸؍ اکتوبر کو عدالت میں اس   معاملے کی سماعت  کے بعد صورتحال واضح ہوگی۔
 تازہ سماعت میں شاپورجی گروپ کے دعوے
  جمعرات کو سپریم کورٹ میں  داخل کئے گئے اپنے بیان  میں ایس پی گروپ نے  کہا ہے کہ ٹاٹا سنز مؤثر طریقے سے ۲؍ گروپوں کی ایک کمپنی ہے۔  ٹاٹا ٹرسٹ ،ٹاٹا کنبہ کے افراد اور ٹاٹا کمپنیوں  کے پاس ایکویٹی  شیئر کپیٹل کے ۸۱ء۶؍ فیصد حصص ہےتو مستری  خاندان کی ۱۸ء۳۷؍ فیصد حصہ داری ہے۔اس کے تحت مستری  خاندان نے  ٹاٹا گروپ میں اپنے حصص کی قیمت۱ء۷۵؍ لاکھ کروڑ  روپے ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ بیان میں کہا  گیا ہے کہ ’ٹاٹا سنز ‘ ایک بنیادی سرمایہ کاری کمپنی اور ٹاٹا گروپ کیلئے ہولڈنگ کمپنی ہے۔ ٹاٹا سنز کی   ویلیو لسٹیڈ ایکویٹز ، نان لسٹڈ ایکویٹز، برانڈز ، کیش بیلنس  اور فکسڈ اثاثوں میں بھی اس کی حصہ داری نکلتی ہے۔ ٹاٹا سنز میں شاپورجی پالونجی گروپ کے ۱۸ء۳۷؍فیصد حصص کے مطابق یہ مالیت سے  ۱ء۷۵؍ لاکھ کروڑ  روپے سے زیادہ  ہے۔  شاپورجی گروپ نے کہا ہے کہ  مالیت کا تنازع ختم کرنے کے لئے متناسب بنیاد پر درج اثاثوں کو تقسیم کیا جاسکتا ہے۔شیئر زکی قدر پہلے ہی معلوم ہے۔ اسی برانڈ پر بھی ا سےتقسیم کیا جاسکتا ہے  کیونکہ اس برانڈ کا پہلے ہی اندازہ  ٹاٹا گروپ نے شائع کیا ہے۔ غیر منقولہ اثاثوں کو خالص قرض کے لئے ایڈجسٹ کرنے کی صورت میں  غیر جانبدار  تیسری پارٹی بھی شامل  جاسکتی ہے۔   علاوہ ازیںبغیر نقد تصفیے کے طور پر  شاپورجی گروپ نے ٹاٹا کے درج شدہ اداروں میں پرو راٹا کے حصص  کے مطالبہ کیا ہے،جس میں اس وقت ٹاٹا سنز کی  حصہ  داری ہے۔ مثال کے طور پر  ٹی سی ایس میں ٹاٹا گروپ کی ۷۲؍ فیصد حصص ہے۔ ٹاٹاسنز میں شاپورجی گروپ  کے۱۸ء۳۷؍فیصد  کے حصص کے تحت  ٹی سی ایس میں۱۳ء۲۲؍فیصد کی حصہ داری  بنتی ہے۔کمپنی کی موجودہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے مطابق اس طرح کے حصص کی مالیت۱ء۳۵؍ لاکھ کروڑ روپے ہوگی۔ بیان میںمزید کہا گیا ہے کہ خالص قرض کیلئے ایڈجسٹ شدہ برانڈ ویلیو  کے پرو راٹا شیئر  کونقد یا  لسٹیڈ سیکیورٹیز میں طے کیا جاسکتا ہے۔ غیر فہرست شدہ کمپنیوں  کیلئے دونوں گروپوں کے ذریعہ منتخب کردہ قدروں کا جلد جائزہ لیا جاسکتا ہے۔ اس کا نقد رقم  یا  لسٹیڈسیکیورٹیزکےذریعے حل نکالا جاسکتا ہے۔ اس دعوے پر ٹاٹا گروپ کا موقف سامنے نہیں آیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK