Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہائی کورٹ کا خاطی افسران کیخلاف سخت کارروائی کا حکم

Updated: July 28, 2025, 11:56 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

فٹ پاتھوں کو غیر قانونی قبضہ جات سے پاک کرنے کی بارہا ہدایات اور احکامات کے باوجود تعمیل نہ کرنے پر بامبے ہائی کورٹ نے اس ضمن میں داخل کردہ عرضداشت پر شنوائی کے دوران شہری انتظامیہ کی سخت سرزنش کی ہے ۔

Shops line the sidewalk outside the station on the west side of Ghatkoper
گھاٹکو پر مغرب میں اسٹیشن کے باہر فٹ پاتھ پر دکانیں سجی ہیں ۔ ( تصویر ،انقلاب: سید سمیر عابدی )

فٹ پاتھوں کو غیر قانونی قبضہ جات سے پاک کرنے کی بارہا ہدایات اور احکامات کے باوجود تعمیل نہ کرنے پر بامبے ہائی کورٹ نے اس ضمن میں داخل کردہ عرضداشت پر شنوائی کے دوران شہری انتظامیہ کی سخت سرزنش کی ہے ۔ کورٹ نے شہر اور مضافات کے الگ الگ علاقوں میں عدالت کے حکم کے باوجود فٹ پاتھوں پر اسٹالوں کے برقرار ہونے کی اطلاع پر سوال کیا کہ آخر اسٹالوں کو برقرار رکھنے والوں کو کس کی پشت پناہی حاصل ہے ؟ ساتھ ہی کورٹ نے شہری انتظامیہ کے کمشنر کو اس ضمن میں متعلقہ محکموں کے افسران کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا جنہوں نے کورٹ کی ہدایت پر عمل نہیں کیا ہے۔
  بامبے ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ کے جسٹس جی ایس کلکرنی اور جسٹس عارف ڈاکٹرنے مذکورہ بالا معاملہ میں ایک سوسائٹی کی فراہم کردہ اس اطلاع پر سخت برہمی کااظہار کیا کہ سوسائٹی سے متصل فٹ پاتھ پر عدالت کے حکم کے باوجود پان اور گٹکھا کا غیر قانونی اسٹال قائم ہے ۔کورٹ کو بتایا گیا کہ عدالت کی ہدایت پر ۶؍ سال قبل اسے منہدم کیا گیا تھا لیکن چند ماہ بعد اسے پھر قائم کر دیا گیا اورتب سے لے کر اب تک بنا کسی لائسنس کے غیر قانونی طریقہ سے مذکورہ بالا اسٹال موجود ہے ۔
  اس پر بی ایم سی کی جانب سے جب یہ کہا گیا کہ مذکورہ بالا غیر قانونی اسٹال لگانے والوں کو اپنے طور پر اسٹال ہٹانے کے لئے ۲۳؍ جولائی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ۴۸؍ گھنٹے کاوقت  دیا گیا  ۔ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر وہ اسٹال نہیں ہٹائیں گے تو کارروائی کی جائے گی ۔
  اس پر کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب مذکورہ بالا اسٹال غیر قانونی ہے تو اسے منہدم کیوں نہیں کیا گیا ؟ نوٹس کیوں جاری کیا گیا ؟ اسے نوٹس جاری کرنے یا اسٹال کو برقرار رکھنے میں شہری انتظامیہ کے کون سے افسر ملوث ہیں ؟جن کی پشت پناہی کے سبب اسے منہدم نہیں کیا جارہا ہے بلکہ نوٹس کے ذریعہ خود سے ہٹانے کا موقع دیا جارہا ہے ۔
  عرضداشت گزار نے اس پر مزید کہا کہ مذکورہ بالا اسٹال کی وجہ سے نہ صرف سوسائٹی اور راہگیرفٹ پاتھ کا استعمال نہیں کر سکتے بلکہ اس کی وجہ سے صحت عامہ کا مسئلہ بھی پیدا ہورہا ہے کیونکہ پان اور گٹکھے کا اسٹال ہونے سے وہاں لوگ گٹکھااو رپان کھاکر تھوکتے اور گندگی کرتے ہیں ۔یہی نہیں اسٹال لگانے والوں کے پاس نہ تو لائسنس ہے اور نہ ہی انہوں نے صفائی کا خیال رکھتے ہوئے اس جگہ کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے بی ایم سی سے ہیلتھ سرٹیفکیٹ ہی حاصل کیا ہے۔  اس کے علاوہ بی ایم سی نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اسٹال ہٹانے کے لئے ۴۸؍ گھنٹے کا وقت دیا تھا اس کے باوجود نہ تو اسٹال ہٹایا گیا اور نہ ہی بی ایم سی نے انہدامی کارروائی کی ۔
 دو رکنی بنچ کے جسٹس جی ایس کلکرنی اور جسٹس عارف ڈاکٹرنے شہر اور مضافات میں فٹ پاتھوں پر موجود اسٹالوں اور غیر قانونی قبضہ جات کو ختم کرنے کے لئے دی گئی ہدایت پر ۴؍ ستمبر تک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ۔ تاہم مذکورہ بالا سوسائٹی سے متصل فٹ پاتھ پر غیر قانونی اسٹالوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے والے افسروں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہائی کورٹ نے بی ایم سی کمشنر کو وارڈ افسر اور متعلقہ محکمہ کے دیگر افسران کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرنے اورسخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ ساتھ ہی مذکورہ بالا کارروائی سے متعلق آئندہ سماعت میں رپورٹ پیش کرنے کا فرمان بھی جاری کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK